پابندی کے باوجودعرب شیوخ شکارکھیلنے موسیٰ خیل پہنچ گئے، بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑادی گئیں

اتوار 14 دسمبر 2014 08:45

موسیٰ خیل(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔14دسمبر۔2014ء) پابندی کے باوٴجودعرب شیوخ شکارکھیلنے موسیٰ خیل پہنچ گئے، بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات کی دھجیاں اڑادی گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق تحصیل توئی سر میں قطرسے تعلق رکھنے والے عرب شیوخ نے گزشتہ دو روز سے باقاعدہ کیمپ قائم کرکے تلور جیسے نایاب پرندوں کا شکار کھیلنا شروع کرلیا ہے۔عرب شیوخ کو وفاقی حکومت کے حکام باقاعدہ شکارکی اجازت دیتی چلی آرہی ہے۔

لیکن اس مرتبہ بلوچستان ہائی کورٹ نے اپنے ایک فیصلے میں نایاب پرندوں اور جانوروں کی شکارکوغیر قانونی قراردیاہے۔مگرقطرسے تعلق رکھنے والے شیوخ اپنے ایجنٹوں کے ہمراہ حسب معمول دوروزقبل تلورکا شکار کھیلنے موسیٰ خیل پہنچے۔تاہم انتظامیہ ہائی کورٹ کے فیصلے سے لاپرواہ ہوکرانکوغیرمعمولی پروٹوکول اور سیکیورٹی کی فراہمی میں لگی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

اس حولے ڈپٹی کمشنرآغانبیل اخترسے رابطہ کیاگیاتوانہوں نے کہا کہ شیوخ ریاست کے مہمان ہیں اوروزارت خارجہ کے باقاعدہ اجازت سے یہاں شکار کھیلنے آئے ہیں،مجھے باقاعدہ سیکریٹری داخلہ نے انکی تحفظ کی ہدایات دی ہیں۔میڈیاپر خبرچلنے کے بعدمحکمہ جنگلات وجنگلی حیات کی چھاپہ مارٹیم کوئٹہ سے موسیٰ خیل پہنچ گئی ہے،اورشیوخ کے ایک ایجنٹ ساجددشتی کے خلاف چالان کاٹ کرکے انکی گرفتاری کیلئے پرتول رہی ہے۔

چھاپہ مارٹیم کے سربراہ ڈپٹی کنزرویٹرمحمدنیازکاکڑ کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے مطلوب شخص کی گرفتاری کیلئے فورس کی فراہمی اورتعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔تاہم ڈپٹی کمشنر سے رابطے کی کوشش کا میاب نہ ہوسکی۔دریں اثناصوبائی مشیرجنگلات وجنگلی حیات عبیداللہ جان بابت کاکہنا تھا کہ انہوں نے عرب شیوخ کی جانب سے غیر قانونی شکار کھیلنے کا سخت نوٹس لیا ہے ۔اور بلوچستان ہائی کورٹ کے احکامات کے مطابق شکاری کیمپ کے خاتمے اور ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایت کردی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :