بلوچستان میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا،ارکان اسمبلی، زراعت میں ہونے والا نقصان صوبہ کو مزید پسماندگیوں کی طرف دھکیلے گا ،صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر خطاب

جمعہ 16 مئی 2014 07:15

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16مئی۔2014ء) بلوچستان اسمبلی کے اراکان نے بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر وفاقی اداروں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے زراعت میں ہونے والا نقصان صوبہ کو مزید پسماندگیوں کی طرف دھکیلے گا اسمبلی کا اجلاس 30منٹ کی تاخیر سے اسپیکر جان محمد جمالی کی صدارت میں شروع ہوا اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر پشتونخوا میپ کے رکن اسمبلی وصوبائی وزیر بلدیاتی سردار مصطفی خان ترین نے کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے صوبے میں بجلی کی سپلائی منقطع ہے جس کی وجہ سے عوام اور زمیندار در در کی ٹھوکریں کھار ہے ہیں زراعت تباہی کی دہانے پر پہنچ گئی ہے ایک سال سے چیخ رہے ہیں کوئی سننے والا نہیں کوئٹہ کے علاوہ پورا صوبہ بجلی سے مکمل طور پر محروم ہے ہم عوام کا سامنا کرنے سے قاصر رہ گئے ہیں عوام نے ہمیں مسائل کے حل کے لئے اسمبلی میں بھیجا ہے نہ کہ آرام اور عیش کرنے کے لئے ، واپڈا نے اپنی بادشاہی قائم کی ہے اگر ہم عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتے تو اسمبلی میں بیٹھنے کا کوئی جواز نہیں ، زمینداروں اور عوام نے اگر احتجاج کا سلسلہ شروع کیا تو میں اسمبلی کی بجائے ان کے ساتھ شریک ہوں گا ۔

(جاری ہے)

دوسرے ایشوز کو چھوڑ کر اس اہم عوامی نوعیت کے مسئلے پر بحث کرائی جائے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جب تک بجلی بحال نہیں ہوتی اس وقت تک وہ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے اس دوران سردار مصطفی خان ترین بطور احتجاج اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے ۔قائد ایوان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ صوبے میں بجلی کا بحران ہے مگر ہماری حکومت مسلسل اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے واپڈا حکام اور زمینداروں کا مشترکہ اجلاس کل منعقد کرایا تھا ۔

انہوں کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ وفاقی حکومت نے 28 ارب روپے ریلیز کئے ہیں ورنہ اس سے پہلے 9 سے 10 ارب روپے تک پیسے ریلیز ہوتے تھے ہمیں غیر ضروری تضاد پیدا نہیں کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ دادو خضدار ٹرانسمیشن لائن اور کوئٹہ چمن کراچی شاہراہ منصوبہ 10 سال سے التواء میں تھی موجودہ حکومت نے ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر اٹھایا ۔

کوئٹہ کراچی چمن شاہراہ پر کام شروع ہوچکا ہے جبکہ دادو خضدار ٹرانسمیشن لائن پر کام 20 مئی تک مکمل ہوجائے گا ، لورالائی ڈیرہ غازی خان ٹرانسمیشن لائن 30 مئی تک مکمل ہونا تھا تاہم بعض فنی مسائل کی وجہ سے یہ مسئلہ دو ماہ آگے چلا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہر 25 روز میں این ٹی ڈی سی چیئرمین کو فون کرکے صورتحال معلوم کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ غیر ضروری طور پر واپڈا پر الزام نہ لگایا جائے ہمیں یہ بات تسلیم کرنا ہوگا کہ کھمبوں کی مرمت کے دوران واپڈا کے اہلکار شہید ہوئے ہیں اگر کسی کے پاس یہ ثبوت ہیں کہ واپڈا اہلکار خود ہی پول اڑاتے ہیں ثبوت پیش کرے میں ان کو گر فتار کروں گا غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کرنا چاہیے ۔

صوبائی وزیر اطلاعات عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ مسلسل 3 دن سے وزیراعلیٰ کیسکو حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور اس حوالے سے اجلاس بھی ہوچکے ہیں ہمیں جس بنیادی صورتحال کا سامنا ہے وہ یہ ہے کہ صوبے کو 17 سو میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے لیکن ہماری لائنیں صرف 6 سو میگاواٹ بجلی کا بوجھ اٹھاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جن فیڈروں کی بجلی اس وجہ سے کاٹ دی گئی ہے کہ وہ بل ادا نہیں کررہے وہ غلط ہے اس حوالے سے ہم نے کیسکو حکام سے بات کی ہے کہ جو شخص بجلی نہیں دے رہا ان کی لائن کاٹ دی جائے باقی لوگوں کو سزا نہ دی جائے اس بات پر ہم نے انہیں قائل کرلیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ واپڈا حکام مسلسل ہمیں دھوکہ دے رہے ہیں دادو خضدار اور ڈیرہ غازی خان لورالائی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر دسمبر تک کرنا تھا بعد میں کہا کہ اپریل تک یہ کام مکمل ہوجائے گا اپریل کے بعد مئی کا بہانہ کرگئے اور اب کہہ رہے ہیں کہ جولائی تک لائنوں پر تعمیر کاکام مکمل ہوجائے گا ۔ صوبائی حکومت مسلسل کوششوں میں مصروف ہے کہ کسی نہ کسی طریقے سے بجلی بحال ہو اور اس مسئلے کو ہم نے سنجیدگی سے لے رکھا ہے ۔

وفاقی حکومت نے 2 ہزار میگاواٹ بجلی لائنوں میں شامل کرلیا ہے لیکن ہماری لائنوں میں وہ سکت نہیں کہ وہ اضافی بجلی کا بوجھ اٹھاسکے ۔ عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ حبیب اللہ کوسٹل نے 129 میگاواٹ بجلی دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس وقت وہ ہمیں صرف 80 میگاواٹ دے رہا ہے اگر حبیب اللہ کوسٹل سے ہمیں ایک سو 29 میگاواٹ بجلی مل جائے تو کافی حد تک صورتحال بہتر ہوسکتی ہے ۔

واپڈا حکام کی مسلسل وعدہ خلافی اور رویہ قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایکنک اجلاس میں ٹرانسمیشن لائنوں کی تعمیر کے لئے 8 ارب روپے کی منظوری ہوچکی ہے لیکن سمجھ نہیں آرہا کہ وہ اس پر کام کیوں نہیں کررہے ۔ وزیراعظم نواز شریف نے بجلی کی مسئلے کو سنجیدگی سے لیا ہے ایکنک میں بہت سارے منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے لیکن واپڈا حکام کام نہیں کررہے ۔

انہوں نے کہا کہ جو بجلی ہم پیدا کررہے ہیں اگر اس سے ہمارا حصہ دیا جائے تو بہت سے مسائل حل ہوں گے ۔ واپڈا حکام مسلسل ہمارے ساتھ وعدہ خلافی کررہے ہیں اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو ڈاکٹر عبدالمالک نے گڈانی پروجیکٹ کے حوالے سے جن معاہدوں پر دستخط کئے ہیں اس سے مجبوراً دستبردار ہونا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ خوست میں گیس دریافت کی گئی ہے جس پر ٹربائن نصب کرکے 5 سو میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے اسی طرح کوئٹہ تھرمل پاور میں بھی ٹربائن لگانے کی ضرورت ہے جس کے بعد ہماری ضروریات میں کافی حد تک کمی آسکتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو 15 دن بعد زمیندار روڈوں پر ہوں گے کوئی شخص پر اپنے دفتر تک نہیں جاسکے گا ۔ عبدالکریم نوشیروانی نے الزام عائد کیا کہ کیسکو حکام کرپشن چھپانے کی خاطر خود کھمبے اڑاتے ہیں بعد میں یہ بہانہ کرتے ہیں کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے میرے حلقے میں ایک سو 28 واٹر سپلائی اسکیمات بند ہیں عوام پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں ۔

سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ میرے حلقے سمیت پورے بلوچستان میں فیڈر بند کردیئے گئے ہیں عوام پینے کی پانی کو ترس رہے ہیں این ٹی ڈی سی حکام سے حساب لیا جائے کہ انہوں نے ہمیں کس قدر بجلی دیا ہے اورہم نے انہیں کتنی ادائیگیاں کی ہے ۔ دادو خضدار ٹرانسمیشن لائن سے ہمارے علاقے کو کوئی فائدہ نہیں ہمارا علاقہ پنجاب کے بارڈر پر ہے جہاں سے آسانی سے بجلی حاصل کی جاسکتی ہے ۔

راحیلہ درانی نے کہا کہ صوبے کی دیگر علاقوں کی طرح کوئٹہ شہر میں بھی حالات تشویشناک ہے پانی نایاب ہوگئی ہے لوگ ہمیں طعنے دے رہے ہیں کہ یہ کس قسم کی حکومت ہے آگے رمضان کا مہینہ آرہا ہے مسئلے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا واپڈا مسلسل دھوکہ دے رہی ہے ایک خصوصی کمیٹی بنا کر وفاقی حکومت سے بات کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے ملک کے تمام علاقوں میں 12 سے 6 گھنٹے لوڈشیڈنگ کرنے کی ہدایت کردی ہے مگر ہمارے ہاں بجلی غائب ہے ۔

گل محمد دمڑ نے کہا کہ سنجاوی ، زیارت کے فیڈر کاٹ دیئے گئے ہیں اگر کسی نے بل ادا نہ کیا ہے تو ان کو سزا دی جائے تمام لوگوں کو کیوں متاثر کیا جارہا ہے ۔ 6 ماہ سے ٹیوب ویل بند ہے لیکن میٹر ریڈر گھر میں بیٹھ کر 70 ہزار روپے کا بل بھیج دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس وسائل ہیں کوئلے اور گیس سے بجلی پیدا کرسکتے ہیں ۔ اس وقت فصلات کی تیاری کا سیزن ہے لیکن بجلی نہ ہونے کی وجہ سے وہ تباہ ہورہے ہیں۔

نصراللہ زیرے نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں رہتے ہوئے ہمیں پینے کا پانی دستیاب نہیں بجلی مسلسل غائب رہتی ہے جس کی وجہ سے ٹیوب ویل نہیں چلائے جارہے ہر روز ٹینکر کے ذریعے پانی منگواتے ہیں کیسکو حکام کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہماری لائنیں اضافی بجلی کراس نہیں کرسکتی تو حکام کو چاہیے کہ وہ مستقبل کے لئے ابھی سے منصوبہ بندی کرے ۔

انہوں نے کہا کہ پول اڑانے والوں کو یہ سوچنا چاہیے کہ وہ آخر کس کو نقصان پہنچا رہے ہیں ان کے اپنے ہی لوگ متاثر ہورہے ہیں پنجاب میں نہریں موجود ہیں لوڈشیڈنگ کی کمی ہے وہاں کے زمیندار آسانی سے اپنا فصل حاصل کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ منفی 15 میں بھی کوئٹہ شہر میں گیس اور بجلی غائب رہتی ہے مسئلے کے حل کے لئے ضروری ہے کہ چشمہ ڈیرہ اسماعیل خان براستہ ژوب تیسری ٹرانسمیشن لائن بچھائی جائے ۔

حاجی اسلام نے کہا کہ مکران ڈویژن کی صورتحال صوبے کی دیگر علاقوں سے اور بھی ابتر ہے مکران سے آنے والی بجلی5 دن سے غائب ہے طوفانی ہواؤں کے باعث 6 ٹاور گر گئے لیکن اب تک مرمت نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے پورا مکران ڈویژن تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سب سے بڑا المیہ ہے کہ اس وقت پنجگور میں تمام سکولز بند ہیں سینٹروں کو دہشت گردوں نے قبضہ کیا ہے اساتذہ کو مارنے کی دھمکی دی جارہی ہے لوگ نقل مکانی کررہے ہیں تعلیم کے ساتھ انتہائی ظلم کیا جارہا ہے حیرانی کی بات یہ ہے کہ اس میں کون ملوث ہے کوئی نہیں جانتا ۔

بچے سکولوں سے سڑکوں پر آئے ہیں بہانہ یہ بنایا گیا ہے کہ لڑکیاں اور لڑکے ایک ساتھ کیوں پڑھتے ہیں میں یہ پوچھتا ہوں کہ پانچویں کلاس کے بچے اور بچیوں کی عمریں کیا ہوتی ہیں اگر کسی کو کوئی اعتراض ہے تو کالج اور یونیورسٹی کو کیوں نہیں بن کرتے ۔ پہلے سے ہی سرکاری سکول برباد ہیں لیکن اب صورتحال اور بھی خراب ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مسئلے کو سنجیدگی سے لے اور سیکورٹی مہیا کرے ۔

آغا لیاقت نے کہا کہ بجلی پر کافی بحث ہوچکی ہے واقعی بجلی کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار ہے بجلی وفاق کا سبجیکٹ ہے اور واپڈا اس کا کرتا درتا ہے اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے کو اپنی ضروریات کے مطابق بجلی پیدا کرنے کا اختیار دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ افسوسناک بات یہ ہے کہ کسی ممبر نے اس مسئلے پر بات نہیں کہ صوبائی حکومت جو اقدامات کررہی ہے اسے بھی سراہا جانا چاہیے۔

ترک حکومت کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے چائنا کمپنی کے ساتھ بات کی جارہی ہے میں نے ایک چینی کمپنی کے نمائندے کو وزیراعلیٰ سے ملوایا ہے وزیراعلیٰ نے انہیں ہر قسم کی یقین دہانی کرائی ہے وہ مطمئن ہوگئے ہیں ۔ اسی طرح کوریا 50 میگاواٹ کا سولر سسٹم لگانا چاہتی ہے لیکن ہماری بیوروکریسی اس اہم منصوبے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ طویل العمیاد منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے مسائل بڑھے ہیں اب ہمارا ٹارگٹ ژوب چشمہ ٹرانسمیشن لائن ہونا چاہیے ایک ٹی وی پروگرام میں اینکر پرسن بڑے غرور سے یہ د عویٰ کررہا تھا کہ ملک میں لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی میں نے فون کرکے بتایا کہ جو دعویٰ آپ کررہے ہیں وہ درست نہیں اس بدقسمت پشتون بلوچ صوبے میں بجلی سرے سے موجود نہیں جس پر انہوں نے میرا فون بند کردیا ۔

محمد خان لہڑی نے کہا کہ اوچ پاور پلانٹ سے مجموعی طور پر 9 سو میگاواٹ بجلی پیدا ہورہی ہے لائنیں ہماری گھروں کے اوپر سے گزر رہی ہے لیکن ہم 45 درجہ ڈگری سینٹی میں بھی بجلی سے محروم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اوچ پاور میں جن زمینوں پر 2 ارب روپے دینے تھے وہ بھی ادا نہیں کئے گئے ۔ ڈاکٹر حامد اچکزئی نے کہا کہ سب مسلمان بھائی بھائی کا فارمولا قیام پاکستان سے ہی لاگو ہے وارسک گدو سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت مختلف جبکہ اوچ اور سندھ میں پیدا ہونے والی بجلی یونٹ کی قیمت مختلف ہے لیکن نیشنل گریڈ میں ڈالنے کے بعد سب کی قیمت یکساں ہوجاتی ہے ۔

غلام دستگیر بادینی نے کہا کہ چوری چپانے کی خاطر اس قسم کی حربے استعمال کئے جارہے ہیں 15 روز گزرنے کے باوجود کلیئرنس نہیں مل رہی ایسی باتیں کی جارہی ہیں جیسا کہ یہاں جنگ کا ماحول ہو ۔ بجلی بند کرکے اپنی چوری کو چپا رہے ہیں غیر قانونی ٹیوب ویل واپڈا کی مرضی سے چل رہے ہیں چاغی دالبندین میں3 دن بعد صرف 2 گھنٹے بجلی آتی ہے اگر ہم اکیسویں صدی میں بھی کوئی متبادل بندوبست نہیں کرسکتے تو یہ المیہ ہے ۔

سردار مصطفی خان ترین کا واک آؤٹ درست ہے ہم لوگوں کا سامنا نہیں کرسکتے ایران سے بجلی خریدی جائے سو چوروں کی خاطر 9 سو لوگوں کو سزا نہ دی جائے واپڈا جان بوجھ کر لوگوں کی تذلیل کررہی ہے۔ عاصم کرد گیلو نے کہا کہ بجلی کا بحران برسوں سے چلا آرہا ہے کئی بار ایوان میں بحث ہوئی ہے بلوچستان کے لوگوں کا 80 فیصد زریعہ معاش زراعت سے وابستہ ہے اگر ٹیوب ویل نہ ہو تو یہاں کے 80 فیصد لوگ بے روزگار ہوجائیں گے جس کے بعد امن وامان کنٹرول کرنا کسی کے بس میں نہیں ہوگی ۔

ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں زمینداروں کو مفت بجلی فراہم کی جارہی ہے جو فصل اگتی ہے حکومت مہنگے داموں خرید لیتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پہلی قحط سالی تھی جس کی وجہ سے باغات تباہ ہوگئے تھوڑی بہت جو رہ گئے تھے وہ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے تباہ ہوگئے ۔ واپڈا حکام ہروقت غلط بیانیاں کرتے ہیں میرے حلقے میں 3 دن بعد 2 گھنٹے بجلی آتی ہے عوام اور زمیندار تنگ ا ٓچکے ہیں اس وقت صوبے کو صرف 2 فیصد بجلی مل رہی ہے 98 فیصد بجلی دیگر صوبے استعمال کررہے ہیں اس حالات میں لوگ کیسے مطمئن ہوں گے کیسکو اگر بجلی نہیں دے رہا تو بقایاجات کس چیز کی لے رہا ہے ۔

منظور احمد کاکڑ نے کہا کہ جب سے یہ ملک بنا ہے ہر ادارہ ایڈہاک ازم پر چل رہا ہے طویل المدت پالیسیاں نہ ہونے کی وجہ سے مسائل حل ہونے کی بجائے ان میں اضافہ ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دکھ کی بات ہے کہ اوچ اور گڈو سے پیدا ہونے والی بجلی پہلے نیشنل گریڈ میں چلی جاتی ہے اور بعد میں ہمیں مہیا کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ پی بی 6 کے عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے کوئٹہ شہر کے ساتھ ہونے کے باوجود واپڈا حکام نے بجلی پشین فیڈر سے منسلک کردیا ہے ۔

عبیداللہ بابت نے کہا کہ بجلی کی اس وقت بہت بڑا بحران ہے ہر سال سپلائی میں کمی آرہی ہے وفاقی حکومت سروسز اور بجلی سمیت ہر مسئلے پر ہمارے ساتھ مناسب رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی مد میں جو سبسڈی دی جارہی ہے وہ ہمارے اوپر کوئی احسان نہیں ہم پیداواری مد میں وفاق کو بہت کچھ دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر میٹر کا حساب لگایا جائے تو ایک دن کا 15 ہزار روپے خرچہ آتا ہے جبکہ ہم پانی ہزار فٹ زیر زمین سے نکالتے ہیں پنجاب سندھ اور پشتونخوا میں تو نہری نظام موجود ہے ہمارے ہاں کاریزات اور چشمے خشک ہوچکے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ژوب چشمہ ٹرانسمیشن لائن کو فوری طور پر بچھائی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ امن وامان صرف ہمارے ہاں نہیں بلکہ دیگر صوبوں میں بھی خراب ہے لیکن وہاں بجلی کبھی غائب نہیں رہتی ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم 24 گھنٹے بجلی کا 4 ہزار روپے دیں گے جولائی میں جو بجلی ملے گی اس سے ہمیں کوئی فائدہ نہیں اس سیزن میں بجلی کی ضرورت ہے ۔

مجیب الرحمن محمد حسنی نے کہا کہ ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے گی جو لورالائی ڈیرہ غازی خان ٹرانسمیشن لائن پر کام کا جائزہ لے اور لاہور جا کر واپڈا ہاؤس میں حکام سے بات کرے ۔ اظہار حسین کھوسہ نے کہا کہ اوچ پاور پلانٹ میں جمالی برادران کی جو زمین لی گئی تھی اس کا معاوضہ ابھی تک ادا نہیں ہوا ہے ۔ اس موقع پر اسپیکر نے وزیرقانون کو تجویز دی کہ اس مسئلے پر ایک قرار داد لائی جائے جس پر عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ قرارداد پہلے پاس ہوچکی ہے بحیثیت اسپیکر آپ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ آپ ہماری قراردادوں کے حوالے سے وفاق سے بات کرے ۔

اسپیکر جان محمد جمالی نے وزیراعلیٰ کو تجویز پیش کی کہ بجلی ، گیس اور روڈوں سمیت دیگر مسائل کے حوالے سے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور سنیٹرز کا ایک دو روزہ سمینار منعقد کرایا جائے اور اس میں تمام مسائل پر کھل کر بحث کی جائے جس کے بعد وفاق سے ان مسائل کو اٹھایا جائے ۔ اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس ہفتہ 11 بجے تک ملتوی کردیا ۔ ؎