قومی اسمبلی میں تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں پر ہونے والے پولیس تشدد پر اپوزیشن کا احتجاج،معاملے پر بحث کرائی جائے ، پیپلز پارٹی تحریک انصاف کی اپیل ، سپیکر نے اجازت نہ دی،معاملے میں کوئی گلو بٹ ملوث ہے یا الو بٹ کسی سے رعایت نہیں برتیں گے، حکومت ،جمشید دستی کالی پٹی باندھ کر ایوان میں آئے

جمعرات 19 جون 2014 07:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جون۔2014ء) قومی اسمبلی میں تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں پر ہونے والے پولیس تشدد پر اپوزیشن کا احتجاج ، معاملے پر بحث کرائی جائے ، پیپلز پارٹی تحریک انصاف کی اپیل ، سپیکر نے اجازت نہ دی ، حکومت نے کہا ہے کہ معاملے میں کوئی گلو بٹ ملوث ہے یا گلو بٹ کسی سے رعایت نہیں برتیں گے، جمشید دستی کالی پٹی باندھ کر ایوان میں آئے ۔

بدھ کو بھی قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے گزشتہ روز ماڈل ٹاؤن لاہور میں تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں پر ہونے والے پولیس تشدد پر شدید احتجاج کیا ۔ پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری اور تحریک انصاف کی رکن شریف مہر النساء مزاری نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے پر بحث کرائی جائے جس پر سپیکر نے کہا کہ کٹوتی کی تحاریک پر بحث ہورہی ہے اس معاملے کو ٹیک اپ نہیں کیا جاسکتا ادھر دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایوان میں ایک مرتبہ پھر وضاحت کی ہے کہ معاملے کی عدالتی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب اس حوالے سے خود معاملے کی چھان بین کررہے ہیں یہ واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے انہوں نے کہا کہ چائے کوئی گلو بٹ ہو یا الو بٹ اس کیخلاف کارروائی کرینگے اور معاملے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جاء یگا ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب جمشید دستی گزشتہ روز واقع پر بطور احتجاج ایوان میں کالی پٹی باندھ کر شریک ہوئے اس معامل پر جماعت اسلامی کی رکن عائشہ سید نے بھی احتجاج کیا اور سانحہ کی مذمت کی ۔