کراچی،خفیہ اداروں نے شہر قائد کے 72 مقامات کو انتہائی حساس قرار دے دیا ، دہشت گرد رمضان المبارک سے قبل بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، حساس مقامات کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے، صوبے بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ

جمعرات 19 جون 2014 07:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔19جون۔2014ء)خفیہ اداروں کی جانب سے شہر قائد کے 72 مقامات کو انتہائی حساس قرار دے دیا گیا، شہر میں موجودہ کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد رمضان المبارک سے قبل بڑی کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، حساس مقامات کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ خفیہ اداروں نے سندھ حکومت کو آگاہ کر دیا جس کے بعد صوبے بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے، پولیس اور رینجرز کو دہشت گردوں کیخلاف کارروائی تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، انٹیلی جنس اہلکاروں کو بھی فعال کر دیا گیا ہے جنہوں نے رپورٹ دی ہے کہ کالعدم تنظیموں کے دہشت گرد شہر کے مضافاتی علاقوں کی کچی آبادیوں کے علاوہ بعض پوش علاقوں میں بھی روپوش ہیں جو بڑی کارروائی کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

شہر میں 27 مقامات کو انتہائی حساس اور 14 کو حساس قرار دے دیا گیا ہے جبکہ سندھ کے 18 مقامات انتہائی حساس ہیں۔

(جاری ہے)

انتہائی حساس مقامات میں تمام اعلی حکام کے دفتر میڈیا ہاؤس کواٹر بیس اور اسپتال بھی شامل ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا کہ گورنر ہاؤس، وزیر اعلیٰ ہاؤس، سندھ اسمبلی ہال، سندھ سیکریٹریٹ، 6 سفارت خانے، 6 ہیڈ کوارٹرز، 5 بیس، 3 ائیر پورٹ، 3 میڈیا ہاؤسز، 3 جیل، 3 عدالت، 2 شاپنگ سینٹرز، 2 گیس فیلڈ، ایک اسپتال، ایک مالیاتی ادارہ، ایک فیکٹری اور ایکسپو سینٹر بھی شامل ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ رپورٹ کی تفصیلات کے مطابق امریکی سفارت خانہ، سی پی او، گورنر ہاؤس، سندھ اسمبلی، ٹاور، لانڈھی جیل، سینٹرل جیل، سیکریٹریٹ، ڈالمین مال، ریڈ یو پاکستان، پاکستان ٹیلی ویڑن، آر آر ایف، الفلاح بیس کورنگی، سعید آباد ٹریننگ سینٹر ، رزاق آباد ٹریننگ سینٹر، پی اے ایف کورنگی، مسرور بیس، نیو کلیئر پلانٹ، مہران بیس، کارساز بیس، ایکسپو سینٹر، آغا خان اسپتال، سوک سینٹر، پورٹ گرینڈ، آر آر ایف نیول، ہائی کورٹ، سپریم کورٹ، سٹی کورٹ، ایرانی سفارت خانہ، ایکسپریس وے نیوز بلڈنگ، سعودیہ سفارت خانہ، یو کے سفارت خانہ، چینی سفارت خانہ ، آئی جی ہاوٴس، اسمبلی بلڈنگ ، گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹر ، سی آئی ڈی سول لائن وغیرہ شامل ہیں جو دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں ان حساس مقامات کی سیکورٹی انتہائی سخت کر کے غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کر دیا گیا ہے۔