حج کرپشن کیس،سپریم کورٹ نے کمیشن ایجنٹ احمد فیض بارے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ، ایف آئی اے نے ملز م با رے اہم دستا ویزا ت عدالت میں پیش کر دیں ، احمد فیض د وسری ریاست میں ہے اسامہ کی طرح اسکے خلا ف براہ راست ایکشن نہیں لے سکتے، ڈی جی ایف آئی اے غالب علی بنگش،چار سال کا عرصہ گزر گیا ملزم کی گرفتاری نہیں ہورہی‘ پیشرفت رپورٹ قابل ذکر نہیں‘ ہم ریاست کے ذمہ داران کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لینا چاہتے،جسٹس جواد ایس خواجہ کے ریمارکس

جمعرات 19 جون 2014 07:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جون۔2014ء) سپریم کورٹ نے حج کرپشن کیس میں مبینہ طور پر ملوث کمیشن ایجنٹ احمد فیض کی سعودی عرب سے گرفتاری اور پاکستان واپس لانے بارے ڈی جی ایف آئی اے سے 2 جولائی تک تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے جبکہ ڈی جی ایف آئی اے غالب علی بنگش نے عدالت کو سیلڈ کور میں بند اہم کاغذات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم دوسری ریاست میں ہے اسامہ کی طرح سے براہ راست ایکشن نہیں لے سکتے‘ کچھ پیشرفت ہوئی ہے مزید بھی ہوجائے گی اس کی تمامتر یقین دہانی کراتا ہوں‘ ہماری رپورٹ اور کاغذات کو خفیہ رکھا جائے جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ چار سال کا عرصہ گزر گیا ملزم کی گرفتاری نہیں ہورہی‘ پیشرفت رپورٹ قابل ذکر نہیں‘ ہم ریاست کے ذمہ داران کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لینا چاہتے ہمیں معلوم ہے کہ سعودی عرب کے کئی لوگوں کو یہاں سے ڈی پورٹ بھی کیا گیا ہے اور ملک میں لایا بھی گیا ہے اس حوالے سے ڈی جی ایف آئی اے وزارت داخلہ اور خارجہ سے بھی معلومات حاصل کرسکتے ہیں‘ احمد فیض کے حوالے سے تفتیشی مواد‘ دستاویزی ثبوت اور پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ بھی موجود ہے جس میں احمد فیض کیخلاف کارروائی کا کہاا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس دوران ڈی جی ایف آئی اے و دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ ڈی جی نے سربمہر کاغذات عدالت میں پیش کئے اور عدالت کو یقین دہانی بھی کرائی کہ ہم نے سعودی عرب کے اعلی حکام سے رابطہ کیا ہے اور ہمیں اس حوالے سے کافی مثبت پیشرفت کا قوی امکان ہے۔ بہت سی چیزیں ایسی ہیں جو کھلی عدالت میں نہیں بتائی جاسکتیں‘ مزید وقت دے دیا جائے تو پیشرفت ہوگی۔

اس پر عدالت نے حکم نامہ تحریر کرایا کہ ڈی جی ایف آئی اے نے کچھ سربمہر دستاویزات دی ہیں جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ بادی النظر میں اس مقدمے کے حوالے سے پراگریس ہورہی ہے اور اگلے دنوں میں مزید پیشرفت ہوسکتی ہے۔ ڈاکومنٹ کو پبلک نہ کرنے کے حوالے سے ڈی جی کی بات کو تسلیم کرتے ہوئے یہ کاغذات انہیں واپس کئے جاتے ہیں۔ ڈی جی نے کیس میں پیشرفت کیلئے جو وقت مانگا ہے وہ انہیں دیا جاتا ہے۔ کیس کی مزید سماعت 2 جولائی کو ہوگی اور اس دوران ڈی جی ایف آئی اے احمد فیض کے حوالے سے پیشرفت رپورٹ پیش کریں گے۔

متعلقہ عنوان :