کراچی ،کالعدم تحریک طالبان خالد خراسانی گروپ کے دو مبینہ علاقائی عہد یدار گرفتار، اسلحہ اور دستی بم برآمد ،کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں اور رینجرز کے درمیان مقابلہ، 5دہشتگرد ہلاک، رینجرز اہلکار زخمی

جمعرات 18 دسمبر 2014 08:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18دسمبر۔2014ء)کراچی کے علاقے منگھو پیر میں ایس آئی یو پولیس کی کاروائی،کالعدم تحریک طالبان خالد خراسانی گروپ کے دو مبینہ علاقائی عہدایدار گرفتار کر لئے گئے ،گرفتارملزمان سے اسلحہ اور دستی بم برآمد ،ملزمان بھتہ اور دیگر جرائم میں ملوث ہیں ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے منگھوپیر میں اجتماع گاہ روڈ پر ایس آئی یو پولیس نے خفیہ اطلاع پرکاروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان کے2مبینہ عہدایداروں کو گرفتار کر لیا ۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان میں کالعدم تحریک طالبان (خالد خراسانی گروپ) منگھوپیر کانائب امیرضیاء الدین عرف امجد عرف شہزاد ولد مرزا الدین اور رشید اللہ ولد گل مردان کو گرفتار کر لیا ۔پولیس کے مطابق ملزمان کے 5ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے 2کلاشنکوف،3پستول اور4ہینڈ گرنیڈ برآمد ہوئے ہیں ۔پولیس کے مطابق ملزمان سہراب گوٹھ کے علاقے میں کالعدم تحریک طالبان کے نائب امیر مفتی جاوید اور دیگر کی ہلاکت کے بعد سے بھتہ خوری میں ملوث ہیں ۔

پولیس کے مطابق ملزمان سے تفتیش شروع کرکے دیگر ملزمان کی تلاش بھی جاری ہے ۔ادھرکراچی کے علاقے منگھوپیر میں کالعدم تنظیم کے دہشتگردوں اور رینجرز کے درمیان مقابلہ 5دہشتگرد ہلاک ایک رینجرز اہلکار زخمی ہوگیا ہے، ترجمان رینجرز کے مطابق بدھ کی شب اطلاع ملی تھی کہ منگھوپیر کے علاقے میں ایک مکان کے اندر کالعدم تنظیم کے دہشگرد شہر میں تحریب کاری کی منصوبہ بندی کررہے ہیں جس پر رینجرز نے مکان پر کارروائی کی تو ملزمان نے فائرنگ کردی فائرنگ کے نتیجے میں ایک رینجرز اہلکار زخمی ہوا، رینجرز کی جوابی فائرنگ میں 5 دہشتگرد ہلاک ہوگئے، ترجمان رینجرز کے مطابق دہشتگردوں سے دھماکا خیز مواد اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، رینجرز نے لاشیں اپنی تحویل میں لے لی ہے، جبکہ زخمی اہلکار کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ترجمان کے مطابق ہلاک دہشگردوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔

یاد رہے کہ مذکورہ مقابلے سے ایک گھنٹہ قبل ہی سی آئی ڈی پولیس نے اسی علاقے سے تحریک طالبان پاکستان (خالد خراسانی گروپ) کے دودہشتگردزین الدین عرف امجد عرف شہزاد اور اس کے ساتھی رشید اللہ کو گرفتار کیا تھا ۔