تحریک انصاف کااسلام آباد میں دھرنا،وفاقی حکومت کو ایک ارب روپے کے سیکورٹی اخراجات برداشت کرناپڑ ے ،3 آئی جی ، 3ایس ایس پی، 2چیف کمشنر اور 2ڈپٹی کمشنر تبدیل کئے گئے،دوران دھرناایس ایس پی عصمت جونیجو کو تشدد کا بھی نشانہ بنایاگیا، دبنگ افسر کی پٹائی پر پولیس اہلکار بھی بھاگ گئے تھے

جمعرات 18 دسمبر 2014 08:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18دسمبر۔2014ء ) پاکستان تحریک انصاف کااسلام آباد میں دھرناختم ہوگیااوروفاقی حکومت کو ایک ارب روپے کے سیکورٹی اخراجات برداشت کرناپڑ ے ،پنجاب ،اسلام آباد ،آزاد کشمیراورریلوے پولیس کودھرناختم کرنے کے لیے بلایاگیاان کے کھانے اوردیگر معاملات پر ایک ارب روپے سے زائد کے اخراجات آئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے اس حوالے سے میڈیاکوبھی تفصیلا ت بتائی تھیں،ایک سوچھبیس روزہ دھرنے پروفاقی حکومت نے صرف سیکیورٹی کے معاملات پر ہونے والے اخراجات پر کافی واویلابھی مچائی تھی ،عمران خان کی جانب سے دھرناختم ہونے سے وفاقی حکومت کے اخراجات سے بھی جان چھوٹ جائیگی ۔

پاکستان تحریک انصاف کا 126 طویل دھرنا، 3 آئی جی ، 3ایس ایس پی، 2چیف کمشنر اور 2ڈپٹی کمشنر تبدیل کئے گئے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کا دھرنا 126 روز جاری رہنے کے بعد آخر کار عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کی باہمی مشاورت سے دھاندلی کی تحقیقات کیلئے عدالتی تحقیقات کے مطالبے کے ساتھ ختم کردیا ۔ عمران خان کا دھرنا 14 اگست کو شرو ع ہوا اور اسلام آبادمیں پہنچا تو اس وقت آئی جی اسلام آباد آفتاب چیمہ اسلام آباد پولیس کی کمانڈ سنبھالے ہوئے تھے 14 اگست کے بعد غیر معمولی احتجاج کے حوالے سے انتظامات نہ ہونے اور احتجاج کو نہ روکنے کی پاداش میں ناکام ہونے پر ہٹا دیاگیا بعدازاں خالد خٹک کو یہ ذمہ داریاں سونپی گئیں لیکن خالد خٹک دھرنے کے دوران دباؤ اورزائد ڈیوٹی کے باعث عارضہ قلب میں مبتلا ہوگئے جس کے بعد آئی جی طاہر عالم خان کو کراچی سے صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے طلب کیاگیا اور ابھی تک وہی یہ ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔

اسی طرح اگست میں چیف کمشنر اسلام آباد جواد پال تھے جنہوں نے اگست میں ہی چھٹی لے لی جن کی جگہ ذوالفقار حیدر چیف کمشنر اسلام آباد کا تقرر ہوا۔ دھرنا کے شروع میں اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر عامر احمد علی خدمات انجام دے رہے تھے لیکن بعد ازاں یہ ذمہ داریاں عابد شیر دل کے سپرد کردی گئیں۔ اگست میں دھرنا کے دوران ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان فرائض انجام دے رہے تھے بعد ازاں محمد علی نیکوکار کو ایس ایس پی اسلام آباد کی ذمہ داریاں سونپی گئیں لیکن ستمبر میں عصمت علی جونیجو المعروف دبنگ خان کو یہ فرائض سونپے گئے جو کہ اب بھی اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں واضح رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے عصمت علی جونیجوکو بدترین تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا۔