شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے آپریشن ضرب عضب جاری،تازہ بمباری میں پچیس دہشت گرد ہلاک ، آٹھ ٹھکانے تباہ ، دو سکیورٹی اہلکار بھی شہید ہوگئے،شمالی وزیرستان میں مقامی آبادی کے انخلاء کیلئے صبح چھ بجے سے شام چار بجے تک کرفیو میں نرمی دی گئی، علاقے میں دوبارہ کرفیو نافذ کردیا گیا،وزیرستان کے آئی ڈی پیز کی تعداد چارلاھ سے تجاوز کرگئی، آئی ایس پی آر،بنوں میں انجینئرنگ ڈویژن کی جانب سے چار امدادی کیمپ قائم ، بنوں میں آرمی میڈیکل کور کی جانب سے فیلڈ میڈیکل ہسپتال قائم کردیا گیا

منگل 24 جون 2014 07:48

راولپنڈی/میران شاہ(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔24جون۔2014ء) شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کے دوران سکیورٹی فورسز نے تازہ بمباری میں پچیس دہشت گرد ہلاک جبکہ ان کے آٹھ ٹھکانے تباہ کردیئے۔ اس دوران دو سکیورٹی اہلکار بھی شہید ہوگئے۔ شمالی وزیرستان میں مقامی آبادی کے انخلاء کیلئے پیر کی صبح چھ بجے سے شام چار بجے تک کرفیو میں نرمی دی گئی علاقے میں دوبارہ کرفیو نافذ کردیا گیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان ایجنسی کے میر علی تحصیل کے گرد نواح جیٹ طیاروں نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس میں دہشت گردوں کے آٹھ ٹھکانے تباہ ہوگئے جبکہ پندرہ دہشت گرد مارے گئے۔ علاقے میں سرنگوں کا بھی پتہ چلایاگیا ۔

(جاری ہے)

علاقے میں ضرب عضب آپریشن منصوبے کے تحت جاری ہے اس دوران علاقے میں پھنسے ہوئے دہشت گرد فرار ہونے کی کوشش کررہے ہیں دہشت گردوں کی علاقے سے فرار ہونے کی کئی کوشش ناکام بنادی گئیں۔

دس دہشت گرد اس وقت مارے گئے جب وہ پیر کے روز سپن وام اور میر علی کے علاقوں کے محاصرہ کئے گئے علاقوں سے فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں دو سکیورٹی اہلکار بھی شہید ہوگئے۔

دریں اثناء ان علاقوں میں فضائی نگرانی کے ساتھ فوج کا سخت گشت اور محاصرہ بھی جاری ہے۔ مقامی آبادی کو انخلاء میں سہولت دینے کیلئے پیر کے روز شمالی وزیرستان میں صبح چھ بجے سے شام چار بجے تک کرفیو میں نرمی دی گئی۔

سیدگئی چیک پوسٹ پر اس وقت تک 414429 آئی ڈی پیز رجسٹر کرلئے گئے ہیں۔ اور باقی رہ جانے والے لوگ پیر تک علاقہ چھوڑ دیں گے۔ بنوں میں آئی ڈی پیز کے بہتر دیکھ بھال کیلئے آرمی انجینئرنگ ڈویژن کو بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں سول انتظامیہ کی مدد کرنے کیلئے کہا گیا ہے۔ انجینئرنگ ڈویژن کے فوجی پہلے ہی بنوں پہنچ چکے ہیں۔ بنوں میں انجینئرنگ ڈویژن کی جانب سے چار امدادی کیمپ قائم کردیئے گئے ہیں جبکہ شمالی وزیرستان کے آئی ڈی پیز میں خوراک ‘ ادویات اور نقد رقوم متعلقہ سول ایجنسی کی جانب سے تقسیم کی جائے گی۔ آئی ڈی پیز کو طبی امداد کی فراہمی کیلئے بنوں میں آرمی میڈیکل کور کی جانب سے فیلڈ میڈیکل ہسپتال قائم کردیا گیا ہے۔