مشرق وسطی صورت حا ل ،امریکا افغانستان و عراق والی غلطی نہ کرے، امریکی دانشور ، شام اور عراق میں داعش کے قبضے اور خطرے کو امریکی حکومت نے بڑھا چڑھا کر پیش کیا ، فوکویاما

منگل 16 دسمبر 2014 08:36

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔16دسمبر۔2014ء)ممتاز امریکی دانشور اور عالمی شہرت یافتہ مصنف فرانسس فوکویاما نے کہا ہے کہ امریکا نے مشرق وسطی ٰ کی ریاستوں کے حوالے سے یہ یقین کرنے میں غلطی کی ہے کہ یہ ریاستیں مشترکہ اقدامات کر سکتی ہیں۔مشہور زمانہ کتب '' تاریخ کا اختتام '' اور '' آخری آدمی '' کے مصنف نے ان خیالات کا اظہار عرب ٹی وی کے زیر اہتمام اور جنرل مینیجر ڈاکٹر عادل الطریفی کی میزبانی میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار کا موضوع '' 2015 میں مشرق وسطیٰ کے لیے چیلنج اور تبدیلیاں '' تھا۔فرانسس فوکویاما کے مطابق اس امریکی غلطی کی وجہ سے امریکا کو مشرق وسطیٰ کی ریاستوں میں اداروں کو مضبوط بنانے کے بجائے بعض بحرانوں میں مداخلت کی ضرورت پیش آئی۔ انہوں نے کہا '' ضرورت اس امر کی ہے کہ اختیارات پر تحدید کے لیے جب امریکی دوسرے ملکوں میں جمہوریت اور قانون کی بالا دستی متعارف کرانا چاہتے ہیں تو وہ کمزور ریاستوں کو مضبوط کریں۔

(جاری ہے)

امریکی دانشور نے کہا '' امریکی صدر اوباما کا اس حوالے سے دوٹوک استدلال ہے کہ اگر امریکا اس علاقے میں وسیع پیمانے پر اپنا کردار ادا کرنا چاہے تو اس خطے میں کوئی بھی ریاست ایسی نہیں جو بیک وقت ریاست اور سیاست میں ہم آہنگی کے لیے کوشاں ہو۔ فرانسس فوکویاما نے کہا '' میں سمجھتا ہوں کہ یہی وہ غلطی ہے جس کا امریکی خارجہ پالیسی میں ارتکاب کیا جا چکا ہے، حقیقت یہ ہے کہ یہی مشرق وسطیٰ میں کی جا رہی ہے جو اس نے افغانستان، عراق اور ویتنام کی تھی۔

امریکی دانشور نے کہا کہ داعش کے شام اور عراق میں قبضے اور خطرے کے دائرے کو امریکی حکومت اور میڈیا نے بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے، لیکن میں یقین نہیں کرتا کہ داعش اس خطے میں طویل مدت کے لیے ایک فعال کردار کے ساتھ موجود رہے گی۔فرانسس فوکویاما نے مزید کہا '' داعش کے زیادہ دیر تک ٹھر نہ سکنے کی وجہ یہ ہے کہ '' داعش اس لیے مضبوط نظر آتی ہے کہ اس کے ارد گرد سب کمزور ہیں لیکن یہ بھی کھلی حقیقت ہے کہ داعش کو بیرون سے کوئی حمایت حاصل نہیں ہے۔

اسی طرح اس عالمی شہرت یافتہ دانشور کا یہ بھی کہنا تھا '' شام اور عراق کے صحرائی جغرافیہ داعش کے حق میں نہیں ہے ، نیز داعش کے پاس تیل کے ذخائر ہونے کے باوجود وہ اس تیل کو غیر قانونی طور پر فروخت نہیں کرسکتی ہے۔واضح رہے امریکی کانگریس نے جمعہ کے روز داعش سے ایسے چیلنجوں سے نمٹنے اور عراقی فوجیوں کو تربیت دینے کے لیے امریکی فوج کے لیے پانچ ارب ڈالر کی ہنگامی منظوری دی ہے۔

مشرق وسطیٰ میں انتہاپسندانہ اسلام کے ابھرنے کے بارے میں ایک سوال پر اس ممتاز دانشور کا کہنا تھا '' میں نہیں سمجھتا کہ اس خطے میں مذہب یا اسلام جمہوریت کی راہ میں رکاوٹ ہے۔متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے تجزیہ کار سلطان القاسمی نے سیمینار کی سائیڈ لائنز میں عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب تک انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے ادارے نہیں بنائے جاتے داعش کا چیلنج باقی رہے گا۔

متعلقہ عنوان :