"واریئر کپتان" کمنز # آسٹریلیا نے ورلڈ کپ جیت لیا

Pat Cummins

کمنز نے " وارئیر کپتان" کی طرح راؤنڈ کے اگلے 7میچ ،جنوبی افریقہ کیخلاف سیمی فائنل کا ناک آؤٹ میچ ، پھر اِنڈیا کے ہوم گراؤنڈ ، ہوم کراؤڈ میں اِنڈیا کے سجائے ہو ئے میلے میں 10 میچوں کی ناقا بل ِشکست اِنڈیا کو فائنل میں شکست دیکر اِنڈین تماشائیوں کوخاموش کرا دیا

Arif Jameel عارف‌جمیل پیر 20 نومبر 2023

Pat Cummins
آسٹریلین کپتان پیٹ کمنز کسی "وارئیر کپتان" سے کم نہیں ہیں۔شاید اسکا اندازہ پہلے کسی نے نہ کیا ہو لیکن آئی سی سی ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ ورلڈ کپ2023ء میں اُنکے بہت سے فیصلوں کو "جارحانہ" نہ سمجھنا اُنکا بحیثیت کرکٹ کے کپتان اُن سے ناانصافی ہوگی۔ایک باقاعدہ سپنر ایڈم زمپا کے ساتھ ورلڈ کپ کھیلنا۔ٹریوس ہیڈ کا اسکوڈ میں شامل ہونے کے باوجود انجیری کے باعث آسٹریلیا میں ٹھہرا رہنا اور اور کپتا ن کمنز کا اُنکا ہی انتظار کرنا۔

افغانستان کیخلاف راؤنڈ میچ کے دوران7 کھلاڑی آؤٹ ہو نے کے بعد گلین میکسویل کی ریکاڑد اننگز میں اُسکا دوسری طر ف اپنی وکٹ کو سنبھالتے ہوئے ساتھ دیتے ہوئے میچ جیت لینا۔جب سب کہہ رہے تھے کہ فائنل میں ٹاس جیتنے والی ٹیم کو پہلے بیٹنگ کرنی چاہیئے اوراِنڈیا کی طرف سے بھی یہی رد ِعمل تھا کہ ٹاس جیتنے پر وہ پہلے بیٹنگ کرتے ۔

(جاری ہے)

کپتان پیٹ کمنز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کر کے کسی " وارئیر" سے کم کی سوچ کا مظاہرہ نہیں کیا۔

پھر اِنڈیا کی ہار پر پہلی ضرب بھی کپتان پیٹ کمنز نے اپنی ایک انتہائی شاندار اشارٹ پچ گیند پر ویرات کوہلی کو بولڈ کر کے ایک" وارئیر" کر طرح لگائی اور ویرات کوہلی اور تما م تماشائی دیکھتے رہے گئے۔پھر جب " وارئیر کپتان" پیٹ کمنز نے فائنل جیت کر ٹرافی اُٹھائی تو اُسکے سب فیصلے کرکٹ کی تاریخ کی کتاب میں مُثبت انداز میں درج ہو گئے اور مبصرین کے تجزیئے اور قیاس آرائیاں اگلے میچوں میں تنقید کیلئے رہ گئیں۔

### نومبر 2021ء میں آئی سی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئین شپ کے دوسرے ایڈیشن کا سلسلہ بھرپور طریقے سے جاری تھا کہ 26ِنومبرکواچانک 65سال بعد آسٹریلیا کے پہلے فاسٹ باؤلر" پیٹ کمنز" کو ایشز سیریز کیلئے کپتان مقرر کر دیا گیا۔وہ آسٹریلیا کے47ویں ٹیسٹ کرکٹ کے کپتان بنے اور اُنکے اس انتخاب پر اُنکی شخصیت اور صلاحیت پر بہت سے تبصرے بھی ہوئے۔ خُوش خُلق اور چہرے پر ہر وقت مسکراہٹ رہنے کی وجہ سے اُنکی شخصیت کو کچھ نرم انداز میں لیا گیا۔

لہذا آسٹریلیا جیسی ورلڈ کلاس ٹیم کیلئے ایک دم فاسٹ باؤلر کو کپتان مقرر کر دینا اُنکے کرکٹ کے سسٹم کیلئے ایک نیا تجربہ تھا۔ پیٹ کمنز نے پہلی ہی سیریز میں اپنا انتخاب صحیح ثابت کر دیا۔ایک تو کوئی دباؤ لیئے بغیر ایشز کے پہلے ہی ٹیسٹ میں 7 وکٹیں حاصل کر لیں اور دوسرا ایشز سیریز بھی4۔0سے جیت لی۔اُس وقت تو ٹیم میں باقی تجربہ کار کھلاڑی اور پھر اپنی ہوم گراؤنڈ نے اُنھیں بحیثیت کپتان زیادہ شہرت تو نہ بخشی۔

لیکن اوول ،لندن میں7ِ تا11 ِ جون2023 ء کو آئی سی سی ورلڈ کرکٹ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے دوسرے ایڈیشن کے فائنل میں اپنی شاندار کپتانی کی بدولت اِنڈیا کو ہی شکست دیکر ٹرافی جیت لی۔اُس ٹیسٹ میچ میں بھی آسٹریلیا کی طرف سے ٹریوس ہیڈ 163 رنز بنا کر مین آف دِی میچ ہوئے۔ اکتوبر2023 ء میں آئی سی سی ایک روزہ انٹرنیشنل کرکٹ ورلڈ کپ کا آغاز ہو نا تھا اور آسٹریلیا کی ٹیم جو اُس ایونٹ کیلئے منتخب ہوئی تھی اُس میں اوپنر ٹریوس ہیڈ انجیری کی وجہ سے ٹیم کے ساتھ اِنڈیا نہ آسکے اور ورلڈ کپ کا آغاز ہو گیا۔

آسٹریلیا ابتدائی دو میچ اِنڈیا ور جنوبی افریقہ سے ہار گیا۔کرکٹ کی دُنیا کے مبصرین نے آسٹریلین ٹیم اور کپتان کمنز پر تنقید شروع کر دی۔ریکارڈ کے مطابق کہا گیا کہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار آسٹریلیا کو لگاتار چار میچوں میں شکست ہوچکی ہے جن میں یہ ابتدائی دو میچ بھی شامل ہیں۔ایک موقع تھا جب آسٹریلیا 1999ء سے 2011ء کے درمیان لگاتار 34 میچوں میں ناقابل شکست رہاتھا۔

رواں ورلڈ کپ میں شکست کی اہم وجہ فیلڈنگ اور ٹیم میں ایک ہی باقاعدہ سپنر ایڈم زمپا کے ساتھ کھیلنا تھا۔ یہ بھی کہا گیا کہ شاید کچھ کھلاڑیوں کی عمر زیادہ ہوگئی ہے۔ اس دوران کپتان پیٹ کمنز کو ٹریوس ہیڈ کا بھی انتظار تھا اور اُنھوں نے اُس وقت تک آسٹریلین کرکٹ بورڈ سے کسی دوسرے متبادل کھلاڑی کا مطالبہ بھی نہیں کیا تھا۔ لیکن (راقم نے پھر بھی تجزیئے میں لکھا تھا کہ) ورلڈ کلاس ٹیم آسٹریلیا کی ایک دھاڑ کی آواز کا ابھی سب کو ڈر ہے کیونکہ ابھی اُس نے 7میچ کھیلنے ہیں۔

پیٹ کمنز اِن حالات میں کتنے مطمئن تھے یا" کنگ بروس آف اسکاٹ لینڈ " کی طرح اپنی ٹیم کی ابتدائی شکستوں کے بارے میں کہیں بیٹھے کچھ سوچ رہے تھے کہ شاید اُنکو وہ چونٹی نظر آئی یا چونٹی کا کردار یاد آیا اور پھر رواں ورلڈ کپ اکتوبر / نومبر 2023ء کے میدان میں ایسا کم بیک کیا کہ ایک" وارئیر کپتان" کی طرح راؤنڈ کے اگلے 7میچ ،جنوبی افریقہ کے خلاف سیمی فائنل کا ناک آؤٹ میچ اور پھر اِنڈیا کی ہوم گراؤنڈ اور ہوم کراؤڈ میں اِنڈیا کے سجائے ہو ئے میلے میں 10 میچوں کی ناقا بل ِشکست اِنڈیا کو فائنل میں ہی شکست دے کر اِنڈین تماشائیوں کوخاموش کروا دیا ۔## # # # "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "

مزید مضامین :