ورلڈکپ فٹبال: انگلینڈ کو جرمنی کے ہاتھوں بدترین شکست

England Ko Germany Se Shikast

ٹائٹل جیتنے کی دعوے دار انگلش ٹیم کا پورے ٹورنامنٹ میں مایوس کن کھیل، شائقین افسردہ لمپارڈ کا یقینی گول ریفری کے اندھے پن کا شکار، فیفا کو دورجہالت سے اب باہر نکلنا چاہئے

پیر 28 جون 2010

England Ko Germany Se Shikast
اعجازوسیم باکھری: فیفا فٹبال ورلڈکپ کا جنون اس وقت پوری دنیا پر طاری ہے اور کراہ ارض پر اس ایونٹ نے لوگوں کو اپنے سحر میں مبتلا کررکھا ہے لیکن دوسری جانب جہاں اس ٹورنامنٹ نے فٹبال کے دیوانوں کا طرز زندگی بدل دیا ہے وہیں پری کوارٹرفائنل مرحلے کا آغاز ہوتے ہی لوگوں کے دل ٹوٹنا شروع ہوگئے ہیں اور جس ٹیم کو بھی شکست ہورہی ہے وہاں سوگ کی کیفیت ڈیرے ڈال رہی ہے۔

پری کوارٹرفائنل کے پہلے روز دنیا پر بدمعاشی کرکے شہرت کمانے والے امریکہ کی ٹیم کو غربت اور افلاس زدہ گھانا کی ٹیم نے دو ایک سے شکست دیکر گھر کی راہ دکھا دی۔ ٹیم تو ابھی واپس نہیں پہنچی لیکن امریکہ میں فٹبال کے شائقین ابھی تک سکتے میں ڈوبے ہوئے ہیں کہ ان کے ساتھ یہ کیا ہوا۔امریکہ کی گھانا کے ہاتھوں ذلت آمیزشکست ایک بڑی خبرتوضرور تھی لیکن اس کو اپ سیٹ کا نام نہیں دیا جاسکتا کیونکہ دونوں ٹیمیں کارکردگی کے لحاظ ایک دوسرے کے قریب قریب ہیں۔

(جاری ہے)

پری کوارٹرفائنل کے دوسرے دن سورج طلوع ہوتے ہی دنیا بھر میں دو روایتی حریفوں انگلینڈ اور جرمنی کے مقابلے کا انتظار شروع ہوگیا لیکن جب میچ کا آغاز ہوا تو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ انگلینڈ 4-1کی بدترین شکست سے دوچار ہوگا۔ جرمنی نے پہلے ہاف میں دو گول کیے جواب میں ایک انگلینڈ نے بھی کیا مگر اس وقت فٹبال کے شائقین اور ماہرین کے سرشرم سے جھک گئے جب فرینک لمپارڈ کا خوبصورت گول ریفری کے اندھے پن کا شکار ہوگیا۔

لمپارڈ نے انتہائی پھرتی اور مہارت سے گیند کو ہٹ کیا اور بال پول سے ٹکراتی ہوئی گول لائن کے اندر گری ، اُسی لمحے جرمن گول کیپر نے گیند جلدی سے دبوچ کر اپنے فارورڈز کو پاس دیدیا ، گول ہونے کے بعد انگلش کھلاڑیوں سمیت شائقین اور ڈگ آؤٹ میں بیٹھا کوچنگ سٹاف بھی خوشی سے اچھل پڑا لیکن یوراگوئے سے تعلق رکھنے والے ریفری نے فیفا کی روایتی بے حسی کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے گول نہیں دیا اور کھیل جاری رکھنے کے احکامات جاری کردئیے۔

یہی وہ موقع تھا جب انگلش ٹیم میچ میں واپس آسکتی تھی کیونکہ لمپارڈ کے اس گول کی وجہ سے مقابلہ دو دو سے برابر ہوجاتا تو دونوں ٹیموں پر اس کا فرق پڑتا لیکن ریفری کی غیرذمہ داری نے انگلینڈ سے میچ میں واپس آنے کا موقع چھین لیا۔ گوکہ انگلش ٹیم نے بعد میں یکے بہ دیگرے دو گول کھا کر اپنی واپسی کا سامان خود تیار کیا لیکن ریفری کی غلطی کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

انگلش ٹیم چونکہ ورلڈکپ میں سخت پریشر میں تھی اور کھلاڑی کسی بھی صورت میں کامیابی چاہتے تھے ،یہی وجہ تھی کہ جب بھی انگلش ٹیم نے جرمن ڈی میں گیند پہنچائی تو تمام انگلش کھلاڑی اپنی ڈیفنس پوزیشن چھوڑ کر گول کرنے پہنچ جاتے تھے جس کا انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور جرمنی نے اس غلطی کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور میچ میں چار ایک سے کامیابی حاصل کی۔

گزشتہ رات کے میچ میں ایک بار پھر وائن رونی کچھ نہ کرسکے ۔وہ پورا میچ فیلڈ میں رہے لیکن نہ تو کوئی اچھا پاس دیا اور نہ ہی کوئی یقینی گول کا موقع بنایا ، کپتان سٹیون جیراڈ اور فرینک لمپارڈ کا کھیل شاندار رہا لیکن یہ دونوں اپنی بھرپور محنت کے باوجود ٹیم کو بدترین شکست سے نہ بچا سکے۔ بہرحال: انگلینڈ کی شکست کی وجہ ان کا ناقص کھیل تو ہے ہی لیکن ریفری کی جانب سے کی گئی سنگین غلطی بھی انگلش ٹیم کی ناکامی کی ایک بڑی وجہ ہے۔

مجھے اس بات کی آج تک سمجھ نہیں آسکی کہ فیفا کو ٹی وی ری پلے سے کیا مسئلہ ہے۔ دنیا کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے لیکن فیفا وہی دیسی ٹوٹکوں میں لگی رہتی ہے جس کا نقصان ہمیشہ اچھا کھیلنے والی ٹیم کو ہوتا ہے اور دوسری ٹیمیں ریفری کے غلط فیصلوں کی وجہ سے آگے نکل جاتی ہیں۔ ماضی میں کرکٹ بھی میں رن آؤٹ امپائرگراؤنڈ میں دیا کرتے تھے لیکن بار بار کی غلطیوں سے تنگ آکر آئی سی سی نے ویڈیو ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کافیصلہ کیا جو کہ ایک کامیاب عمل کے طور پر جاری و ساری ہے لیکن حیرانی کی بات ہے کہ فٹبال میں واضع غلطیاں ہورہی ہوتی ہیں اور ریفری ہمیشہ غلط فیصلہ کربیٹھتے ہیں جس سے نہ صرف فٹبال کی شہرت خراب ہوتی ہے بلکہ اُس ملک کے کروڑوں لوگوں کے دل بھی ٹوٹ جاتے ہیں جس کا ازالہ کوئی بھی نہیں کرسکتا۔

فیفا کو چاہئے کہ وہ اب دور جہالت سے باہر نکلے اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال عمل میں لائے کیونکہ اس سے فٹبال کا بھی فائدہ ہے اور فٹبال کھیلنے اور دیکھنے والوں کا بھی۔ اگر اسی طرح یکطرفہ فیصلے کیے جاتے رہے تو ڈبلیو ڈبلیو ای کی طرح فٹبال کا جنون بھی کم ہونا شروع ہوجائیگا۔

مزید مضامین :