دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد ٹائیگر اور ٹائیگرسز دھاڑے مار کر روتے رہے،عمران خان سے دھرنا ختم نہ کرنے کی اپیلیں ،عمران ان کی آواز پر بغیر کسی دھیان دئیے کنٹینر سے نیچے اترگئے، گاڑی پر بیٹھ کر بنی گالہ کی طرف روا نہ

جمعرات 18 دسمبر 2014 08:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18دسمبر۔2014ء)پاکستان تحریک انصاف کے چےئرمین عمران خان کے دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد ٹائیگر اور ٹائیگرسز دھاڑے مار کر روتے رہے اورعمران خان سے دھرنا ختم نہ کرنے کی اپیلیں کرتے رہے،عمران خان نے ان کی آواز پر بغیر کسی دھیان دئیے کنٹینر سے نیچے اترگئے اور اپنی گاڑی پر بیٹھ کر بنی گالہ کی طرف روانہ ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو عمران خان پشاور میں کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کے بعد سیدھے ڈی چوک پہنچے ،سانحہ پشاور میں شہید ہونے والوں کی غائبانہ نماز جنازہ میں شرکت کی،غائبانہ نماز جنازہ کی امامت چوہدری اعجاز نے کرائی،جس کے بعد کنٹینر پر پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا،جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ سانحہ پشاور کے بعد پی ٹی آئی کا دھرنا مزید جاری رکھنا ملک کو و قوم کے مفاد میں نہیں،لہٰذا یہ دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا جائے،جس میں عمران خان نے بوجھل دل کے ساتھ کنٹینر پر پہلی دفعہ تقریر کی اور دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

عمران خان کے دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے ہوتے ہی ٹائیگر اور ٹائیگرسز عمران خان سے یہ فیصلہ واپس لینے کیلئے اپیلیں کرتے رہے،عمران خان نے ان کی آوازوں پر دھیان نہ دیا اور کنٹینر سے اتر کر اپنی گاڑی میں بیٹھ کر بنی گالہ کی طرف روانہ ہوگئے۔نوجوانوں نے ان کی گاڑی کے آگے آنے کی کوشش کی تو سیکورٹی پر مامور جیالوں نے انہیں دھکے دیکر گاڑی سے دور کیا،جس کے بعد کارکن آپس میں گتھم گتھا ہوگئے اور دھاڑیں مار کر روتے رہے اور گو نواز گو کے نعرے بھی لگاتے رہے،وہاں پر لگائے سٹال والوں کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کے دھرنے کے ساتھ چلے ہیں اور ہمیں ان سے یہ امید نہیں تھی کہ وہ ہمیں بغیر مقصد لئے واپس گھروں کو بھیج رہے ہیں

متعلقہ عنوان :