جس ادارے کیساتھ پاکستان کا نام ہو حکومت نے اسے تباہ کردیا،بلاول بھٹو زر داری

اسلام آباد میں بیٹھا کٹھ پتلی سوچ رہا ہے کہ کارڈ سے بے نظیر کی تصویر ہٹائی جائے، عوام کے دلوں سے کیسے نکالوگے ،ہم گلگت بلتستان کو حق ملکیت دلوائیں گے، کراچی اور سندھ میں مفت علاج کرسکتے ہیں تو یہاں بھی کرسکتے ہیں،جن کی وجہ سے سی پیک بنا، انہیں اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین کا جلسے سے خطاب

اتوار 1 نومبر 2020 17:15

غذر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 نومبر2020ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلال بھٹو زرداری نے کہاہے کہ جس ادارے کیساتھ پاکستان کا نام ہو حکومت نے اسے تباہ کردیا،اسلام آباد میں بیٹھا کٹھ پتلی سوچ رہا ہے کہ کارڈ سے بے نظیر کی تصویر ہٹائی جائے، عوام کے دلوں سے کیسے نکالوگے ،ہم گلگت بلتستان کو حق ملکیت دلوائیں گے، کراچی اور سندھ میں مفت علاج کرسکتے ہیں تو یہاں بھی کرسکتے ہیں،جن کی وجہ سے سی پیک بنا، انہیں اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

اتوار کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کا یوم آزادی ہے، یہاں کے بہادر اور غیور عوام نے اپنی آزادی چھین کر حاصل کی تھی۔انہوں نے کہا کہ آپ کے آزادی لینے کے بعد اس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے ایف سی آر، راج گیری نظام کا خاتمہ کیا اور 70 کی دہائی میں ظلم سے دوبارہ آزادی دلوائی اور آواز دی۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے گلگت بلتستان کے عوام کو اتنا روزگار دیا کہ لینے والے کم پڑگئے، انہوں نے کھانے پینے کی اشیا کے ساتھ ساتھ کپڑوں پر بھی سبسڈی دی۔انہوںنے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو نے قراقرم کی بنیاد رکھ کر یہاں کے عوام کیلئے معاشی انقلاب شروع کیا تھا، اسی نظریے کو فالو کرتے ہوئے ہم ان کے مشن کو آگے لے کر جانا چاہتے ہیں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ایسا کیوں ہے کہ جب پاکستان پیپلز پارٹی حکومت میں ہو اس وقت ہی حقوق ملتے ہیں اور جب پی پی پی حکومت میں نہیں ہوتی تو یہاں کے عوام کو بھلا دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے 70 کی دہائی میں ایف سی آر کا خاتمہ کیا تاہم اس کے بعد 1979 سے 1994 تک ان کے حقوق میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، کوئی کام نہیں ہوا۔انہوںنے کہاکہ بینظیر بھٹو نے اقتدار میں آکر لیگل فریم ورک آرڈرز سمیت دیگر اصلاحات کے ساتھ یہاں کی سیاسی جماعتوں کو یہاں کام کرنے کی اجازت دی کیوں کہ وہ بھی عوام کو غربت، بے روزگاری سے آزادی دلوانا چاہتی تھیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے لیڈی ہیلتھ ورکرز اور خواتین پولیس قائم کی کیوں کہ وہ جانتی تھیں کہ ہر طبقے کو معاشی مواقع دیے جائیں اس وقت ہی ملک کی معیشت بہتر ہوسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان پیپلز پارٹی تھی جس نے گلگت بلتستان کو شناخت دی، یہاں اسمبلی قائم کی، گورنر اور وزیراعلیٰ کے عہدے دئیے۔انہوںنے کہاکہ اسلام آباد میں بیٹھا کٹھ پتلی سمجھ رہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے بینظیر کی تصویر ہٹا کر وہ عوام کے دل سے انہیں مٹا سکتا ہے لیکن یہ ان کی بھول ہے، یہاں کے عوام اور اس ملک کی ہر عورت بینظیر بھٹو کو کبھی نہیں بھول سکتی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تاریخ میں گلگت بلتستان کو سب سے زیادہ روزگار پی پی پی کی گزشتہ حکومت میں ملا تھا جب 25 ہزار نوکریاں دی گئی تھیں۔چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہم نے پاک چین اقتصادی راہداری کی بنیاد رکھی تا کہ پاکستان کے پسماندہ علاقے کی قسمت بدل سکیں اور معاشی انقلاب لے کر آئیں لیکن آج کل ہر کوئی سی پیک کی اونر شپ لینا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ جو ہم پر تنقید کیا کرتے تھے کہ چائنا کے اتنے دورے کیوں کیے جارہے ہیں وہ اب کہتے ہیں کہ ہم نے سی پیک شروع کیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران بھی کہتا ہے کہ وہ سی پیک پر کام کریگا تاہم آپ نے دیکھا کہ انہوں نے کچھ نہیں کیا، پی پی پی کا سی پیک بنانے کا مقصد یہ تھا پسماندہ علاقوں کا فائدہ ہو اور صرف گلگت بلتستان کے راستوں اور بلوچستان کی وجہ سے یہ گیم چینجر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے سی پیک کا روٹ گلگت، غذر اور چترال کے تحت گزارنا تھا ان نااہل اور نالائقوں لوگوں کو سمجھ ہی نہیں کہ سی پیک کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ سی پیک سے گلگت، فاٹا اور بلوچستان کے عوام کو فائدہ پہنچنا تھا لیکن ایسا کیوں ہے کہ جن کی وجہ سے سی پیک بنا انہیں اس سے کوئی فائدہ نہیں پہنچا نہ ان کا کوئی اسٹیک ہے، اگر پیپلز پارٹی کی حکومت ہوتی تو سی پیک کی ترجیح گلگت بلتستان کے عوام کی ہوتی۔

غذر میں شائع ہونے والی مزید خبریں