چار سے پانچ ہزار کے قریب اسکول بند ہیں، نثار احمد کھوڑو،3144 اسکولوں کو فوری کھول کر عملہ اور دیگر ضروریات مہیا کی جائیں گی،سینئر صوبائی وزیر تعلیم

جمعرات 20 فروری 2014 07:33

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20فروری۔2013ء)سینئر صوبائی وزیر تعلیم سندھ نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ چار سے پانچ ہزار کے قریب اسکول بند ہیں، جبکہ 3144 اسکولوں کو فوری طور پر کھول کر وہاں پر عملہ اور دیگر ضروریات مہیا کی جائیں گی،نجی اسکولوں میں سندھی زبان میں تعلیم نہ دینے والے اسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائیگی، جبکہ یہ معاملہ 1997سے جاری ہے اور اس مسئلے پر اہنیں اسمبلی میں ہر جماعت کی حمایت حاصل ہے۔

یہ بات انہوں نے گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول ٹیلیگراف کوٹری میں بچوں کے تقریری اور ثقافتی پروگرام کے دوران بحیثیت مہمان خصوصی خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر کے 15سے20ہزار نجی اسکولوں میں سے صرف پانچ سؤ کے قریب اسکولوں میں سندھی کے کلاسز نہیں ہوتے، جس کا سختی سے نوٹیس لیا گیا ہے کیونکہ بچوں کو اپنی مادری زبان میں ابتدائی تعلیم دینا اشد ضروری ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے کہا کہ بند اسکولوں کو کھولنے کا عمل بھی جاری ہے ، انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے محکمہ کے تمام افسران کو واضح ہدایات کی ہیں کہ وہ اپنے علاقوں میں بند اسکولوں کو کھلواکر رپورٹ ارسال کریں تاکہ وہاں کی ضروریات کی دستیابی کا بھی انتظام کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں بہتر تدریسی عمل کا انحصار اساتذہ اور محکمہ کے مثبت رویہ پر ہے، جس سے والدین کا اعتماد بھی بحال رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے دہاتی علاقوں میں لڑکیوں کی تعلیمی شرح بہت کم ہے، جسے بڑھانے کیلئے کوششیں جاری ہیں کیونکہ تعلیم یافتہ خواتین کی وجہ سے بچوں پر بہتر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں میں پانچ سے سولہ سال تک بچوں کی مفت تعلیم دی جائیگی، قبل ازیں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر جامشورو اللہ بچایو خاصخیلی اور ہیڈ مسٹریس میڈم مہرالنساء نے خطاب کرتے ہوئے تعلیمی فروغ اور اسکولوں میں تدریسی و دیگر سرگرمیوں کے انعقاد کے متعلق روشنی ڈالی۔ بعدازاں مختلف اسکولوں کے بچوں نے تقاریر کیں اور ثقافتی شو کے دوران ٹیبلوز اور گیت پیش کئے۔

متعلقہ عنوان :