بھارت نے دولت اسلامیہ پر پابندی لگا دی،حکومت مشرقِ وسطیٰ کے اس گروہ کی سرگرمیوں کو محدود بنانا چاہتی ہے،بھارتی وزیر داخلہ

جمعرات 18 دسمبر 2014 08:57

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔18دسمبر۔2014ء)بھارت نے دہشت گرد گروہ اسلامک اسٹیٹ پر پابندی لگا دی ہے۔ یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب وہاں چند روز قبل ہی اس اسلام پسند گروہ کی حمایت میں ایک ٹوئٹر اکاوٴنٹ چلانے والے ایک شہری کو گرفتار کیا گیا ہے۔بھارتی وزیرِ داخلہ راج ناتھ سنگھ نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ حکومت مشرقِ وسطیٰ کے اس گروہ کی سرگرمیوں کو محدود بنانا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دیگر ملکوں میں داعش کی سرگرمیوں پر غور کیا ہے۔ پہلے قدم کے طور پر ہم نے اس گروہ پر بھارت میں پابندی لگا دی ہے۔انہوں نے مزید کہا: ”یہ سچ ہے کہ اس گروہ میں شامل یا اس کی کارروائیوں کا حصہ بننے والے بھارتی شہریوں کی تعداد انتہائی کم ہے، لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم اس حوالے سے سنجیدگی سے کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

“انہوں نے کہا کہ اس گروہ پر پابندی سے پولیس کے لیے مشتبہ افراد پر مقدمے قائم کرنا آسان ہو جائے گا۔عراق میں تعمیرات کے شعبے میں کام کرے والے بھارت کے انتالیس مزدْور لاپتہ ہیں۔ شبہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ انہیں اسلامک اسٹیٹ نے یرغمال بنا رکھا ہے۔ ان شہریوں کے تحفظ کے خدشے کے تحت بھی بھارتی حکام اس گروہ پر پابندی لگانے سے اجتناب برتتے رہے ہیں۔

بھارتی حکام کا یہ خیال بھی رہا ہے کہ اس گروہ پر پابندی لگا دی گئی تو اس کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا پتہ لگانا مشکل ہو جائے گا اور اپنی سرگرمیاں خفیہ انداز میں جاری رکھیں گے۔خیال رہے کہ بھارت مسلمانوں کی آبادی والا تیسرا بڑا ملک ہے، لیکن وہاں کے مسلمانوں نے اسلام پسندی کے مقاصد کی کبھی زیادہ حمایت نہیں کی۔ پولیس کے مطابق چار مسلمان شہریوں کے بارے میں اسلامک اسٹیٹ کا حصہ بننے کی معلومات ہیں جن میں سے ایک واپس وطن لوٹا اور اب حراست میں ہے۔

متعلقہ عنوان :