بنگلہ دیش جا کر کھیلنے میں کسی قسم کا خوف محسوس نہیں کرتے، محمد حفیظ ،ایشیاء کپ کی تیاری کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کے تربیتی کیمپ میں بھرپور طریقے سے پریکٹس جاری ہے، قومی کرکٹر کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 20 فروری 2014 07:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20فروری۔2013ء)پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر محمد حفیظ نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش جا کر کھیلنے میں کسی قسم کا خوف محسوس نہیں کرتے، وہاں پر ہمیں ہمیشہ بہت سپورٹ ملی ہے، ایشیاء کپ کی تیاری کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کے تربیتی کیمپ میں بھرپور طریقے سے پریکٹس جاری ہے جبکہ بنگلہ دیش میں بھی موقع ملے گا، ہماری تمام تر توجہ اچھی کرکٹ کھیلنے پر مرکوز ہو گی، محمد عرفان اہم باؤلر ہیں ان کی کمی بہت محسوس ہوگی، قذافی سٹیڈیم لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ باؤلنگ کوچ کا کام ٹیم سلیکٹ کرنا نہیں ہوتا جبکہ سلیکٹرز ٹیم کا انتخاب کرتے ہیں اور کوچ اور منیجر نے مل کر یہ طے کرنا ہوتا ہے کہ کس کھلاڑی نے کتنی کرکٹ کھیلنی ہے، محمد عرفان کے سوال پر انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے عرفان ابھی تک فٹ نہیں ہوئے، ان کی کمی بہت محسوس ہو گی، تاہم جو دوسرے کھلاڑی سلیکٹ ہوئے ہیں ان کو چاہیے کہ اس چانس سے بھرپور فائدہ اٹھائیں ملک کے لیے اچھی کرکٹ کھیلیں، بھارت کی ٹیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بھارت کی ٹیم کا شمار اچھی ٹیموں میں ہوتا ہے، گزشتہ جب ہم ان کے ساتھ کھیل کر آئے تو ہم نے ان کو ہرایا تھا، آئندہ بھارتی ٹیم کے ساتھ کھیلے جانے والے میچوں میں کوشش ہوگی کہ بہتر رزلٹ حاصل کریں، انہوں نے کہا کہ کیمپ میں بھرپور تیاری کررہے ہیں جبکہ بنگلہ دیش میں بھی ایشیاء کپ کے لیے تیاری کا موقع ملے گا کیونکہ ہم نے ایشیاء کپ کا دفاع کرنا ہے، بھارت میں کھیلنے کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے حفیظ نے کہا کہ ہم جب بھی انڈیا میں کھیلنے کیلئے گئے تو ہمیں وہاں پر بہت سپورٹ ملی ہے، اس طرح ہمارا رویہ بھی وہاں کے کھلاڑیوں اور لوگوں کے ساتھ بہت اپنائیت والا ہوتا ہے، چیف کنسلٹنٹ ظہیر عباس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کرکٹ کے لیجنڈ سٹار ہیں لہٰذا ان کے تجربے سے ہمیں فائدہ اٹھانا چاہیے اور ان کے بتائے ہوئے ٹپس کو سمجھنا ہو گا، انہوں نے کیمپ میں تمام لڑکوں کو کہا ہے کہ اگر کسی کو بھی کوئی بات پوچھنی ہو تو بے دھڑک ہو کر میرے پاس آئے ہیں اس کو گائیڈ کروں گا، بنگلہ دیش کی پچوں کے حوالے سے حفیظ نے کہا کہ وہاں کی پچیں بالکل ہمارے ملک کی طرح ہیں لہٰذا ہمیں وہاں پرکھیلنے میں کوئی دشواری نہیں ہو گی، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کے ٹیم میں آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

متعلقہ عنوان :