ٹانک ، 22گھنٹوں کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ ،شہر جام ،ہزاروں افراد کا سڑکوں پر 7گھنٹے تک احتجاج ،تجارتی مراکز ،ٹرانسپورٹ اور نجی تعلیمی ادارے بند،سرکاری تعلیمی اداروں کو بھی زبردستی بند کردیا

جمعہ 16 مئی 2014 07:16

ٹانک (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مئی۔2014ء)ٹانک میں 22گھنٹوں کی ظالمانہ لوڈ شیڈنگ ،شہر جام ،ہزاروں افراد کا سڑکوں پر 7گھنٹے تک احتجاج ،تجارتی مراکز ،ٹرانسپورٹ اور نجی تعلیمی ادارے بند،سرکاری تعلیمی اداروں کو بھی زبردستی بند کردیا گیا ،پہیہ جام کی وجہ سے سرکاری دفاتر اور بنکوں میں ملازمین کی حاضری کم رہی ،بجلی نہ دینے کی صورت میں پولیو مہم کے بائیکاٹ اور بچوں کو تعلیم اداروں کو نہ بییجنے کی دھمکی ایم این اے کی قیادت میں مظاہرین کی انتظامیہ اورر پیسکو کے اعلیٰ حکام سے کئی گھنٹے مزاکرات کے بعد 10گھنٹوں سے زائد لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی یقین دھانی پر مظاہرین منتشر ،شہباز شریف نے دعوہ کرتے ہوئے کہاتھا کہ اگر میں نے 6ما ہ لوڈشیڈنگ ختم نہ کی تو میرا نام شہباز شریف نہیں لہذا اب اس کو اپنا نام شہنا ز شریف رکھ دینا چاہئے ،داور کنڈی کا خطاب تفصیلات کے مطابق ٹانک کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے والی ٹانک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں وکلاء ،تاجر برادری اور سول سو سائٹی پر مشتمل ٹانک ویلفیئر نامی تنظیم کی کال پر ضلع بھر میں شٹر ڈاؤ ن اور پہیہ جام ہڑتال کیا گیا ہزاروں شہریوں نے ٹانک سے پاکستان تحریک انصاف کے منتخب رکن قومی اسمبلی انجینئر داور خان کنڈی اور تنظیم کے دیگر عہدیداروں پیر سلیم شاہ ،صنم گل تتور،فضل کریم خان تتور، پرئیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے صدرپیر شبیر شاہ ، سجاد احمد مروت،شمس محسود ،شیر پاؤ محسود ایڈوکیٹ،کلیم اللہ محسود ایڈوکیٹ ،خیر محمد ایڈوکیٹ ،امیر محمد محسود،داؤد محسود ،شیخ اللہ نواز،عمران درانی اورصداقت اللہ درانی کی قیادت میں صابر بازار سے زبردست احتجاجی جلوس نکالا جو شہر کے مختلف بازاروں سے ہوتے ہوئے ٹریفک چوک پر پہنچا اور پر دیہی علاقوں علاقہ کنڈیان ،علاقہ گومل ،علاقہ جٹاتر اور علاقہ بیٹنی سے ہزاروں شہری بھی مظاہرے میں شریک ہوگئے مظاہرین نے ٹریفک چوک پر ٹائر جلاکر ٹانک بنوں ٹانک ڈیرہ اور ٹانک جنوبی وزیرستان کی سڑکیں بند کردیں اس موقع پر دیگر مقررین کے ساتھ ساتھ ایم این اے انجینئر داور کنڈی نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے وزیر مملکت عابد شیر علی کو عوام کی پگڑیاں اچھالنے کیلئے وزارت دے رکھی ہے وفاقی حکومت عوام سے کیے گئے انتخابی وعدوں کو عملی جامعہ پہنانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے چھ ماہ میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا نعرہ لگانے والے آج اپنے ووٹر وں کو چور کہہ رہے ہیں تحریک انصاف کی مرکز میں حکومت ہوتی تو ایک منٹ کیلئے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ایک منٹ کیلئے بھی نہ ہوتی۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی عوامی رائے چرانے والوں کو بے نقاب کرکے دم لے گی انتخابات میں منظم دھاندلی نہ کی جاتی تو اج انتخابی نتائج اسکے برعکس ہوتے خیبر پختونخوا میں تعلیم اور محکمہ مال میں کرپشن کا خاتمہ کردیا گیا ہے ٹانک میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے تک عوام کیساتھ دھرنا میں شریک رہیں گے عوام بل دینے کو تیار ہیں واپڈا پیسکو بجلی کی سپلائی یقینی بنائے شہباز شریف لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر اپنانام بدل کر کے اب ہاتھوں میں چوڑیاں پہن کر اپنانام شہناز شریف رکھ لیں واضح رہے کہ ضلع بھر میں اس موقع پر ضلع بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی اور نجی تعلیمی ادارے بند 7گھنٹے تک پہیہ جام ہڑتال رہی مظاہرین نے 7 گھنٹے تک ٹریفک چوک پر دھرنے دیئے رکھا،داور کنڈی کا مزید کہنا تھا کہمسل لیگ (ن) کی حکومت خیبر پختون خواہ اور خصوصاً ٹانک کے عوام سے لوڈ شیڈنگ کے ذریعے بدلہ لے رہی ہے لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے شہری بے روزگاری کی دلدل میں دھنستے چلے جا رہے ہیں پنجاب میں لوڈ شیڈنگ خیبر پختون خواہ کے بر عکس ہے حالانکہ بجلی کی سب سے زیادہ پیداوار خیبر پختون خوا میں ہوتی ہے لیکن لوڈشیڈنگ کا عذاب بھی خیبر پختون خواہ کے شہری جھیل ر ہے ہیں ۔

انہوں نے کہا میں اپنے حلقہ کی عوام کے ساتھ ہوں اور ان کے مسائل کے حل کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرونگا، دگیر مقررین نے کہا کہ اگر بجلی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہ کیا گیا تو ہم پولیو مہم سے بائیکا ٹ کرنے سمیت اپنے بچوں کی بھی تعلیمی ادروں میں تعلیم حال کرنے کیلئے نہیں بھیجیں گے۔بعد میں ممبر قومی اسمبلی داور خان کنڈی کی قیادت میں ٹانک ویلفیئر سوسائٹی کے وفد نے ایکسین پیسکو ،ڈپٹی کمشنرحبیب اللہ وزیر اور ٹیلی فون کے ذریعے پیسکو چیف کے ساتھ کئی گھنٹوں تک مذاکرات کے بعد ٹانک شہر کیلئے لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرکے دس گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں کیلئے بارہ گھنٹے کردیا گیا ۔

مذاکرات میں یہ بھی طے پایا کہ واپڈا کے بقایاجات کی وصولی کے لئے محلہ وائز کمیٹیاں بنائی جائیں گی جو پیسکو ٹانک کی ٹیموں کیساتھ بھر پور تعاؤن کریں گے۔چلاس۔نانگا پربت بیس کیمپ بونر نالہ میں غیر ملکی کو ہ پیما برفانی تودے کی زد میں آکر زخمی ہوا ہے۔غیر ملکی کوہ پیما کا تعلق کینیڈا سے بتایا جا رہا ہے۔غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ٹیم سات مئی کو نانگا پربت براستہ بونر نالہ گئی ہوئی تھی۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی چلاس سے میڈیکل ٹیم جائے وقوعہ کی طرف روانہ کر دی گئی ہے۔غیر ملکی کوہ پیما گریگوری فریڈک اپنے ساتھیوں سمیت نانگا پربت بیس کیمپ آئے ہوئے تھے۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق غیر ملکی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔غیر ملکیوں کے علاج معالجہ کے لئے تمام توانائیاں صرف کرینگے۔

متعلقہ عنوان :