بلوچستان کے تمام وزراء بااختیار ہیں،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ،میری کوشش ہے کہ ان کے محکموں سے متعلق کوئی بات یا مسئلہ ہوتو ان سے اختلاف نہ کروں ،ہمارے وزراء اختیارات کے حوالے سے مطمئن ہیں، سابق حکومت کے تین سوکیسز کی تحقیقات کی جارہی ہے، جن میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی جو بھی گڑ بڑ ہوئی ہے اسے منظر عام پر لائیں گے ،وزیر اعلیٰ کی ڈیلی نیوز پیپرزایڈیٹرکونسل کے وفدسے گفتگو

جمعہ 14 فروری 2014 03:08

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔14فروری۔2014)وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ بلوچستان کے تمام وزراء بااختیار ہیں میری حتی الوسع کوشش ہے کہ ان کے محکموں سے متعلق کوئی بات یا مسئلہ ہوتو ان سے اختلاف نہ کروں یہی وجہ ہے کہ ہمارے وزراء اختیارات کے حوالے سے مطمئن ہیں سابق حکومت کے تین سوکیسز کی تحقیقات کی جارہی ہے،جن میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی جو بھی گڑ بڑ ہوئی ہے اسے منظر عام پر لائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیلی نیوز پیپرزایڈیٹرکونسل کے وفدسے بات چیت کے دوران کیا اس موقع پر صوبائی سرداراسلم بزنجو رکن اسمبلی حاجی سلام بلوچ اور وزیراعلیٰ کے ترجمان جان بلیدی بھی موجود تھے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے توتک سے ملنے والی نعشوں کے حوالے سے کہاکہ یہ صوبائی حکومت کو کریڈٹ جاتاہے کہ نعشوں کو چھپایانہیں گیا اس کا نوٹس لیاگیا حکومت نے اس سلسلے میں ٹریبونل قائم کردیاہے جس نے اپنا کام شروع کردیاہے جو بھی حقائق ہونگے سامنے آجائیں گے،گوادر پورٹ کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ گوادر پورٹ کو فعال بنایاجائے گااور میں سمجھتاہوں کہ گوادر پورٹ اس وقت تک فعال نہیں ہوگا جب تک روڈ نہیں بن جاتا جب روڈ ہوگا تویہ فعال ہوجائے گاپنجاب حکومت کے تعاون سے کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ ہسپتال سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس کیلئے پنجاب حکومت نے فنڈز فراہم کردیئے ہیں جلدہی اس کی تعمیرشروع ہوجائے گی میں نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے کہہ دیاہے کہ اس پر کام اپنی نگرانی میں کرائیں سینئر صوبائی وزیر اور(ن) لیگ کے صوبائی صدر نواب ثناء الله زہری سے ملاقات کے حوالے سے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کراچی میں ان سے ملاقات کے دوران میں نے انہیں عمرے کی مبارکباد دی ہے تاہم (ن )لیگ نیشنل پارٹی پشتونخوامیپ اور دیگر اتحادی جماعتیں بلوچستان میں گڈ گورننس قائم کرنے کیلئے کام کررہی ہیں گوکہ مخلوط حکومت میں مشکلات پیش آتی ہیں لیکن ہم اتحادی مل کر کام کررہے ہیں تاکہ بلوچستان میں بھائی چارے کی فضاء قائم ہو اور صوبے میں ترقی وخوشحالی آئے صوبائی اسمبلی کی مجالس قائمہ کے حوالے سے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ نواب ثناء الله زہری کی کوئٹہ آمد کے بعد مجالس قائمہ تشکیل دے دی جائیں گی کوئٹہ میں نکاسی آب کے منصوبے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ اس کیلئے کمیٹی بنائی گئی تھی، وہ تمام معاملات کو دیکھ رہی ہے ہمیں عوام کی مشکلات کا احساس ہے کمیٹی جلد اپنی رپورٹ پیش کرے گی ایک اور سوال کے جواب پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ حکومت کی اولین ترجیح صوبے میں امن کا قیام ہے ہماری ترجیحات میں کرپشن کا خاتمہ بھی بہت زیادہ اہمیت رکھتاہے ہماری کوشش ہے کہ اس ناسورکو جڑ سے ختم کیاجائے وزیراعلیٰ نے کہاکہ گزشتہ حکومت کے 5سالہ دور میں 300سے زائد کیسز کی نشاندہی ہوئی ہے جن میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی گئی ہے جس کی تحقیقات کی جارہی ہے جو گڑ بڑ ہوئی اسے منظر عام پر لائیں گے کرپشن میں جوکوئی بھی ملوث ہوااس کا احتساب کریں گے انہوں نے کہاکہ میڈیا حکومت کے منفی اقدامات کے ساتھ ساتھ مثبت اقدامات کی بھی نشاندہی کرے ہم مثبت اور تعمیری تنقید کی حوصلہ افزائی کریں گے۔