کراچی،حکومت سندھ کا وفاق کی طرف سے گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی وصولی پر تحفظات کا اظہار ،جی آئی ڈی سی کے تحت وصول رقم آئین کے آرٹیکل 161کے تحت صوبوں میں تقسیم کرنے کیلئے وفاقی حکومت سے رجوع کافیصلہ

منگل 24 جون 2014 07:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جون۔2014ء)حکومت سندھ نے وفاق کی طرف سے گیس انفراسٹکچر ڈولیپمینٹ سیس (جی آئی ڈی سی) کی وصولی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے جی آئی ڈی سی کے تحت وصول کی گئی رقم آئین کے آرٹیکل 161کے تحت صوبوں میں تقسیم کرنے کے لئے وفاقی حکومت سے رجوع کرنے کافیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ آج وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں آج وزیراعلیٰ ہاؤس میں کیا گیا۔

اجلاس میں صوبائی مشیر خزانہ مراد علی شاہ، سیکریٹری خزانہ سہیل راجپوت ، صوبائی سیکریٹری توانائی آغا واصف ، سیکریٹری قانون میر محمد شیخ ، اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل سندھ و دیگر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ صوبائی مشیر خزانہ نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ قومی اسیمبلی میں قانون سازی کے بعد وفاقی حکومت نے 2011میں جی آئی ڈی سی کا اطلاق کیا جس کی وصول کی گئی رقم ترکمانستان ، افغانستان ، پاکستان ، انڈیا گیس پائپ لائن اور پاک ایران گیس پائپ لائن پر استعمال کی جانی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2011سے رواں ختم ہونے والے مالی سال تک وفاقی حکومت کی پاس وصول کئے گئے 131بلین روپے جوکہ ان منصوبوں پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے وفاق کے پاس پڑے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی شق 161کے تحت یہ رقم اب صوبوں میں تقسیم ہونے چاہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو جی آئی ڈی سی کا صوبائی حصہ وفاق سے حاصل کرنے کے لئے فوری طور پر وفاق کو خط کے ذریعے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے واضع کیا کہ اگر وفاق سے مثبت جواب نہ ملا تو جی آئی ڈی سی سے صوبہ کا جائز حصہ حاصل کرنے کے لئے حکومت سندھ دیگر فورمز اور آپشنز کا بھی استعمال کرے گی۔

متعلقہ عنوان :