صوبہ سندھ میں گھارو کے قریب 130ملین ڈالرز کی چین کی جانب سے نئی سرمایہ کاری سے 50میگاواٹ کا ونڈ پاور پروجیکٹ قائم کیا جائیگا

منگل 30 ستمبر 2014 08:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30ستمبر۔2014ء)صوبہ سندھ میں گھارو کے قریب 130ملین ڈالرز کی چین کی جانب سے نئی سرمایہ کاری سے 50میگاواٹ کا ونڈ پاور پروجیکٹ قائم کیا جائیگا۔ اس منصوبے پر دونجی کمپنیاں ھائیڈرو چائنا اور داؤد پاور (پرائیویٹ) لمیٹیڈ کمپنیاں جوائنٹ وینچر کے تحت کام کریں گی اور اس منصوبہ کیلئے فنانسگ چائینز سرکاری بینک فراہم کریگی جبکہ سندھ حکومت 50میگاواٹ پاور پروجیکٹ کیلئے متبادل انرجی ڈولپمینٹ بورڈ(اے ای ڈی بی) سے ایل او آئی، انیشل انوائرمینٹ ایگزامینشن(آئی ای ای) سے این او سی اور ایس ای پی اے سے رپورٹ، نیپرا سے جنریشن لائسنس اور اپ فرنٹ ٹیرف اور این ٹی ڈی سی سے انرجی کی خریداری کا معاہدہ کرے گی تو کمپنی کو1720ایکڑ زمین فراہم کی جائے گی۔

اس منصوبہ کی مالی کلاز اس سال کے آخر تک متوقع ہے اور جنوری 2015سے تعمیر شروع ہوگی۔

(جاری ہے)

تعمیر کا مجموعی عرصہ 18ماہ ہوگا اور تجارتی آپریشن جون 2016تک شروع ہوگا اور یہ منصوبہ پاک چائنا اکنامک کوریڈور کے ترجیحی منصوبوں میں شامل ہے اور اس منصوبے سے مقامی لوگوں کیلئے سینکڑؤں روزگار کے مواقعے پیدا ہونگے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اے ای ڈی بی اور ھائیڈرو داؤدچائنا ونڈ فورم (50میگاواٹ) کے مابین سب لیز پر دستخط کی تقریب جوکہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوئی میں موجود تھے۔

چین کے قونصل جنرل، اے ای ڈی بی اور محکمہ انرجی کے دیگر افسران نے بھی تقریب میں شرکت کی۔دستخط کی تقریب کے بعد چین کے قونصل جنرل سے باتیں کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ ونڈ انرجی کے حوالے سے قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور اب تک جھمپیر،گھارو ونڈ کوریڈور میں 50ہزار میگاواٹ ونڈ انرجی پیدا کرنے کے حوالے سے ونڈ انرجی کے شعبہ میں نشاندہی کی جا چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس انرجی کی پیداواری ضروریات کو سستے نرخوں خاص طور پر ونڈ انرجی اور کوئلے کے ذریعے بجلی کی پیداواری کے حوالے سے جامع انرجی پالیسی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبے میں ان دونوں وسائل کی ترقی کیلئے چینی سرمایہ کاری اور بھرپور تعاون کی ضرورت ہے تاکہ ان وسائل کو بڑے پیمانے پر ترقی دی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاک- چین دوستی کا ماضی شاندار رہا ہے اور مستقبل میں بھی پاک - چین دوستی جاری رہے گی جوکہ اس خطے کے مجموعی استحکام کیلئے ضروری ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے چائینز وفد کو مزید بتایا کہ پی پی چیئرمین اور شریک چیئرمین چین کی کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ ان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے خواہاں ہے اور اس سلسلے میں چین کے متعدد دورے بھی کئے اور مختلف شعبوں میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے چین کے سرمایہ کاروں کے ساتھ متعدد ایم او یوز پر دستخط بھی کئے۔ صوبائی انرجی ڈولپمینٹ کے حوالے سے افسران کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صوبہ میں 40سے زائد کمپنیاں 3000میگاواٹ بجلی ونڈ انرجی کوریڈور کے ذریعے پیدا کرنے کیلئے معروف عمل ہیں۔

متعلقہ عنوان :