طالبان اورحکومت کے درمیان جنگ بندی ہونی چاہئے ،عمران خان ،قومی اداروں کی نجکاری کیخلاف تاریخی احتجاج کریں گے ،امن کیلئے وفاقی حکومت سنجیدہ اقدامات کرے ،نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 14 فروری 2014 03:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14فروری۔2014)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نجی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے کہاہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات ناکا ہوئے توامن کاقیام مشکل ہوجائے گا،وفاقی حکومت مذاکرات کے دوران ڈرون حملے بندکروانے کی یقین دہانی کروائے ،مذاکرات کے دوران جنگ بندی ہونی چاہئے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے 10سالوں میں جوقربانیاں دہشتگردی میں دی ہیں کسی ملک نے نہیں دی ،پہلی دفعہ جمہوری حکومت امن کوقائم کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے ،مذاکرات کوبیرونی قوتوں نے سبوتاژکیاتوپاکستان کے حالات مزیدبگڑجائیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت مذاکرات کے دوران ڈرون حملے بندکروائے ۔حکومت طالبان کے درمیان سیزفائرکااعلان ہوناچاہئے ،مسلم لیگ ن کی کارکردگی قوم کے سامنے ہے ،چیئرمین نادرااورچیئرمین پی سی بی کی برطرفیوں سے ن لیگ کی ڈکٹیٹرشپ کاقانون واضح ہوگیاہے ۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ ن اورپی پی پی نے مک مکاوٴپالیسی پرگامزن ہے ،نیب کے چیئرمین کی تعنیاتی بھی متنازعہ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے گیارہ مئی کے تاریخی دھاندلی کوبے نقاب کرنے کیلئے نوٹس لیاہے اورچیف جسٹس سے امیدہے کہ وہ قوم کوانصاف دیں گے اورمسلم لیگ ن کی دھاندلی بے نقاب ہوجائے گی ۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے قومی اداروں کوبیچاتوملک میں مہنگائی اوربے روزگاری کاطوفان برپاہوجائیگا،حکومت کیلئیے خطرہ ثابت ہوگا۔انہوں نے کہاکہ کے پی کے میں پی ٹی آئی کی حکومت دوسرے صوبوں سے بہترہوگی ،کے پی کے کومثالی صوبہ بنائے گی اورکے پی کے میں امن کوقائم کریگی ۔انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت امن کے قیام کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے اورقوم کوظلم کے اندھیروں سے نکالے ۔