ملتان پولیس ڈپٹی سیکرٹری قومی اسمبلی ملک معظم علی کارلو کے اغواء کا سراغ اور بازیاب کرانے میں ناکام، اہلخانہ کی تاوان مانگے جانے کی خبر کی تردید

بدھ 12 فروری 2014 07:32

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12فروری۔2014ء)ملتان پولیس دو ہفتے سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود ملتان سے اغواء کئے جانے والے قومی اسمبلی کے ڈپٹی سیکرٹری ملک معظم علی کارلو کو اغواء کرنے والوں کا سراغ لگانے اور ملک معظم علی کارلو کو بازیاب کرانے میں ناکام رہی ہے جبکہ منگل کی شب ایک نجی ٹی وی چینل پر ملک معظم علی کارلو کو طالبان کی جانب سے اغواء کئے جانے اور ان کی رہائی کے بدلے ان کے اہلخانہ سے تاوان مانگے جانے کی خبر نشر ہونے کے بعد ملک معظم علی کارلو کے اغواء کے مقدمہ کے مدعی ڈاکٹر ملک اختر علی کارلو نے خبر رساں ادارے سے فون پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ ملک معظم علی کارلو کے اغواء کرنے والوں کی جانب سے ان کے اہلخانہ کو طالبان یا اغواء کرنے والے کسی بھی گروپ کی جانب سے نہ ہی کوئی فون کال موصول ہوئی ہے اور نہ ہی تاوان کی رقم کے بدلے ملک معظم علی کارلو کو رہا کرنے کی بات ہوئی ہے اور ہم نجی ٹی وی چینل پر چلنے والی خبر کی تردید کرتے ہیں،ڈاکٹر ملک اختر علی نے مزید کہا کہ میڈیا کو چاہئے کہ وہ ذمہ داری کا ثبوت دے اور ہمارے حوالے سے غلط خبر نشر اورشائع کرنے سے باز رہے،ملک معظم علی کارلو کے حوالے سے غلط خبریں نشر اور شائع کرنے سے ہمیں نقصان ہوسکتا ہے اور اس سے ہمیں اور ہمارے اہلخانہ کو ذہنی تکلیف پہنچی ہے،انہوں نے کہا کہ میڈیا ملک معظم علی کارلو کے حوالے سے ان کی خبر نشر کرنے سے پہلے ہم سے تصدیق کرلے۔