بھارت میں غیر قانونی تعمیرات کے خاتمے سے بچنے کیلئے 800 افراد نے اسلام قبول کرلیا،مکینوں کے اسلام قبول کرنے کا اقدام ان کو کسی قسم کی مدد نہیں کرے گا،اقلیتی بہبود کے وزیر محمد اعظم خان

جمعہ 17 اپریل 2015 04:10

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 اپریل۔2015ء)بھارتی ریاست اتر پردیشن کے ضلع رام پور میں بلدیہ کی طرف سے غیر قانونی تعمیرات کو ختم کرنے کی کارروائی سے بچنے کے لئے دلتوں کے بالیمکی سماج کے 800افراد نے اسلام قبول کرلیا۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مظاہرین نے اپنے مکان بچانے کے لیے دھرنا اور مظاہرہ کیا اور پھر انہوں نے ٹوپی پہن کر علامتی طور پر اسلام قبول کیا۔

ایک ہفتہ قبل رام پور بلدیہ نے توپ خانہ روڈ پر واقع بالمیکی بستی کے پچاس سے زیادہ مکانوں کو ناجائز قبضہ قرار دے کر انہیں گرانے کے لیے نشان زدہ کیا تھا۔ بالمیکیوں کا کہنا تھا کہ ان کے پاس مذہب کی تبدیلی کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ریاست کے اقلیتی بہبود کے وزیر محمد اعظم خان کے خلاف نعرے بازی کی گئی، بالیمکی سماج کے مکینوں نے احتجاج کا نیا طریقہ اپنایا اور تبدیلی مذہب کا اعلان کردیا۔

(جاری ہے)

مفتی اعظم خان نے میڈیا کو بتایا کہ مکینوں کے اسلام قبول کرنے کا اقدام ان کو کسی قسم کی مدد نہیں کرے گا۔ بالیمکی لوگوں نے اپنے طور پر اسلام قبول کرنے کا اعلان کیا، اس موقع پر کوئی مسلمان مذہبی رہنما موجود نہیں تھا۔ پوری بستی کو پولیس نے گھیرے میں لیا ہوا ہے، تاہم امروہا کے ایک مفتی نے ان کی تبدیلی مذہب کی حمایت کی اور انہیں علامتی ٹوپیاں پہنا کر مسلمان قرار دیا اور کسی قسم کی تقریب کا انعقاد نہیں کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :