سانحہ 9 مئی ،وزیراعلی علی امین گنڈا پور کی12 مختلف مقدمات میں عبوری ضمانت منظور

منگل 16 اپریل 2024 23:37

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) انسداد دہشت گردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے نمبر1جج ملک اعجاز آصف نے 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں، اہم تنصیبات، نجی و سرکاری املاک کے گھیراؤ جلاؤ اور پولیس افسران و اہلکاروں پر حملوں کے مقدمہ میں نامزدوزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پورکی 12مختلف مقدمات میں عبوری ضمانت منظور کر لی ہے عدالت نے تھانہ سٹی کے مقدمہ میں علی امین گنڈا پور کی گرفتاری کے لئے پہلے سے جاری وارنٹ گرفتاری بھی منسوخ کر دیئے ہیں جبکہ عدالت نے درخواست ضمانت پر مزید کاروائی کے لئے سماعت ملتوی کر تے ہوئے مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے گزشتہ روز علی امین گنڈا پور کی جانب سے محمدفیصل ملک، راجہ متین، عادل مرزا، حسنین سنبل اور عاقل خان پر مشتمل وکلا کا پینل عدالت میں پیش ہوا درخواست ضمانت پر ابتدائی دلائل کے دوران محمد فیصل ملک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ درکواست گزار کے خلاف تمام مقدمات بدنیتی کی بنیاد اور سیاسی انتقامی کاروائی کے تحت درج کئے گئے ہیں حالانکہ درخواست گزار کسی ایک مقدمہ میں بھی نامزد نہیں ہے اور جو افراد ان مقدمات میں براہ راست نامزد تھے یا وقوعہ کے وقت موقع پر موجود تھے ان کی سب کی ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں لہٰذا انصاف کاتقاضا ہے کہ مساوی سلوک روا رکھتے ہوئے درخواست کی ضمانت منظور کی جائے عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے قبل ازیں عدالت نے 19مارچ کو تھانہ سٹی پولیس کی درخواست پر9 مئی کے پرتشدد مظاہروں، اہم تنصیبات، نجی و سرکاری املاک کے گھیراؤ جلاؤ اور پولیس افسران و اہلکاروں پر حملوں کے مقدمہ میں نامزدوزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور، شیریں مزاری،مراد سعید، مسرت جمشید چیمہ، شبلی فرازاور شہباز گل سمیت12ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے یاد رہے کہ تھانہ سٹی کے ایس ایچ او آفتاب احمد کی مدعیت میں گزشتہ سال10مئی کوانسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7اے ٹی اے کے علاوہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 324،440، 427،436،353،186، 147، 148 اور 149 سمیت 26 سے زائد دفعات کے تحت مقدمہ نمبر 563درج کیا گیا تھا جس کے متن کے مطابق ایس ڈی پی او سٹی سردار بابر ممتاز،ایس ڈی پی او وارث خان مرزا طاہر سکندر اور پولیس نفری کے ہمراہ لیاقت باغ میں امن و امان کی ڈیوٹی پر موجود تھے کہ سابقہ اراکین اسمبلی عمر تنویر بٹ، راجہ راشد حفیظ، اعجاز خان جازی، شیخ معاد بن عارف، راجہ ہارون الرشید، عاطف قریشی، ہاشم خان، احسن گجر، صباح قریشی اورعبید ناصر محمود عرف ناصر گوروسمیت56افرادکی قیادت میں 200/250نامعلوم افراد نے عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پولیس خدمت مرکز ریسکیو15کے عقبی حصہ کو نذر آتش کیا میٹرو بس سٹیشن سمیت دیگر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا ٹائر اور دیگر سامان جلا کر مری روڈ کو بلاک کیا جب انہیں منتشر ہونے کو کہا گیا تو انہوں نے اپنی قیادت کی ایما پر آتشیں اسلحہ، ڈنڈوں، لاٹھیوں اور پتھروں سے پولیس افسران و ملازمین پر حملہ کر دیاجنہوں نے اندھادھند فائرنگ کرتے ہوئے پولیس پر قاتلانہ حملہ کیاجس سے ایس ڈی پی او وارث خان سرکل مرزاطاہر سکندر، ایس ایچ او تھانہ رتہ امرال چوہدری ریاض، تھانہ سٹی کے اے ایس آئی ریحان خالد اورتھانہ بنی کا ہیڈ کانسٹیبل عبدالقدیر شدید زخمی ہو گئے جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا ایف آئی آر کے مطابق ملزمان تحریک انصاف کی قیادت کی ایما پر پر تشدد احتجاج کرتے ہوئے خلاف قانون مجمع کے مرتکب ہوئے میٹرو سٹیشن سمیت دیگر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچایا کار سرکار میں مزاحمت کر کے پولیس افسران و ملازمین کو زخمی کیا اور فائرنگ کر کے شدید خوف وہراس پھیلایا قبل ازیں علی امین گنڈا پورتھانہ نصیر آباد میں درج ایک مقدمہ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی راجہ ارشد کی عدالت میں پیش ہوئے جہاں پران کے وکلا نے درخواست ضمانت دائر کی عدالت نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

(جاری ہے)

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ موجودہ نظام کو چلانے والے اس قدر بے نقاب ہوں گے کہ منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے اعلی عدلیہ کے ججوں کے خط لکھنے کے بعد سب واضح ہوگیا کہ دباؤ ڈالا گیاجعلی کیس نظام کو بے نقاب کر رہے ہیں اوربانی تحریک انصاف بہت جلد جیل سے باہر ہونگے اور وزیر اعظم بھی ہوں گے ، بانی تحریک انصاف کو جعلی کیسوں میں بند کیا گیاہے لیکن بانی تحریک انصاف عوام کی حقیقی آزادی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے جعلی کیس نظام کو بے نقاب کر رہے ہیں اوربانی تحریک انصاف بہت جلد جیل سے باہر ہونگے اور وزیر اعظم بھی ہوں گے نظام کو پیغام ہے ملک پر رحم کریں پی ڈی ایم کی صورت میں جو تجربے کئے گئے انکے آنے کے بعد کیا حالات ہیں یہ ایک دن بے نقاب ہوں گے پنجاب میں سختی کی گئی جس وجہ سے لوگ نہیں نکل سکے پھر بھی لوگوں نے خود جاکر نشان ڈھونڈ کر تحریک انصاف کو ووٹ دیئے میں انہوں نے کہا کہ ہم سے بلے کا نشان واپس لیا گیا پھر بھی لوگوں نے ہمیں ووٹ دیئے اورملک بھر سے سب سے بڑا مینڈیٹ تحریک انصاف کو ملااس کے باوجود ہم سے مینڈیٹ چھین کر جعلی فارم 47 والوں کو دیا گیا انہوں نے کہا کہ مزیدتجربے نہ کریں یقین ہے ابھی مزیدضمیر جاگیں گے لیکن جب ضمیر جاگتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ یہ ذہنی مریض ہیں حالانکہ جعلی فارم 47 بنانے والے نے اعتراف کیا کہ وہ ذہنی مریض بن گیا ہے انہوں نے واضح کیا کہ حالات خواہ کوئی بھی ہوں حقیقی آزادی تک ہم بانی تحریک انصاف کیساتھ کھڑے ہیں انہوں نے کہا کہ آج قوم جاگ چکی ہے جس پر سابق چیئرمین کو مبارک باد کے مستحق ہیں انہوں نے کہا کہ میری اپنے سابق چیئرمین سے کوئی ناراضگی نہیں ، وزیر اعظم اس وقت ملک کو لیڈ کر رہے ہیں ظاہر ہے صوبے کے معاملات پر انہی سے ملاقات ہو گی جب ملک پلانز پر چلے گا اور فرد واحد اپنی مرضی کے مطابق ملک چلائے گا تو ایسا ہی ہو گا یہ اس قدر بے نقاب ہوں گے کہ منہ دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے عدت نکاح میں بشریٰ بی بی کو سزا دی گئی جوکتنی شرم ناک بات ہے ہم کتنے گھٹیا ہو چکے ہیں ہم نے بشری بی بی کی صحت پر انکو خط لکھا تھاکہ انکے معائنہ کے لئے ہمیں اجازت دی جائے بشریٰ بی بی کا جذبہ بانی چیئرمین کی طرح ہے ہمیں اپنے سابق چیئرمین سے ملاقات کا وقت نہیں دیا جارہا ہے میں انکو کہتا ہوں اپنے آپ کو مزید ننگا مت کرو انہوں نے کہا کہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں اور اسی احترام کے پیش نظرعدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں یہ جو نظام دن بدن خود کو ایکسپوز کر رہا ہے 6ججوں کے خط پر کمیشن بننا بہت ضروری ہے ججوں کے خط کے بعد چیزیں اوپن ہو چکی ہیں ججوں کے لیٹر لکھنے کے بعد سب واضح ہوگیا کہ دباؤ ڈالا گیامجھ پر جو مقدمات ہیں انکے مطابق ایک وقت پر 8ضلعوں میں موجود ہوں اور وہاں کاروائیاں کر رہا تھا۔

راولپنڈی میں شائع ہونے والی مزید خبریں