بحرین میں حکومت مخالف آوازوں کو کریک ڈاوٴن کا سامنا ہے،ایمنسٹی انٹرنیشنل

جمعہ 17 اپریل 2015 04:13

مانامہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 اپریل۔2015ء) بحرین میں حکومت مخالف آوازوں کو کریک ڈاوٴن کا سامناہے،ایمنیسٹی کی رپورٹ میں گذشتہ برس کے دوران پولیس کی جانب سے بدسلوکی کے کئی واقعات کا ذکر کیا گیا ہے۔ ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے بحرین کی حکومت پر حقوقِ انسانی کی سنگین خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چار برس قبل حکومت مخالف مظاہروں کے بعد شروع ہونے والا اصلاحات کا عمل ان خلاف ورزیوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔

حقوقِ انسانی کی عالمی تنظیم نے یہ بات اپنی ایک رپورٹ میں کہی ہے جو جمعرات کو جاری کی گئی ہے۔ 79 صفحات کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بحرین میں حکومت مخالف آوازوں کو شدید کریک ڈاوٴن کا سامنا ہے۔ ایمنیسٹی کے مطابق جہاں بحرینی دارالحکومت میں مظاہروں پر پابندیاں عام ہیں وہیں حکومت کے خلاف آواز اٹھانے والے کارکنوں کو مسلسل پابندِ سلاسل کیا جا رہا ہے جہاں انھیں تشدد اور بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے تنظیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر سعید بومیدوہ نے کہا ہے کہ ’بحرینی حکام کی جانب سے دنیا کو دکھائی جانے والی ترقی اور اصلاح پسند مملکت کی شبیہ کے پیچھے ایک بدنما سچ پوشیدہ ہے۔‘ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’حکومت مخالف تحریک کے آغاز کے چار سال بعد، بحرین میں سکیورٹی فورسز کی جانب سے اختیارات کا غلط استعمال، عوام سے بدسلوکی اور ان پر دباوٴ ڈالنے کا عمل عام ہے۔

‘ بحرینی حکام کی جانب سے اس رپورٹ پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ رپورٹ کے مرکزی محقق سعید حدیدی نے بتایا کہ ایمنیسٹی کو بحرین میں گذشتہ برس مئی اور پھر رواں برس جنوری کے بعد تحقیقات کی اجازت دی گئی۔ اگرچہ یہ دونوں دورے پانچ دن پر محیط تھے لیکن اس دوران انھیں حکومتی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ حکومت مخالف کارکنوں تک بھی رسائی دی گئی۔ رپورٹ میں ایمنیسٹی نے بحرینی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ عدلیہ میں اصلاحات کرے اور ’قانونی طور پر اظہارِ رائے کی آزادی کا حق استعمال کرنے والوں اور پرامن اجتماعات کرنے والوں کو‘ جیلوں سے رہا کرے۔