چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر)مزمل حسین کا نائے گاج ،دراوت ڈیم کا دورہ

پانی کے مسائل سے نمٹنے کیلئے پاکستان کو ہردس سال میں ایک ڈیم تعمیر کرنے کی ضرورت ہے ‘ چیئرمین واپڈا

منگل 15 اگست 2017 23:38

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اگست ء)چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے نائے گاج ڈیم اور دراوت ڈیم کا دورہ کیا۔دورے کے بعد دونوں منصوبوں کے بارے میں دی جانے والی بریفنگ کے دوران چیئرمین واپڈا نے کہا کہ واپڈاپاکستان میں آبی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنے کے لئے پرعزم ہے تاکہ ملک میں پانی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔

اس مقصد کے لئے واپڈا نے دوجہتی حکمت ِ عملی تشکیل دی ہے ، جس کے تحت واپڈا اس امر کے لئے پوری کوشش کررہا ہے کہ دیامربھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم جیسے کثیر المقاصد بڑے منصوبوں پر تعمیراتی کام کا جلد از جلد آغاز کیا جائے اور ساتھ ہی نائے گاج ڈیم سمیت پانی کے دیگر زیر تعمیر منصوبوں کو کم سے کم مدت میں مکمل کیا جائے۔

(جاری ہے)

چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے کہا کہ آبادی میں تیزی سے اضافہ اور آبی ذخائر میں مٹی بھرنے کے قدرتی عمل کی وجہ سے پاکستان میں پانی کی سالانہ فی کس دستیابی میں کمی واقع ہورہی ہے اور اس وجہ سے پاکستان پانی کے حوالے سے دبائو کے شکار ممالک میں شامل ہوچکا ہے اور اگر اس بارے میں اقدامات عمل میں نہ لائے گئے تو پاکستان پانی کی کمی کے شکار ممالک میں شامل ہوجائے گا۔

یہ صورت حال ہم سے اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ ہر دس سال میں ایک بڑا ڈیم تعمیر کیا جائے اور ساتھ ہی جہاں ممکن ہو چھوٹے اور درمیانے درجے کے ڈیمز بھی تعمیر کئے جائیں۔اپنے دورے میں چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے پراجیکٹ انتظامیہ کے ساتھ نائے گاج ڈیم پر تعمیراتی کام تیز کرنے کے بارے میں مختلف اقدامات پر تفصیلی گفتگو کی۔ بریفنگ کے دوران چیئرمین واپڈا کو بتایا گیا کہ نائے گاج ڈیم پراجیکٹ پر تعمیراتی کام کی رفتار مطلوبہ ہدف کے مطابق نہیں۔

ان وجوہات میں درکار فنڈز کی عدم فراہمی سب سے بڑا عنصر ہے ۔ اگر درکار فنڈز بروقت دستیاب ہوں تو نائے گاج ڈیم پراجیکٹ دو سال میں مکمل ہوسکتا ہے۔ دراوت ڈیم کے بارے میں بریفنگ کے دوران چیئرمین واپڈا نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دراوت ڈیم اپنی تکمیل کے بعد اب حکومت سندھ کے حوالے کئے جانے کے لئے تیار ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ گزشتہ سال اور موجودہ سال ہونے والی بارشوں کا ڈیم میں پانی بھرنے کے حوالے سے مثبت اثر مرتب ہوا ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ نائے گاج ڈیم پراجیکٹ دادو سے شمال مغربی جانب 65کلومیٹر کی مسافت پر گاج دریا پر تعمیر کیا جارہا ہے۔ اس ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی صلاحیت 3لاکھ ایکڑ فٹ ہے اور اس سے 28ہزار 800ایکڑ اراضی سیراب ہوگی ۔ یہ منصوبہ تقریباً 48 فیصد مکمل ہو چکا ہے ۔ دراوت ڈیم حیدر آباد کے مغرب میں 70کلومیٹر کے فاصلے پر باران دریا پر تعمیر کیا گیا ہے۔ اس ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی مجموعی گنجائش ایک لاکھ 21ہزار ایکڑ فٹ ہے جس کی بدولت 25ہزار ایکڑ زمین زیر کاشت آئے گی۔

متعلقہ عنوان :