افغانستان‘ نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے سپریم کورٹ کا سیکرٹری جاں بحق،طالبان نے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی،طالبان کی بارودی سرنگیں صاف کرنے والے ملازمین پر فائرنگ‘ 12 ملازمین ہلاک، افغان فوجی قافلے پر خود کش حملہ،25افراد ہلاک

اتوار 14 دسمبر 2014 08:48

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2014ء) افغانستان میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں سپریم کورٹ کے سیکرٹری عتیق اللہ روفی جاں بحق ہوگئے جبکہ نیٹو فوج کے قافلے پر خودکش حملے میں متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ طالبان نے ایک حملے میں بارودی سرنگیں صاف کرنے والے بارہ مزدوروں کو ہلاک کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل پولیس کے ترجمان حشمت ستانیکزئی نے بتایا کہ عتیق اللہ روفی پر نامعلوم مسلح افراد نے اس وقت فائرنگ کی جب وہ اپنے دفتر جارہے تھے۔

فائرنگ کے نتیجے میں وہ موقع پر جاں بحق ہوگئے۔طالبان نے اس قتل کی ذمہ داری قبول کی ہے۔کابل میں حالیہ ہفتوں کے دوران شدت پسندوں کی طرف سے سرکاری و غیر ملکی املاک، سکیورٹی فورسز اور عہدیداروں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یادرہے کہ دو روز قبل کابل میں شدت پسندوں نے ایک خودکش بم دھماکا کر کے کم ازکم چھ افغان فوجیوں کو ہلاک کر دیا جب کہ اسی شام کابل میں فرانس کے تعاون سے چلنے والے ایک اسکول میں خودکش حملہ کیا جس سے حکام کے بقول ایک جرمن شہری ہلاک ہو گیا۔

دریں اثناء صوبہ پاروان میں نیٹو فوج کے قافلے کے نزدیک پل پر خودکش حملہ کیا گیا۔ خودکش حملہ آور نے پل پر دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی کو اڑادیا گیا جس کے نتیجے میں متعدد فوجیوں کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ دریں اثناء افغان پولیس کے ترجمان فرید احمد عبید نے بتایا کہ صوبہ ہلمند میں طالبان نے بارودی سرنگیں صاف کرنے والے ملازمین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں بارہ مزدور ہلاک اور بارہز خمی ہوگئے۔

ادھر افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے خود کش دھماکے میں 25 افراد جاں بحق درجنوں زخمی ہوگئے افغان میڈیا کے مطابق افغان فوج کی گاڑی کابل کے قریب گزر گاہ کے علاقے سے جارہی تھی کہ ایک خود کش حملہ آور نے گاڑی کے سامنے آکر اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا اس حملے کے نتیجے میں دس افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے جاں بحق ہونے والوں میں افغان فوجیوں کے ساتھ عام شہری بھی شامل ہیں