بجٹ 2015-16 میں برآمدات میں اضافے کیلئے وسیع تر پالیسی ریفارمز لائیں گے،معیشت کو درپیش تمام تر چیلنجز کے باوجودبرآمدات میں اضافہ کریں گے، خرم دستگیر، توانائی بحران کے باعث ملکی پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی ہے، مصنوعات کی پیداواری قیمت کو کم کرنے کیلئے حکومت ایکسپورٹرز کی سپورٹ کیلئے ایک جامع پلان ترتیب دے ، اجلاس میں مطالبہ

منگل 30 ستمبر 2014 08:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30ستمبر۔2014ء )وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ معیشت کو درپیش تمام تر چیلنجز کے باوجودبرآمدات میں اضافہ کریں گے۔ بجٹ 2015-16 میں برآمدات میں اضافے کیلئے وسیع تر پالیسی ریفارمز لائیں گے۔ ایکسپورٹر کے مسائل کے حل کیلئے متعلقہ وزارتوں اور اداروں کے ساتھ مشاورت کی ہدایت کر دی ہے۔وزیر اعظم پاکستان کے ویژن کے مطابق برآمدات میں اضافے کیلئے وفاقی حکومت اور تمام صوبائی حکومتیں یکجان ہوکر کام کریں گی۔

ایکسپورٹرز کی تجاویز وزیر اعظم تک بھی پہنچائیں گے تا کہ ان کے مسائل کے فوری حل کیلئے اعلیٰ ترین سطح سے احکامات جاری کئے جائیں۔

پیر کے روز ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر تجارت نے ایکسپورٹرز ایسوسی ایشنوں اور ان کے نمائندوں کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پاکستان کارپٹ مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسیوسی ایشن، آل پاکستان بیڈ شیٹ اینڈ اپ ہولسٹری مینوفیکچررز ایسوسی ایشن، پاکستان فین مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان، پائپ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، کٹلری ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن، ہوزری ایکسپورٹرز ، سرجیکل ایکسپورٹرز، پاکستان سپورٹس گڈز ایسوسی ایشن اور لیدر ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے شرکت کی اور پاکستان کی برآمدات میں اضافے کیلئے اپنی تجاویز پیش کیں۔

اجلاس میں ٹریڈ #ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرایس ۔ایم منیر اور وزارت تجارت کے اعلٰی افسران نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کیلئے سیکٹورل کمیٹیاں قائم کریں گے، برآمدات کی سرٹیفیکیشن اور سٹینڈرڈائزیشن کیلئے مستند لیبارٹریوں کا قیام ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ پروڈکٹ میں جدت لانے کیلئے مینوفیکچررز ریسرچ اور تکنیکی تربیت کی طرف بھی توجہ دیں۔

حکومت اپنی استعداد کے مطابق ان کی رہنمائی اور امداد کی یقین دہانی کراتی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ توانائی کے بحران کی وجہ سے ملکی پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی ہے۔ مصنوعات کی پیداواری قیمت کو کم کرنے کیلئے حکومت ایکسپورٹرز کی سپورٹ کیلئے ایک جامع پلان ترتیب دے۔ اجلاس کے شرکاء نے دھرنوں کی مذمت کی اور کہا کہ دھرنے ملک میں معاشی عدم استحکام کا باعث بن گئے ہیں اور موجودہ سیاسی بھونچال کی وجہ سے بھی عالمی خریدار پاکستان آنے سے گریزاں ہیں۔

متعلقہ عنوان :