(ن) لیگ کا مشاورتی اجلاس ‘ نواز شریف کا عوامی رابطہ مہم جاری رکھنے کااعلان ‘ جلد شیڈول جاری کر دیا جائیگا

موجودہ آئین میںبہت سی ترامیم کی ضرورت ہے ، ہم یہ چاہتے ہیں ہمارے ساتھ جو ہونا تھا وہ ہوگیا،ا ب آنے والے لوگوں کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے ‘عمران خان نے وزیر اعظم کی نااہلی کا مہرہ بن کر بہت بڑی سیاسی غلطی کی ، اس کا احساس ان کو بعد میں ہوگا ،آصف زرداری سے لاکھ اختلاف سہی لیکن ان سے زیاد ہ سمجھ دار سیاست کوئی نہیں ہے،چوہدری نثار اختلافات کے باوجود نواز شریف کی نا اہلی کے بعد ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘خواجہ سعد رفیق الیکشن ریفارمز کے اہم بل رواں ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گاآرٹیکل 62،63کو آئین سے نکانے بارے حکمران جماعت سمیت ابھی تک کسی جماعت نے بھی اس سلسلے میں رابطہ نہیں‘سابق وزیر اعظم نے ریلی میں عدلیہ پر تنقید نہیں کی گئی‘سردار ایاز صادق کی گفتگو

منگل 15 اگست 2017 20:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اگست ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے میاں نواز شریف کی جانب سے عوامی رابطہ مہم جاری رکھنے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ چند روز میں شیڈول جاری کر دیا جائیگا ‘ موجودہ آئین میںبہت سی ترامیم کی ضرورت ہے کیونکہ ہم یہ چاہتے ہیں ہمارے ساتھ جو ہونا تھا وہ ہوگیا آگے آنے والے لوگوں کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے ‘عمران خان نے وزیر اعظم کی نااہلی کا مہرہ بن کر بہت بڑی سیاسی غلطی کی ہے اس کا احساس انہیں بعد میں ہوگا آصف علی زرداری سے لاکھ اختلاف سہی لیکن ان سے زیاد ہ سمجھ دار سیاست کوئی نہیں ہے‘عمران خان نے وزیر اعظم کی نااہلی کا مہرہ بن کر بہت بڑی سیاسی غلطی کی ہے اس کا احساس انہیں بعد میں ہوگا آصف علی زرداری سے لاکھ اختلاف سہی لیکن ان سے زیاد ہ سمجھ دار سیاست کوئی نہیں ہے‘چوہدری نثار اختلافات کے باوجود نواز شریف کی نا اہلی کے بعد ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

(جاری ہے)

منگل کے روز رائے ونڈ میں نواز شریف کی زیر صدارت لیگی رہنمائوں کا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف ،سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ،وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف اور رانا ثنا اللہ سمیت مختلف رہنماں اور قانونی مشیروں نے شرکت کی اس موقع پر پاناما کیس کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل سے متعلق اور انتخابی اصلاحات بل پر تبادلہ خیال اور ن لیگ کے تنظیمی امور اور موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی ۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ(ن)کے تنظیمی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نواز شریف نے مشن جی ٹی روڈ کے دوران بارہا آئین میں ترامیم کا کہا ہے ، اس حوالے سے آئین میں بہت سی ترامیم کی جاسکتی ہیں جبکہ ہمارا یہ خیال ہے کہ ہمارے ساتھ جو ہونا تھا وہ ہوگیا آئندہ آنے والے وزرائے اعظم کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے ، اس کے علاوہ آئین میں فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے لئے بھی شقیں شامل کی جائیں گی۔

چوہدری نثار کے حوالے سے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ وہ مسلم لیگ(ن)کی پالیسی ساز رہنما ہیں اور جس پارٹی میں ایشوز پر اختلافات نہیں ہوتے وہ جمہوری پارٹیاں نہیں ہوتیں ، نثار اختلافات کے باوجود نواز شریف کی نا اہلی کے بعد ان کے شناہ بشانہ کھڑے ہیں۔ عمران خان نے وزیر اعظم کی نااہلی کا مہرہ بن کر بہت بڑی سیاسی غلطی کی ہے اس کا احساس انہیں بعد میں ہوگا آصف علی زرداری سے لاکھ اختلاف سہی لیکن ان سے زیاد ہ سمجھ دار سیاست کوئی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)کے پارٹی رہنما ئوں کے اجلاس کے حوالے سے انہوں نے کہا ہے کہ این اے 120میں الیکشن مہم کا آغاز کردیا ہے اور کلثوم نواز ہماری امیدوار ہوں گی اسی حوالے سے مشاورت کی گئی اور انتخابی خدو خال طے کئے گئے ہیں۔ یہ مشاورتی اجلاس مزید جاری رہیں کہ کیوں آئندہ چند روز میں ن لیگ کی تنظیم سازی کے حوالے سے اقدامات کئے جائیں گے ۔

جی ٹی روڈ مشن کے دوران 90فیصد نواجوان ہمارے ساتھ تھے اس لئے نوجوانوں کو بھی پارٹی میں فعال کریں گے جبکہ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ جو ہو نا تھا وہ ہو گیا ہے ،اب آگے بڑھنا ہے ،نواز شریف کو پاکستان خوش آمدید کہہ رہا ہے ،انہیں جہاں بھی لوگ شدت سے بلائیں گے وہ وہاں جائیں گے ۔انہوں نے بتا یا کہ اجلاس میں قومی اسمبلی سے متعلق معاملات پر گفتگو ہوئی ،الیکشن ریفارمز کے اہم بل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جو کہ رواں ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گاآرٹیکل 62,63کو آئین سے نکانے کے سوال پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ حکمران جماعت سمیت ابھی تک کسی جماعت نے بھی اس سلسلے میں رابطہ نہیں کیا ایاز صادق نے کہا کہ اجلاس میں پارلیمنٹ اور جمہوریت کو مستحکم کرنے پر بات ہوئی، وزیر اعظم نے اپنا لائحہ عمل بتایا ،جس میں کسی ادارے سے محاذ آرائی نہیں تھی ایاز صادق گفتگو کے دوران نواز شریف کو وزیر اعظم کہتے رہے۔

صحافی کے تصیح کرانے پر انہوں نے کہا کہ میرے منہ سے نواز شریف کے لیے ہمیشہ وزیر اعظم ہی نکلتا ہے اپنے حق کے لیے جو جائز طریقہ ہو گا اسے استعمال کیا جائے گا، سابق وزیر اعظم نے ریلی میں عدلیہ پر تنقید نہیں کی گئی ۔