چین بھی داعش کیخلاف میدان میں آگیا ، داعش کے خلاف جنگ میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں، چین تنظیم کیخلاف لڑنے والی عالمی برادری کے ہاتھ مضبوط کرے گا تاکہ دنیا میں امن قائم ہو ، چینی حکام ،چینی صدر کے طرف سے داعش کے خلاف اعلان جنگ شدت پسند تنظیم کے لیے بری خبر ہے، سکیورٹی ماہرین ،داعش نے گزشتہ ہفتے ایک چینی باشندے کو قتل کر دیا تھا، مالی میں بھی قتل ہونے والے افراد میں 3چینی باشندے شامل تھے

پیر 23 نومبر 2015 08:54

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔23نومبر۔2015ء) چین بھی داعش کیخلاف میدان میں آگیا ،چین داعش کے خلاف لڑنے والی عالمی برادری کے ہاتھ مضبوط کرے گا۔داعش نے گزشتہ ہفتے ایک چینی باشندے کو قتل کر دیا تھا جو ان کے پاس ایک عرصے سے قید تھا، شدت پسند تنظیم نے اس چینی باشندے کے ساتھ ایک فرانسیسی سمیت 4افراد کو قتل کیا تھا۔ داعش کے اس اقدام پر چین نے بھی شدت پسند تنظیم کے خلاف جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔

چینی حکام کا کہنا ہے کہ اب وہ بھی داعش کے خلاف جنگ میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔چینی صدر ڑی جن پنگ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ”چین داعش کے خلاف لڑنے والی عالمی برادری کے ہاتھ مضبوط کرے گا تاکہ دنیا میں امن قائم ہو سکے اور دہشت گردوں کے بڑھتے ہاتھ روکے جا سکیں جو معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

چینی صدر نے اپنے اس بیان میں اپنے ملک کے سکیورٹی اداروں کو چین سے باہر سکیورٹی ورک بڑھانے کی ہدایت بھی کی ہے۔

ژی جن پنگ نے گزشتہ دنوں مالی کے دارالحکومت میں دہشت گردوں کے ہوٹل پر حملے اور قتل و غارت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد رنگ و نسل اور مذہب کے امتیاز کے بغیر لوگوں کو قتل کر رہے ہیں۔ ہم مالی کے دارالحکومت میں لوگوں کو قتل کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ واضح رہے کہ مالی میں قتل ہونے والے افراد میں چینی ریلوے کمپنی کے 3افسر بھی شامل تھے۔

سکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ چینی صدر کے طرف سے داعش کے خلاف اعلان جنگ شدت پسند تنظیم کے لیے بری خبر ہے کیونکہ چین دنیا کی ایک بڑی فوجی قوت ہے اور اس کی لاکھوں کی تعداد میں موجود فوج جدید اسلحے اور ٹیکنالوجی سے لیس ہے۔چین کے داعش کے خلاف جنگ میں شامل ہونے سے اس شدت پسند تنظیم کو شدید نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :