پیپلزپارٹی حکومت کو نہیں جمہوریت کو بچانے کی بات کرتی ہے،خورشید شاہ، آج تک سمجھ نہیں آیا اسٹیبلشمنٹ کیا ہوتی ہے، اسپیکر سے ملاقات میں آڈیٹر جنرل کے بیان پر وزارت قانون سے رائے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بیان

بدھ 6 اگست 2014 06:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6اگست۔2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی حکومت کو نہیں جمہوریت کو بچانے کی بات کرتی ہے غلطیاں ہم سے ہوتی ہیں اور کہتے ہیں یہ اسٹیبلشمنٹ نے کیا ہے آج تک سمجھ نہیں آیا اسٹیبلشمنٹ کیا ہوتی ہے اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات میں آڈیٹر جنرل کے بیان پر وزارت قانون سے رائے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

منگل کے روز اپنے ایک بیان میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ انہیں آج تک یہ سمجھ نہیں آیا کہ اسٹیبلشمنٹ کیا ہوتی ہے غلطیاں ہم خود کرتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ یہ اسٹیبلشمنٹ نے کیا ہے حکومت کو عمران خان جلسہ یا احتجاج میں بیٹھنا قبول کرے اور عمران خان کو بھی اتنا آگے نہیں جانا چاہیے کہ واپسی کا راستہ نہ ہو۔ انہوں نے کہ کہ ہم حکومت اور عمران خان کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ پیپلزپارٹی حکومت کو نہیں بلکہ جمہوریت کو بچانے کی باتی کرتی ہے قبل ازیں سید خورشید شاہ نے اسپیکر قومی سردار ایاز صادق سے ملاقات کی جس میں آڈیٹر جنرل کے بیان پر تبادلہ خیال کیا گیا دونوں رہنماؤں نے اس بیان پر وزارت قانون سے رائے لینے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ عنوان :