عمران خان کی غلط فہمی ہے کہ وہ سازشیں کرکے وزیراعظم بن سکتے ہیں ،ْبلاول بھٹو زر داری

اگر عمران اتنے ہی مقبول ہوتے تو اتنی سہولتیں دینے کی کیا ضرورت ہی کٹھ پتلی اتحاد بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، جیالے لڑنے کیلئے پرجوش ہیں ،ْپہلے بھی مشکل وقت کا سامنا کرچکے ہیں ،ْ اب بھی مشکلات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں ، کالعدم تنظیموں کا الیکشن لڑنا جمہوریت کی توہین ہے ،(ن) لیگ اور پی ٹی آئی آمر کی پیداوار ہیں ،معاشی اور سیاسی پالیسی ایک ہے ،جلسے سے خطاب /میڈیا سے بات چیت کوئی شوبازی حکومت، کٹھ پتلی حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتی، گوجرہ میں کارکنوں سے خطاب

بدھ 18 جولائی 2018 21:19

عمران خان کی غلط فہمی ہے کہ وہ سازشیں کرکے وزیراعظم بن سکتے ہیں ،ْبلاول بھٹو زر داری
لالہ موسیٰ/ منڈی بہائو الدین / گوجرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ عمران خان کی غلط فہمی ہے کہ وہ سازشیں کر کے وزیراعظم بن سکتے ہیں ،ْاگر وہ اتنے ہی مقبول ہوتے تو انہیں اتنی سہولتیں دینے کی کیا ضرورت ہے ،ْکٹھ پتلی اتحاد بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، جیالے لڑنے کیلئے پرجوش ہیں ،ْپہلے بھی مشکل وقت کا سامنا کرچکے ہیں ،ْ اب بھی مشکلات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں ،کالعدم تنظیموں کا الیکشن لڑنا جمہوریت کی توہین ہے ۔

(ن) لیگ اور پی ٹی آئی آمر کی پیداوار ہیں ،معاشی اور سیاسی پالیسی ایک ہے ،کوئی شوبازی حکومت، کٹھ پتلی حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتی۔ بدھ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گالم گلوچ اور نفرت کی سیاست کر کے شاید قلیل مدت فائدہ اٹھالیا جائے اور یہ لاڈلے کی پرانی عادت ہے تاہم اس عمل سے قوم کو طویل مدت نقصان پہنچے گا۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کٹھ پتلی اتحاد بنانے کی کوشش کی جارہی ہے، خان صاحب کی غلط فہمی ہے کہ سازشیں کر کے وہ وزیراعظم بن سکتے ہیں، لیکن وہ ان سازشوں میں کامیاب نہیں ہونگے، اگر وہ اتنے ہی مقبول ہوتے اور عوام ان کے ساتھ ہوتے تو انہیں اتنی سہولتیں دینے کی کیا ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان صاف اور شفاف انتخابات سے ڈرتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ اس طرح مقابلہ نہیں کرسکتے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اپنی خواہش کے مطابق جسے چاہئیں ووٹ دیں مگر ہمیں امید ہے کہ ہم تمام سازشوں کو شکست دینگے۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی ہو یا جی ڈی اے وہ آزادانہ انتخابات میں مقابلہ نہیں کرسکتے، جو بھی سازشیں ہورہی ہیں ایک دن ان کے ثبوت سامنے لائینگے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ جیالے لڑنے کے لیے پرجوش ہیں، وہ پہلے بھی مشکل وقت کا سامنا کرچکے ہیں اور اب بھی مشکلات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عوام دوست پالیسیز کو ملکی سیاست پر ترجیح دوں گا ،ْپہلے بھی کہا کہ کالعدم تنظیموں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، ان پر بار بار اعتراض کیا اور الیکشن کمیشن کو بھی شکایت کی، کالعدم تنظیموں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی مذمت کرتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ پنجاب کی سیاست میں نظریاتی بحران ہے اس کیلئے پیپلز پارٹی لڑے گی، پی ٹی آئی اور نواز شریف پارٹی کا منشور ایک جیسا ہی ہے، ہماراسفرصرف الیکشن تک محدود نہیں ہے، اس لئے پیپلز پارٹی کا منشور باقی تمام جماعتوں سے مختلف ہے۔

ہم بے نظیر بھٹو کے فلسفے پر چلتے ہوئے مثبت سیاست کرینگے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ لاڈلے کی سیاست سے مستقبل میں ملک کو نقصان پہنچ سکتا ہے، عمران خان شفاف الیکشن سے ڈرتے ہیں۔ میڈیا سے بات چیت ایک سوال پر بلاول بھٹو نے کہا کہ نواز شریف کا ٹرائل عدالت میں ہونا چاہئے لیکن جو بنیادی حقوق ہیں وہ سب کو ملنے چاہئیں ۔بعد ازاں منڈی بہائو الدین میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کسان دوست پالیسی بنائی ہے ۔

پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو غربت کامقابلہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھوک مٹائو پالیسی کے تحت لوگوں کو آسان قرضے دینگے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں کارکنان نے جمہوریت کیلئے لازوال قربانیاں دیں ۔ انہوں نے کہا کہ شاہنواز بھٹو ضیاء الحق کی آمریت سے لڑتے ہوئے شہید کردیئے گئے۔ شہید شاہنواز بھٹو کی جدوجہد اور قربانی صدیوں یاد رکھی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو انقلابی منشور لیکر آئے تھے ، ہم ایک اور انقلابی منشور لائے ہیں جو آپ کے مسائل کا حل نکال سکے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا دائزہ وسیع کرینگے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پورے ملک میں پھیلائینگے۔ یونین کونسل کی سطح پر فوڈ سٹور کھولینگے جو خواتین چلائینگی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا منشور ہمیشہ کسان دوست رہاہے۔

کسان کارڈ کے تحت فصلوں کی انشورنس کی جائیگی۔ فصلوں کی نقصان کی صورت میں حکومت کسانوں کی مدد کرسکے گی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ چاول ، مکی دال ، گندم کی فصل کو بھی سپورٹ پرائس دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو نے پانچ مرلہ سکیم کے تحت بے گھر افراد کو مکانات دیئے تھے ۔ ہم بھی گھر پروگرام کے تحت نوجوانوں کو گھر کیلئے مدد دینگے۔ انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ (ن) لیگ ہو یا پی ٹی آئی ان کی معاشی اور سیاسی پالیسی ایک ہے ، (ن) لیگ اور پی ٹی آئی آمر کی پیداوار ہیں ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر شہید کی نامکمل مشن پورا کرنے کیلئے نکلا ہوں ۔ ہمیں مرکز کی سطح پر اصولوں کی سیاست واپس لانا پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہد کیلئے عوام کی مدد اور ووٹ ضروری ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پنجاب میں ایک سیاسی بحران پیدا ہوچکا ہے اور پیپلز پارٹی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی بی غربت اور بیروزگاری کیخلاف جدوجہد کررہی تھیں،بینظیر نے کہا تھا روزگار دینا جرم ہے تو وہ یہ جرم بار بار کرتی رہیں گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اقتدار ملا تو خواتین کو بلا سود قرضے دینگے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے پرویز خٹک اور عمران خان کا نام لئے بغیر کہا کہ گالی دینا مجھے بھی آتا ہے مگر کارکنوں کو گالم گلوچ نہیں سکھانا چاہتا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کا الیکشن لڑنا جمہوریت کی توہین ہے ۔ اس معاملے پر اعتراض کیا اور سینیٹ کی پارلیمانی کمیٹی پر بھی اس پر سوال اٹھائے تھے لیکن اس کے باوجود ان کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دینا قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش رہی ہے کہ ہم عورتوں کو اپنے معاشرے میں سامنے لائیں ، انہیں فائدہ دیں اور شناخت دیں ، اسی سلسلے میں ہم نے پہلے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا ۔ گوجرہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا ہے، ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے۔ ہماری جدوجہد غربت اور بیروزگاری کیخلاف ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نظریئے کی سیاست اور عوامی مسائل کے حل کی سیاست کررہے ہیں، ہم نظریات کی سیاست کرتے ہیں ، گالم گلوچ کی سیاست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی شوبازی حکومت، کٹھ پتلی حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ میں منشور لیکر آیا ہوں جس میں ہر شعبے میں انقلابی اقدامات ہیں ۔ بھٹو نے منشور دیا تھا اس پر عمل کیا اور غریبوں کو خوشحال کیا۔

بھٹو نے کسانوں کو زمینیں دیں، ان کو خوشحال بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ روزگار دیتی ہے، شہید بی بی پر روزگار دینے پر مقدمے بنے۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ شہید عدالت کے باہر کھڑی ہو کر کہتی تھی کہ روزگار دینا جرم ہے تو بار بار کرونگی ۔ انہوں نے کہا کہ میں نوجوانوں کو گالم گلوچ کی سیاست نہیں تمیز اور تہذیب کی سیاست سکھانے نکلا ہوں۔

لالہ موسیٰ میں شائع ہونے والی مزید خبریں