" فیبولیس فخر" | فخر پر" فخر" | "کرشنگ دِی بیٹ"

Fakhar Zaman

فخر زمان کی اس اننگز نے اُنکی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2017 ء فائنل کی اننگز بھی یاد کرا دی جس میں اُنکی جارحانہ سنچری کی وجہ سے پاکستان کو کامیابی ملی اور وہ مین آف دِی میچ ہوئے

Arif Jameel عارف‌جمیل پیر 6 نومبر 2023

Fakhar Zaman
" فیبولیس فخر" ۔ کسی نے کہا آج فخر پر" فخر" ہے۔ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ڈی ایل ایس میتھڈکے تحت شکست کے بعد کہا کہ دونوں اننگز میں فرق " فخر زمان" تھا، جسکی وجہ سے میچ تبدیل ہو گیا۔نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے انگھوٹے کی انجیری ٹھیک ہو نے کے بعد اس میچ میں پھر ایک دفعہ ٹیم کی قیادت سنبھالی تھی اور ایک سوال کے جواب میں اُنھوں نے کہا تھا کہ اُنکی ٹیم پچ سے زیادہ اپنے کھیل کے انداز سے میچ پر حاوی ہونے کی کوشش کرتی ہے ۔

پھر اُنکی بات اُس وقت واقعی ثابت ہو گئی جب اُنکی ٹیم نے401رنز اُ س پچ بنا ڈالے جسکے متعلق یہی رائے تھی کہ اس پر275 رنز تک اسکور بنا لینا بہت بڑی بات ہو گی۔اب اگلا سوال یہ تھا کہ پاکستان کیلئے پہاڑ جیتنا ہدف حاصل کرنے کیلئے پچ کیسا ردِعمل پیش کرے گی؟اب کی بار " فخر زمان" نے ثابت کیا جب بیٹر اپنے انداز اور سروُو سے کھیلتا ہے تو پھر میچ پر حاوی ہونا ثابت ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کیلئے402 رنز کا ہدف اور اس ورلڈ کپ میں کارکردگی کے بعد وہی تجزیئے، وہی نااُمیدی ،وہی ٹیم سلیکشن میں کوتاہی وغیرہ جیسی آوازیں ہر طرف سے سُنائی دے رہی تھیں جو غلط بھی نہیں تھیں۔مثلاًپاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کو ایسی بیٹنگ پچ پر فیلڈنگ کرنے کی غلطی کیوں کی؟ پھر پاکستانی باؤلرز کی نیوزی لینڈ کے بیٹرز کے سامنے لائن و لینتھ ،گیند کا سوئنگ یا سپین ہو نا سب پاکستان کے خلاف نظر آیا ۔

پاکستان کے اوپنر عبداللہ شفیق آتے ہی آؤٹ ہو گئے۔پھر فخر زمان کا بیٹ تھا اور نیوزی لینڈ کے باؤلرز کی گیندیں ۔ایسے لگ رہا تھا گیند گِرتا ہی اُنکی مرضی کے مطابق وہاں تھا جہاں فخر زمان اپنے بیٹ سے اُسکو جسطرح چاہے ہٹ لگانا چاہیں۔ پاکستان کے مایہ ناز سابق کرکٹ محمد حفیظ نے اُنکے بیٹ اور بال کے اس خوب ملاپ کو اصطلاح میں "کرشنگ دِی بیٹ" کہا ۔

بہرحال فخر زمان نے اسطرح شاندار اور جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 63 گیندوں پر 9 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے ایک روزہ انٹرنیشنل کیرئیر میں اپنی 11 ویں سنچری بنائی جو ورلڈکپ میں اُنکی پاکستان کی طرف سے تیز ترین سنچری بھی ریکاڑد کی گئی۔ میچ کے اختتام پر اُنھوں نے81 گیندوں پر8 چوکوں اور 11چھکوں کی مدد سے ناقابل ِشکست126 رنز بنائے تھے جن میں اُنکے11چھکے رواں ورلڈ کپ میں ابھی تک کسی بھی کھلاڑی کے لحظ سے سب سے زیادہ ریکارڈ ہیں۔

وہ پاکستان کی طرف سے مین آف دِی میچ ہوئے۔اسکے ساتھ فخر زمان اس ایونٹ میں 20 اوورز کے اند ر19.2 میں سنچری بنانے والے دوسرے بیٹر بن گئے۔پہلے اِنڈیا کے کپتان روہت شرما ہیں جنہوں نے افغانستان کے خلاف17.2 اوورز میں سنچری بنائی۔ فخر زمان کی اس اننگز نے اُنکی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2017 ء کے فائنل کی اننگز بھی یاد کروا دی جس میں اُنکی جارحانہ سنچری کی وجہ سے پاکستان کو کامیابی کا راستہ ملااور وہ مین آف دِی میچ بھی ہوئے۔

فخر زمان کی اس اعلیٰ ترین کارکردگی کی وجہ سے پاکستان کو سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل رہنے کیلئے ایک اہم" لائف لائن" بھی مِل گئی۔اس میچ کے بعد نیوزی لینڈ لگاتار اپنے چار میچ ہارنے کے بعد 8 پوائنٹس کے ساتھ فہرست پر چوتھے نمبر پر ہے اور پاکستان پہلی بار مُثبت اوسط کے ساتھ 8 پوائنٹس کے ساتھ 5 ویں نمبر پر۔نیوزی لینڈ کا آخری میچ سری لنکا کے ساتھ اور پاکستان کا اِنگلینڈ کے ساتھ ہے۔

اِن دونوں ٹیموں کے پیچھے ایک اور6ویں نمبر پر ٹیم افغانستان بھی8 پوائنٹس کے ساتھ سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہے، جس نے ابھی 2 میچ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے ساتھ کھیلنے ہیں۔ ڈک ورتھ لوئس (ڈی ایل ایس) میتھڈ: پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ کے اس اہم ترین میچ سے پہلے ہی بارش کی پیشن گوئی تھی۔ لہذا پاکستان کی بیٹنگ سے چند منٹ پہلے بارش ہوکر رُک گئی تو ہدف کے تعاقب میں اننگز کا آغاز ہوا ۔

جب پاکستان کا مجموعی اسکور ایک کھلاڑی آؤٹ پر 160 رنز ہوا تو بارش کی وجہ سے میچ روکنا پڑا ۔اُس وقت 21ویں اوور میں پاکستان ڈی ایل ایس میتھڈ کے حساب سے جیت کیلئے10 رنز آگے تھا ۔بارش رُکنے کے بعد گیلی گراؤنڈ کی وجہ سے میچ دوبارہ کچھ تاخیر سے شروع ہوا جس پر ڈک ورتھ لوئس (ڈی ایل ایس) میتھڈ کے تحت پاکستان کو 41 اوورز میں 342 رن کا ہدف ملا۔یعنی بقایا 20 اوورز میں182 رنز کرنا تھے۔

فخر زمان اور بابر اعظم کیلئے یہ وہ لائف لائن تھی جسکو حاصل کرنے کیلئے اُنھوں نے اپنی شراکت داری قائم رکھتے ہوئے ایک بار پھر زور لگایا اور جب 26 ویں اوور میں مجموعی اسکورایک کھلاڑی آؤٹ پر 200 رنز ہوا تو میچ میں بارش ایک بار پھر آڑے آگئی اور میچ روکنا پڑا۔اُس وقت پاکستان ڈی ایل ایس میتھڈ کے حساب سے جیت کیلئے21 رنز آگے تھا۔ اب میچ کا جاری رہنا مشکل ہو چکا تھا لہذا میچ ختم ہو نے کا اعلان کر کے کچھ دیر بعد پاکستان کوڈک ورتھ لوئس (ڈی ایل ایس) میتھڈ کے تحت فاتح قرار دے دیا گیا۔ "آگے کھیلتے ہیں دیکھتے ہیں اور ملتے ہیں "۔ #####

مزید مضامین :