لاہورکے بدترین سانحہ کی مثال آمریت میں بھی نہیں ملتی ،عمران خان ،منہاج القرآن سیکرٹریٹ دہشتگردوں کاقلعہ نہیں تھاکہ پولیس رات ڈیڑھ بجے وہاں گئی ،جمہوریت جلسے جلوسوں سے نہیں اس طرح کی حرکتوں سے ڈی ریل ہوتی ہے ،شہبازشریف اورراناثناء اللہ استعفیٰ دیں اورراناثناء اللہ کوگرفتارکرکے جیل بھیجاجائے ،مشکل وقت میں تحریک منہاج القرآن کے ساتھ ہیں،میڈیاسے گفتگو

جمعرات 19 جون 2014 07:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جون۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ لاہورکے بدترین سانحہ کی مثال آمریت میں بھی نہیں ملتی ،منہاج القرآن سیکرٹریٹ دہشتگردوں کاقلعہ نہیں تھاکہ پولیس رات ڈیڑھ بجے وہاں گئی ،جمہوریت جلسے جلوسوں سے نہیں اس طرح کی حرکتوں سے ڈی ریل ہوتی ہے ،شہبازشریف اورراناثناء اللہ استعفیٰ دیں اورراناثناء اللہ کوگرفتارکرکے جیل بھیجاجائے ،مشکل وقت میں تحریک منہاج القرآن کے ساتھ ہیں ۔

منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ جناح ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کے بعدطاہرالقادری کے بیٹوں اورتحریک کے کارکنوں سے ملاقات کی ،میری اطلاعات کے مطابق 83سے زائدافرادکوگولیاں لگیں جن میں سے 11جاں بحق ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پنجاب پولیس نے جس طرح بیہیمانہ تشددکیاآمریت میں بھی اس طرح کی حرکت نہیں ہوئی ۔

انہوں نے کہاکہ مریضوں نے بتایاکہ انہیں سامنے سے گولیاں ماری گئی ہیں حتیٰ کہ ایک خاتون کے منہ پرگولیاں چلائی گئیں ،ان لوگوں کاجرم کیاتھاکہ اتنابڑاظلم کیاگیا،یہ کوئی دہشتگردوں کاقلعہ نہیں تھاکہ پولیس نے رات ڈیڑھ بجے بیرئیرہٹائے ۔

انہوں نے کہاکہ بیرئیرلگانے کاحکم لاہورہائیکورٹ نے دیاتھااوراس کے بعدایس پی نے عدالت میں رپورٹ دی تھی کہ بیرئیرلگادیئے گئے ہیں ۔

پنجاب پولیس نے عدالتی حکم کی توہین کی ہے اورنہتے لوگوں کونشانہ بنایاہے ۔انہوں نے کہاکہ جب تک اوپرسے حکم نہ ہوتاپولیس کی اتنی جرأت نہیں تھی کہ اتنی بڑی کارروائی کرتی ،9گھنٹے تک جوکچھ ہوتارہاوہ سب کے سامنے ہیں ،شہبازشریف نے ابھی تک استعفیٰ کیوں نہیں دیا۔انہوں نے کہاکہ اتنے بڑے سانحے کے بعداپنے آپ کوجمہوری کہنااوراسمبلی میں تقریریں کرناکہ جمہوریت ڈی ریل نہ ہودھوکہ ہے ۔

شہبازشریف اورراناثناء اللہ کواس سانحے کے بعداستعفیٰ دیناچاہئے اورراناثناء اللہ کوگرفتارکرکے جیل بھیجاجاناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ شہبازشریف نے پنجاب پولیس کی تباہی کی ،ایک اعلیٰ پولیس افسرکی رپورٹ ہے کہ نوا زشریف کے سابق دورمیں میرٹ کی دھجیاں اڑاکر25ہزارلوگوں کوپولیس میں بھرتی کیاگیاجن میں بڑے بڑے مجرم شامل ہیں اورانہیں مسلم لیگ ن کے ونگ کے طورپراستعمال کیاگیا۔

عمران خان نے کہاکہ پنجاب پولیس کوانتخابات میں استعمال کیاگیا،ڈی آئی جی ذوالفقارچیمہ کودھاندلی نہ کرانے پرہٹادیاگیاان کامزیدکہناتھاکہ فیصل آبادمیں پولیس تشددکے 1900مقدمات کی رپورٹ جمعرات کوشائع کریں گے ۔پنجاب پولیس سے سیاسی اورانتقامی کارروائی کرائی جاتی ہے اورمسلم لیگ ن کے مخالفین کے خلاف پولیس کواستعمال کیاجاتاہے۔قبل ازیں عمران خان وفدکے ہمراہ جناح ہسپتال گئے جہاں پرانہوں نے سانحہ لاہورکے زخمیوں کی عیادت کی اوروہاں سے سیدھے منہاج القرآن سیکرٹریٹ گئے جہاں پرڈاکٹرطاہرالقادری کے بیٹوں اوررہنماوٴں سے ملاقات کی اوران سے سانحہ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔