ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کمرشل پلاٹ ایک انتہائی طاقتور شخصیت کے نام کرنے کی خاطر سی ڈی اے نے قواعد وضوابط کو الماری میں لپیٹ کررکھ دیا ،32پلاٹ ملا کر بنائے گئے 12 ایکڑ کے پلاٹ کی نیلامی میں حصہ لینا فائیو سٹار ہوٹل کا مالک ہونے سے مشروط ،سی ڈی اے کا 30دنوں میں صرف 50فیصد ادائیگی کرکے بااثر شخص کو نوازنے کا ” ہوم ورک“ مکمل ، ” واردات “ سے روکنے کیلئے وزیراعظم نواز شریف مداخلت کریں،سٹیزن ڈویلپرز ایسوسی ایشن کی اپیل ، پلاٹ کے 20فیصد حصے پر شاپنگ مال تعمیر ، 80 فیصد حصہ فائیو سٹار ہوٹل کیلئے مخصوص ہوگا، ایک فائیو سٹار ہوٹل کے 4200 کمرے ہونگے،12ایکڑ پر تعمیرات کیلئے 35 میگا واٹ بجلی کی ضرورت ہوگی، اسلام آباد کے ایک سیکٹر کو 17میگا واٹ بجلی دی جاتی ہے، ایسا ہوا تو یہ ایک عجوبہ ہوگا، ماہرین،پلاٹ کی نیلامی کو حتمی شکل دینے کیلئے سی ڈی اے حکام کا آج پھر اجلاس ہوگا

جمعہ 13 نومبر 2015 08:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔13نومبر۔2015ء ) وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کمرشل پلاٹ ایک انتہائی طاقتور شخص کو الاٹ کرنے کیلئے تمام قواعد وضوابط کو لپیٹ کر الماری میں رکھ دیا ہے ۔12 ایکڑ پر مشتمل پلاٹ کی نیلامی میں حصہ لینے کیلئے فائیو سٹار ہوٹل کا مالک ہونا شرط رکھ دی گئی ۔ 32پلاٹ ملا کر 12ایکڑ کا ایک پلاٹ بنایا گیا ہے صرف 50فیصد ادائیگی 30دنوں میں کرکے بااثر شخص کو نوازنے کا ” ہوم ورک“ سی ڈی نے نے مکمل کرلیا ہے ۔

سٹیزن ڈویلپرز ایسوسی ایشن نے سی ڈی اے کو ” واردات “ سے روکنے کیلئے وزیراعظم میاں نواز شریف سے مداخلت کی اپیل کردی ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں 16نومبر کو ملکی تاریخ کے سب سے بڑے پلاٹ کی نیلامی کیلئے سی ڈی اے میں تیاریاں جاری ہیں اس پلاٹ پر تعمیرات کیلئے فی فلور ایریا کی شرح 12ایکڑ رکھی گئی ہے اس طرح مجموعی طور پر اس پلاٹ پر 144 ایکڑ کی تعمیرات ہونگی۔

(جاری ہے)

سٹیزن ڈویلپرز ایسوسی ایشن کی طرف سے اس فائیو سٹار ہوٹل مع کمرشل پلاٹس کی تعمیرات والے پلاٹ پر شدید تحفظات اور اعتراضات اٹھائے ہیں ۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کسی بھی بلڈنگ میں خدانخواستہ آگ بھڑک اٹھنے یا کسی دوسری ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سی ڈی اے یا کسی دوسرے ادارے کے پاس اہلیت اور مشینری نہیں ہے 12ایکڑ پر بنائے جانے والے اس فائیو سٹار ہوٹل اور شاپنگ مال کیلئے ہنگامی اقدامات کا کوئی بندوبست نہیں ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سی ڈی اے حکام نے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ اس فائیو سٹار ہوٹل اور شاپنگ مال کیلئے گیس اور بجلی کی فراہمی سی ڈی اے کی ذمہ داری نہیں ہوگی اور سی ڈی اے دیگر سروسز فراہم نہیں کرے گا ۔

اس طرح اس متوقع فائیو سٹار ہوٹل اور شاپنگ مال کیلئے بجلی کی فراہمی کے جو پلانٹ اور گیس کے جو پلانٹ لگیں گے اس سے آلودگی میں خوفناک اضافہ ہوگا ۔ قابل تشویش پہلو یہ ہے کہ اس بارہ ایکڑ پلاٹ کی تعمیر تیرہ لاکھ سکوائر فٹ پر ہوگی جب کہ اب تک بلیو ایریا کی کل تعمیر تقریباً 13لاکھ سکوائر فٹ ہی بنتی ہے ۔ مذکورہ پلاٹ کے 20فیصد حصے پر شاپنگ مال تعمیر ہونگے ، اور 80 فیصد حصہ فائیو سٹار ہوٹل کیلئے مخصوص ہوگا اور ایک تخمینے کے مطابق 80فیصد زمین پر 4200 کمرے تعمیر کئے جائینگے اور یہ امر حیران کن ہے کہ ایک فائیو سٹار ہوٹل کے 4200 کمرے ہونگے ۔

ماہرین کا کہنا ہے اگر ایسا ہوا تو یہ ایک عجوبہ ہوگا ۔12ایکڑ پر ہونے والی تعمیرات کیلئے 35 میگا واٹ کی ضرورت ہوگی جبکہ اسلام آباد کے ایک سیکٹر کو 17میگا واٹ بجلی دی جاتی ہے ۔ اس پلاٹ کے ملکیتی حقوق سی ڈی اے صرف پچاس فیصد ادائیگی کے بعد دے دے گا جبکہ باقی رقم کیلئے بینک گارنٹی دی جائے گی ایک طرف سی ڈی اے اتنی بڑی عمارت کیلئے 12ایکڑ کا پلاٹ فروخت کرنے جارہا ہے جبکہ اس کیلئے ممبر اسٹیٹ اور ممبر فنانس سی ڈی اے اجلاسوں میں موجود نہیں ہوتے ۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ مذکورہ دونوں ممبران ایف آئی اے اور نیب انکوائریوں کے خوف سے اس پلاٹ کی فروخت سے جان بچانے کی کوشش کررہے ہیں بلڈرز ایسوسی ایشن نے وزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ یہ ایک خاص آدمی کو نوازنے کیلئے غیر قانونی آکشن کیا جارہا ہے کیونکہ اگر یہ آکشن قانون کے مطابق ہے تو پھر اس آکشن میں حصہ لینے والوں کیلئے شرائط ختم کردی جائیں اور تمام سرمایہ کاروں کو بولی دینے کے برابر مواقع دیئے جائیں اگر سی ڈی اے کے عہدیداروں نے ایسا نہ کیا تو بلڈرز ایسوسی ایشن کی طرف سے اس سارے غیر شفاف عمل کو عدالت میں چیلنج کردیا جائے سی ڈی اے حکام اس پلاٹ کی نیلامی کو حتمی شکل دینے کیلئے آج جمعہ کو پھر اجلاس کرینگے ۔