شامی اپوزیشن لیڈر الجربا کی امریکی صدر سے ملاقات،امریکا نے باغیوں کو اسلحہ کی فراہمی کا کوئی اشارہ نہیں دیا

جمعرات 15 مئی 2014 07:13

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔15مئی۔2014ء)شام کے اپوزیشن رہنما احمد الجربا کی قیادت میں ایک وفد نے امریکی صدر باراک اوباما سے اہم ملاقات کی ہے جس میں شام کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاوٴس کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ احمد الجربا اور امریکی صدر کے درمیان طویل ملاقات ہوئی تاہم اس بیان میں ایسا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ امریکا شامی اپوزیشن کے مطالبے پر باغیوں کو صدر بشار الاسد کے خلاف لڑائی کے لیے ہتھیار مہیا کرے گا یا نہیں۔

ملاقات کے موقع پر امریکی قومی سلامتی کی مشیر سوزان رائس بھی موجود تھیں۔ احمد الجربا کی امریکی حکام کے ساتھ ملاقات پونے دو گھنٹے پر محیط تھی، جس میں صدر باراک اوباما آدھ گھنٹہ شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

وائٹ ہاوٴس کے ایک زرا ئع نے شامی اپوزیشن رہ نما کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کو نتیجہ خیز قرار دیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر باراک اوباما اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کی ایڈوائزر سوزان رائس نے کہا کہ بشارالاسد شام میں حکومت اور اقتدار کا حق کھو چکے ہیں۔

شام کے مستقبل میں ان کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ صدر اوباما نے شامی اپوزیشن کے کردار کی تعریف کی اور ساتھ ہی احمد الجربا پر زور دیا کہ وہ کسی ایک طبقے کے بجائے تمام شامی باشندوں کی نمائندہ حکومت کی تشکیل کی کوشش کریں۔شامی اپوزیشن لیڈرنے امریکا کی جانب سے غیر فوجی مقاصد کے لیے 287 ملین ڈالر کی امداد فراہم کرنے پر اوباما انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔

تاہم وائٹ ہاوٴس کی جانب سے جاری بیان میں ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا گیا کہ امریکا شامی اپوزیشن کو بشار الاسد کے خلاف لڑائی کے لیے اسلحہ بھی فراہم کرے گا یا نہیں کیونکہ گذشتہ ایک ہفتے سے امریکا میں موجود احمد الجربا نے متعدد بار واشنگٹن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بشارالاسد کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے شامی باغیوں کو طیارہ شکن میزائل اور دیگر اسلحہ بھی فراہم کرے۔

متعلقہ عنوان :