قلعہ سیف اللہ میں مبینہ طورپر خسرہ کا انجکشن لگنے سے3بچے جاں بحق، 11کی حالت غیر ہوگئی ، متاثرہ بچوں کے والدین کا احتجاج،خسرہ ویکسین سے بلوچستان بھرمیں کوئی بچہ جاں بحق نہیں ہوا،ڈی جی صحت بلوچستان،تین بچوں کی ہلاکت کی وجہ دست اورقہہ کی شکایت ہے ،ڈاکٹر فاروق اعظم

جمعہ 17 اپریل 2015 03:54

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔17 اپریل۔2015ء)بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ میں مبینہ طورپر خسرہ کا انجکشن لگنے سے3بچے جاں بحق جبکہ 11کی حالت غیر ہوگئی متاثرہ بچوں کے والدین نے قلعہ سیف اللہ میں احتجاج کیا محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ کیخلاف نعرے بازی کی گئی تفصیلات کے مطابق قلعہ سیف اللہ کے نواحی علاقے میں خسرہ مہم کے دوران مبینہ طورپر خسرہ کا انجکشن لگنے سے3 بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ خسرہ ویکسینیشن میں 11 معصوم بچوں کو موت کے دہانے پہنچا دیا جن میں محمد اکرم ‘ عنایت خان ‘ نعمت اللہ ‘ شکر بی بی ‘ روزینہ بی بی ‘ نعیمہ بی بی ‘ مالیکہ شامل ہیں جنہیں تشویشناک حالت میں ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتال قلعہ سیف اللہ کے بعد سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیاگیا متاثرہ بچوں کے والدین نے محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ کے ناروا رویئے کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے کوئٹہ ژوب قومی شاہراہ کو بلاک کر دیا والدین نے کہا کہ بچوں کی ہلاکت میں ملوث محکمہ صحت کے اہلکاروں کیخلاف فوری طورپرکارروائی کی جائے بصورت دیگر ہم مزید سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے متاثرہ بچوں کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا جن کا علاج و معالجہ جاری ہے سیکرٹری صحت نور الحق بلوچ نے کہا کہ متاثرہ بچوں کی ہلاکتیں خسرہ سے نہیں بلکہ بچوں میں پہلے سے کوئی بیماری تھی انہوں نے کہا کہ ہم تحقیقات کررہے ہیں اگر واقعی محکمہ صحت کے اہلکار ملوث پائے گئے تو ہم متعلقہ اہلکاروں کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کریں گے ۔

(جاری ہے)

ادھرڈائریکٹرجنرل محکمہ صحت بلوچستان ڈاکٹرفاروق اعظم جان نے کہاہے کہ خسرے کی ویکسین سے بلوچستان بھرمیں کوئی بچہ جاں بحق نہیں ہواتین بچوں کی ہلاکت کی وجہ دست اورقہہ کی شکایت ہے اسی علامت کی وجہ سے انہیں ضلعی ہیڈکوارٹرہسپتال قلعہ سیف اللہ لایاگیااس وقت بھی 4بچے تشویشناک حالت میں زیرعلاج ہیں ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہاگیاہے کہ خسرے سے بچاؤکی ویکسین سے کوئی بچہ ہلاک نہیں میڈیامیںآ نے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں انہوں نے بتایاکہ مذکورہ مہم 25اپریل تک بلوچستان کے تمام اضلاع میں جاری ہے اورایک اندازے کے مطابق 4لاکھ سے زائدبچوں کوخسرہ کی ویکسین لگائی جاچکی ہے اوربلوچستان کے 32اضلاع میں سے کسی قسم کے ضمنی اثرات کی شکایت موصول نہیں ہوئی تین بچوں کی اموات کے حوالے سے بیان میں کہاگیاہے کہ اس کی وجہ سے دست اورقہہ کی شکایت ہے ان بچوں کوانہی علامات کے تحت ضلعی ہیڈکوارٹرہسپتال قلعہ سیف اللہ لایاگیاتھااس وقت بھی چھ سالہ زاہددوسالہ شاکرہ بی بی ،چھ سالہ نغمہ اورچارسالہ روبینہ سول سنڈیمن ہسپتال کوئٹہ میں زیرعلاج ہیں جن میں سے شاکرہ کی حالت تشویشناک ہے تمام بچوں کی علامات کی وجہ فوڈپوائزننگ ہوسکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :