کالا باغ ڈیم بن جاتا تو آج ملک کو بجلی کے بحران کا سامنا نہ کرنا پڑتا، عابد شیر علی،نیلم جہلم پراجیکٹ کیلئے 20 ارب روپے جاری کئے ہیں ، دسمبر میں 233 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوجائے گی۔گڈو پاور پراجیکٹس پر 60 ارب روپے کی بچت کی پہلا فیز 2015ء میں کام شروع کردے گا، بھاشا ڈیم کی تکمیل کیلئے 25 ارب روپے جاری کردئیے ہیں اس کے تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی، بلوچستان کے لئے نئے گرڈ سٹیشن بنائے جارہے ہیں صوبے کو 600 میگاواٹ بجلی اضافی دی جائے گی،بجلی چوری کی روک تھام کیلئے ایکٹ کو قانون سازی کیلئے بھیج دیا ہے،پیپلزپارٹی کی حکومت نے بجلی کے خراب میٹر خریدے تھے۔ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی،گوادر کی ترقی کیلئے ایک ارب 70 کروڑ روپے جاری کردئیے ہیں‘ جلد ہی ترقیاتی کام مکمل ہوجائے گا۔ وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ کامران مائیکل کا قومی اسمبلی میں وقفہ سوالا ت کے دورا ن اظہا ر خیا ل

جمعہ 16 مئی 2014 07:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مئی۔2014ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی نے ایوان کو بتایا کہ کالا باغ ڈیم بن جاتا تو آج ملک کو بجلی کے بحران کا سامنا نہ کرنا پڑتا، وزیراعظم نواز شریف نے نیلم جہلم پراجیکٹ کیلئے 20 ارب روپے جاری کئے ہیں اور دسمبر میں 233 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوجائے گی۔حکومت کی کوشش ہے کہ ملک میں سستی بجلی پیدا کی جائے۔

گڈو پاور پراجیکٹس پر 60 ارب روپے کی بچت کی اور پہلا فیز 2015ء میں کام شروع کردے گا ، بھاشا ڈیم کی تکمیل کیلئے 25 ارب روپے جاری کردئیے ہیں اس کے تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی، داسو ڈیم کا فیز ون بنایا جائے گا ،۔ رواں سال بلوچستان کے لئے نئے گرڈ سٹیشن بنائے جارہے ہیں جس سے صوبے کو 600 میگاواٹ بجلی اضافی دی جائے گی۔

(جاری ہے)

جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران نگہت پروین میر کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی نے ایوان کو بتایا کہ وزیراعظم نواز شریف نے نیلم جہلم پراجیکٹ کیلئے 20 ارب روپے جاری کئے ہیں اور دسمبر میں 233 میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ملک میں سستی بجلی پیدا کی جائے۔ گڈو پاور پراجیکٹس پر 60 ارب روپے کی بچت کی اور پہلا فیز 2015ء میں کام شروع کردے گا۔ خالدہ منصور کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ منڈا ڈیم 600 ملین پی ایس ڈی پی میں رکھا ہے۔ 60 ملین یورو ایشین بینک نے دئیے ہیں۔ بھاشا ڈیم کی تکمیل کیلئے 25 ارب روپے جاری کردئیے ہیں اس کے تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ داسو ڈیم کا فیز ون بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم بن جاتا تو آج ملک کو بجلی کے بحران کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ حکومت متنازعہ ایشوز کو نہیں چھیڑنا چاہتی کیونکہ پھر ایوان میں شور پڑجاتا۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی کے بلوں کو مانیٹر کیا جاتا ہے۔ رواں سال بلوچستان کے لئے نئے گرڈ سٹیشن بنائے جارہے ہیں جس سے صوبے کو 600 میگاواٹ بجلی اضافی دی جائے گی۔

،خلیل جارج کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں 30 ملین انرجی سیور تقسیم کئے جاچکے ہیں اور تقسیم میں شفافیت کو ملحوظ خاطر رکھا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ آئی پی پیز کو قواعد و ضوابط کے مطابق ادائیگی کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی چوری کی روک تھام کیلئے ایکٹ کو قانون سازی کیلئے بھیج دیا ہے تاکہ بجلی چوری کی روک تھام کی جاسکے۔

497 ڈیجیٹل پوائنٹس ہیں جو تمام گرڈ سٹیشن پر نصب ہوں گے۔انہوں نے کہا حکومت کی کوشش ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ نہ ہو اور اس پر قابو پایا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت نے واپڈا ملازمین سے ان کے اثاثوں کی تفصیلات طلب کی ہیں اور ضرورت پڑی تو ان کی کرپشن کے مقدمات نیب کے حوالے بھی کریں گے۔ تحریک انصاف کی نفیسہ عنایت اللہ خٹک کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی نے ایوان کو بتایا کہ ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ برابری کی بنیاد پر ہورہی ہے۔

ایم کیو ایم کی نگہت شکیل خان کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ملک میں شمسی لائٹس کی تنصیب کیلئے اس وقت کوئی بھی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں ہے۔ ترقیاتی بورڈ برائے متبادل توانائی (اے ای ڈی بی) نے اپنے بجلی فراہمی کے دیہی پروگرام کے تحت ضلع تھرپارکر کے 49 دیہات میں 3 ہزار گھرانوں کو بجلی فراہم کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی پر اب بھی 220 ملین روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔

جماعت اسلامی کی نعیمہ کشور کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ نیلم جہلم پراجیکٹ پی سی ون 4 ہزار کنال زمین حاصل کی جانی ہے اور اس کیلئے پی سی ون میں 2 ارب روپے کی رقم مختص کی ہے۔ ایم کیو ایم کے ایس اے اقبال قادری کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اب تک پنجاب میں 3 لاکھ 11 ہزار 996 بجلی چور پکڑے گئے ہیں ان میں سے 8978 بجلی چوروں کیخلاف کارروائی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے بجلی کے خراب میٹر خریدے تھے۔ حکومت نے ان میٹرز کو مسترد کردیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ کامران مائیکل نے ایوان کو بتایا کہ گوادر پورٹ سے کوئی ایسی ایکسپورٹ نہیں ہوئی بلکہ یوریا کھاد امپورٹ کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی ترقی کیلئے ایک ارب 70 کروڑ روپے جاری کردئیے ہیں‘ جلد ہی ترقیاتی کام مکمل ہوجائے گا۔

مسلم لیگ (ن) کی نگہت پروین میر کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی چوہدری عابد شیر علی نے ایوان کو بتایا کہ سال 2013-14ء کے دوران ملک میں واپڈا کی جانب سے دراوت ڈیم اور گومل زام ڈیم مکمل کئے جائیں گے اور گڈانی پاور پراجیکٹ سے 6660 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ نگہت پروین کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے صنعت و پیداوار راؤ محمد اجمل خان نے بتایا کہ حکومت سیمنٹ کی قیمتیں مقرر نہیں کرتی کیونکہ سیمنٹ کی صنعت نجی شعبہ ہے۔ حکومت کا کسی قسم کی قیمت کنٹرول کرنے پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے رائے حسن نواز کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت عابد شیر علی نے بتایا کہ تھرمل پاور پلانٹ کے آڈٹ کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔