دہشت گردوں نے غیر انسانی کام کیا ،اسے کبھی نہیں بھولیں گے، ترجمان پاک فوج،ڈی جی آئی ایس پی آر نے میڈیا کے نمائندوں کو حادثے کی جگہ کا دورہ کرایا،تمام مقامات دکھائے ،سات دہشت گردوں نے اسکول کے آڈیٹوریم میں داخل ہوتے ہی کچھ ہی دیر میں اسے مقتل بنا دیا،پوری قوم غم میں ڈوبی ہوئی ہے ،میجرجنرل عاصم باجوہ

جمعرات 18 دسمبر 2014 09:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18دسمبر۔2014ء)پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے کہاہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے اسکول پر حملہ انسانیت اور اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے، پوری قوم غم میں ڈوبی ہوئی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے میڈیا کے نمائندوں کو حادثے کی جگہ کا دورہ کرایا اور وہ تمام مقامات دکھائے جس جگہ دہشت گردوں نے گزشتہ روز معصوم بچوں کے خون سے ہولی کھیلی۔

ترجمان پاک فوج نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سات دہشت گرد سیڑھی کے ذریعے اسکول میں داخل ہوئے اور داخل ہوتے ہی آڈیٹوریم میں انہوں نے بلاتفریق بچوں پر فائرنگ کی جب کہ دہشت گردوں نے ہال کو مقتل بنا دیا۔ملکی اور عالمی میڈیا کے نمائندوں کو عاصم باجوہ نے بتایا کہ جس مقام پر اس وقت ہم کھڑے ہیں یہاں بچے کھڑے ہوتے تھے لیکن گزشتہ روز دہشتگردوں نے معصوم بچوں کو اسی مقام پر نشانہ بنایا، دہشتگردوں نے غیر انسانی کام کیا اور اسے کبھی نہیں بھولیں گے۔

(جاری ہے)

پاک فوج کی جانب سے میڈیا کے نمائندوں کو قومی سانحہ میں متاثر آرمی پبلک اسکول کا معائنہ کرایا گیا، اس موقع پر متعدد صحافی بھی اپنے جذبات اور آنسووٴں پر قابو نہ رکھ سکے اور بلک بلک کر رو پڑے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ صحافیوں کی ٹیموں کو اسکول کے وہ حصہ دیکھائے گئے جہاں وحشی دہشت گردوں نے ننھے منے پھولوں پر قیادت ڈھائی، وحشت و بربریت کے مناظر دیکھنے کے بعد ہر آنکھ بھر آئی۔

اسکول کا یہ وہ آڈیٹوریم ہے جہاں گزشتہ روز دہشت گردوں نے یہاں خون کی ہولی کھیلی۔ کئی چاند چہرے روشن آنکھیں ، معصوم کلیاں خاک و خون میں لتھڑ گئیں۔ فرش پر جا بجا بکھرا ہوا خون لہو رنگ میں ڈوبی کاپیاں ، ٹوٹا ہوا فرنیچر ، جلی ہوئی کرسیاں ، طلباء کے بستے ، ٹوٹے ہوئے گملے ، گولیوں سے چھلنی دیواریں ، ہر طرف ایک تباہی و بربادی اور خونچکاں منظر ہے۔ دہشت گردوں کی وحشت و بربریت نے وہ داستان رقم کی گئی کہ حیوانیت کا سر بھی شرم سے جھک جائے، جانے وہ کیا مخلوق تھی کہ اسے پانچ چھ سال کے بچوں پر بھی ترس نہ آیا۔دیواریں، دروازیں اور شہیداء کی چیزیں جابجا گزری قیامت کی داستاں رقم کر رہی تھی، فرش پر خون، دیواروں پر خوش چیزوں پر خون غرض ہر چیز لہو لہو نظر آئی۔

متعلقہ عنوان :