عراق،پرتشددواقعات میں 33افراد ہلاک

جمعرات 20 فروری 2014 07:35

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20فروری۔2013ء)عراق میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران پرتشدد کارروائیوں میں گزشتہ روز کم از کم 33 افراد ہلاک ہو گئے ،ان میں سے نصف بغداد کے علاقے میں کار بم دھماکے میں ہلاک ہوئے ، یہ گزشتہ روز ہونیوالے بم دھماکے جیسا تھا ، یہ بات سرکاری حکام نے بتائی ۔شیعہ حکومت اس کوشش میں ہے کہ سالوں سے جاری تشدد کو ختم کیا جاسکے ، اگرچہ سنی عرب علاقوں میں انتہا پسندوں کیخلاف ایک وسیع آپریشن کا بھی آغاز کردیا گیا ہے ، عراق کے دارالحکومت میں ہونیوالے دھماکوں سے چار اضلاع متاثر ہوئے اور 10لوگ مارے گئے ۔

بغداد اور ہلہ میں تین مزید کار بم دھماکے ہوئے جس میں پانچ لوگ مارے گئے جبکہ ایک مصیب اور دوسرا اسکندریہ میں ہوا جس میں چار مزید افراد ہلاک ہوئے ، بغداد میں چار کاربم دھماکوں کے بعد گزشتہ روز ہونیوالے دھماکے میں 16افرادمارے گئے تھے ۔

(جاری ہے)

شمالی صوبہ نینوے میں تشدد سے 14ا فراد ہلاک ہوگئے ان میں عام شہری اور چھ فوجی شامل ہیں ۔بدترین خونریزی اس سطح پر پہنچ گئی ہے جو 2008ء سے دیکھنے میں نہ تھی جب ملک فرقہ وارانہ ہلاکتوں کے دور سے باہر آرہا تھا ، جس میں لاکھوں لوگ مارے گئے تھے ، بغداد کے قریبی شہر فلوجہ اور رمادی کے کچھ حصوں پر حکومت مخالف جنگجوؤں کا ہفتوں پر محیط قبضہ رہا ہے ۔

سکیورٹی اور طبی ذرائع پر مبنی اعدادو شمار کے مطابق اس ماہ حملوں اور جھڑپوں کے دوران500افراد مارے گئے اور سال کے شروع سے لے کر اب تک 1450 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :