تعلیم کے فروغ سے منفی سوچ کے حامل عناصر کی حوصلہ شکنی کی جا سکتی ہے،ممنون حسین، ملکی ترقی کے لئے جدید علوم سے آگاہی ضروری ہے خیبرپختونخوا کی عوام نے زندگی کے ہر شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہے خیبرپختونخوا میں مشکل حالات کے باوجود بھی اساتذہ اور طلبہ کے حوصلے پست نہیں ہوئے ۔ خیبرپختونخوا میں لڑکیوں کی تعلیم میں مشکلات دور کرنے کی ضرورت ہے ملالہ جیسی لاکھوں بچیاں خیبرپختونخوا میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں، ہمیں بدعنوانی کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے،سرحد یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن کی تقریب سے خطاب

جمعہ 17 اپریل 2015 03:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 اپریل۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ تعلیم کے فروغ سے منفی سوچ کے حامل عناصر کی حوصلہ شکنی کی جا سکتی ہے ملکی ترقی کے لئے جدید علوم سے آگاہی ضروری ہے خیبرپختونخوا کی عوام نے زندگی کے ہر شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھائی ہے خیبرپختونخوا میں مشکل حالات کے باوجود بھی اساتذہ اور طلبہ کے حوصلے پست نہیں ہوئے ۔

خیبرپختونخوا میں لڑکیوں کی تعلیم میں مشکلات دور کرنے کی ضرورت ہے ملالہ جیسی لاکھوں بچیاں خیبرپختونخوا میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں جمعرات کے روز سرحد یونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ معیاری تعلیم اور بدعنوانی کے خاتمے سے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں طلباء تعلیم کے ساتھ بہتر تربیت بھی حاصل کرنے پر توجہ دیں انہوں نے کہا ہے کہ سرحد یونیورسٹی نے مختصر عرصہ میں ممتاز مقام حاصل کیا ہے اور سرحد یونیورسٹی کا اہم کارنامہ فاصلاتی نظام تعلیم ہے انہوں نے کہا ہے کہ خبیرپختونخوا مستقبل میں غیر معمولی اہمیت اختیار کرنے والا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیم کے ساتھ ساتھ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے تمام پہلوؤں پر توجہ دے رہی ہے ۔

(جاری ہے)

صدر ممنون حسین کا کہنا تھا کہ تعلیم اور صحت میں دہشت گردی کی اہم وجہ ملک میں بدعنوانی کرپشن اور ہمارے ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے انہوں نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے ملک میں بدعنوانی کے خلاف جہاد شروع کر رکھا ہے اور میری زندگی کا مقصد ملک میں کرپشن کا خاتمہ ، صحت اور تعلیم کے شعبے میں بہتری ہے میں نے اقتدار میں آنے سے پہلے اور اقتدار کے بعد ہمیشہ کرپشن کے خلاف آواز بلند کی ہے انہوں نے کہا ہے کہ پوری قوم کو متحد ہو کر کرپشن کے خلاف آواز اٹھانی ہو گی ہمارے ملک میں تقریبا 800 ارب ہزار تک کرپشن ہوتی ہے اگر ملک میں اس کرپشن کا 500 ارب بھی صحت اور تعلیم پر خرچ کیا جا سکے تو تمام معاملات باآسانی حل ہو سکتے ہیں صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ ہمیں بدعنوانی کے خلاف ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے ۔

ہمیں معاشرے میں بدعنوان اشخاص کا سماجی بائیکاٹ کر دینا چاہئے انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں بدعنوان اشخاص سینہ تان کے گھومتے ہیں ماضی میں بدعنوان اشخاص سے سماجی تعلقات ختم کر دے جاتے تھے ہمیں ماضی کی روایات کو دہراتے ہوئے ان عناصر کو سینہ تان کر گھومنے سے روکنا ہو گا ان کے ساتھ بیٹھنے سلام دعا کرنے کے علاوہ رشتہ کرنا بھی چھوڑ دیں ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی اور ترقیاتی کاموں میں دلچسپی سے کام کر رہی ہے اور 2018 تک نظام می 15 سے 16 ہزار بجلی نظام میں شامل کر دی جائے گی اور پاک چائنہ راہداری منصوبے سے ترقی کی نئی راہ متعین ہوں گی اور ترقی کے نئے باب کھلیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پاکستان ترقی سے ترقی کر رہا تھا لیکن کرپشن کی وجہ سے آج ہمارا ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے ہمارا ریلوے نظام ماضی میں اتنا بہتر تھا کہ بھارت کے مقابلے میں ہمارا سکینڈ کلاس ٹکٹ فرسٹ کلاس ٹکٹ تصور کیا جاتا تھا ہمارے ملک میں 400 سے زائد ٹیکسٹائل میں ہیں انشاء اللہ اب ملک کو مزید تباہ نہیں ہونے دیں گے ۔