پاکستان اور سری لنکا کے مابین دوسرا ٹیسٹ آج سے شروع

Pakistan Sri Lanka 2nd Test Starts Today

پہلے میچ میں کامیابی کی بدولت میزبان ٹیم کو نفسیاتی برتری حاصل،پاکستانی ٹیم پریشر میں یونس خان الیون کو سیریز برابرکرنے کیلئے دلیری کا مظاہرہ کرنا ہوگا،بیٹسمینوں پر بھاری ذمہ داری عائد

اتوار 12 جولائی 2009

Pakistan Sri Lanka 2nd Test Starts Today
اعجازوسیم باکھری : پاکستان اور سری لنکا کے مابین تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا دوسرا میچ آج سے کولمبومیں شروع ہورہا ہے۔ سخت گرمی میں شروع ہونیوالے اس میچ میں پاکستان کو سیریز بچانے کیلئے سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے اور بالخصوص بیٹسمینوں کو اس میچ میں ذمہ داری کے ساتھ کھیلنا ہوگا۔تین ٹیسٹ میچ کی سیریز کے پہلے معرکے میں سری لنکا نے پاکستان کو انتہائی حیران کن انداز میں شکست دیکر ایک صفر کی برتری حاصل کررکھی ہے اور اب کولمبوٹیسٹ جہاں بے حد گرمی ہے پاکستانی ٹیم کیلئے ایک چیلنج مقابلہ بن چکا ہے اگر پاکستان یہ میچ جیتنے میں کامیاب ہوگیا تو قومی ٹیم نہ صرف اپنی فارم میں واپس آجائے گی بلکہ آگے چل کر ہمارے سیریز جیتنے کے بھی چانس بن سکتے ہیں ،اگر گال ٹیسٹ کی طرح اس باربھی بیٹسمینوں نے غیرذمہ دارانہ کرکٹ کھیلی تو سری لنکا نہ صرف اس میچ میں کامیابی کیساتھ سیریز اپنے نام کرلیگا بلکہ پاکستانی ٹیم کا عالمی چیمپئن ہونے کا بھرم بھی خاک میں مل جائے گا۔

(جاری ہے)

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ سری لنکا اپنے ہوم گراؤنڈز میں انتہائی خطرناک ٹیم تصور کی جاتی ہے اور اُس نے ہمیشہ یہاں بڑی ٹیموں کو ناکوں چنے چبوائے ہیں البتہ سری لنکن سرزمین پر پاکستانی ٹیم کا ریکارڈ انتہا ئی شاندار ہے اوراب تک پاکستان کبھی بھی سری لنکن سرزمین پر سیریز نہیں ہارا لیکن اس بار صورتحال کافی مشکل لگ رہی ہے ۔اگر پہلے میچ میں دونوں ٹیموں کی کارکردگی کا موازانہ کیا جائے تو پاکستان کو میچ کے پہلے تین دن میزبان ٹیم پر واضع برتری حاصل تھی اور پاکستان نے بیٹنگ اوربولنگ میں سری لنکا سے بہترکھیل پیش کیا لیکن جونہی قومی ٹیم نے 168رنز کے ہدف کا تعاقب کیا تو قومی بیٹسمینوں کے ہاتھ پاؤں پھول گئے اور ناقص شارٹ کھیل کر اپنی وکٹیں گنوائیں ،اگر قومی بلے باز جس طرح پہلی اننگز میں ذمہ داری سے کھیل کر سری لنکا پر50رنز کی برتری لینے میں کامیاب ہوئے تھے دوسری اننگز میں بھی ہوش سے کھیلتے تو پاکستان کو 50رنز سے ذلت آمیز شکست نہ ملتی لیکن پاکستانی ٹیم کا یہ ہمیشہ المیہ رہا ہے کہ ہماری ٹیم ایک دن انتہائی اچھا کھیل پیش کرتی ہے اور دوسرے دن اس حد تک بری کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے کہ لوگ یقین نہیں کرتے کہ یہی پاکستانی ٹیم ہے جس نے کل عمدہ پرفارمنس دی تھی۔

ورلڈکپ میں بھی کچھ ایسی صورتحال تھی جہاں قومی ٹیم ابتدائی راؤنڈ میں انتہائی ناقص کھیل پیش کرنے کے بعد ہدف تنقید بنی لیکن آگے چل کر ٹیم نے فتوحات حاصل کرکے ٹرافی اپنے نام کی ،اب ٹیسٹ سیریز میں بھی پہلے تین دن قومی ٹیم اچھا کھیلی لیکن چوتھے دن صرف دوگھنٹے ناقص کھیل پیش کرکے جیت ہوئی بازی لٹادی ،اب آج سے تیسرا ٹیسٹ شروع ہورہا ہے اور ایک بار پھر شائقین کو امید ہے کہ قومی ٹیم ورلڈکپ کی طرح کم بیک کریگی اور کامیابی حاصل کرکے سیریز برابر کریگی۔

بعض ذرائع کے مطابق آج سے شروع ہونیوالے دوسرے ٹیسٹ میں ٹیم سے شعیب ملک اور عبدالرؤف کو ڈراپ کیے جانے کا امکان ہے جہاں شعیب ملک کی جگہ عبدالرزاق اور راؤف کی جگہ دانش کنیریا کو کھلایا جاسکتا ہے۔جہاں تک عبدالرزاق کی شعیب ملک کی جگہ شمولیت کا سوال ہے تو ٹیم مینجمنٹ کا یہ بہترین فیصلہ ہے کہ شعیب ملک کو اب آرام دیا جائے کیونکہ ایک تو وہ ایک طویل عرصے سے مسلسل ٹیسٹ ، ون ڈے اور ٹونٹی ٹونٹی کرکٹ کھیلتے چلے آرہے ہیں جبکہ دوسرا ان کی کارکردگی میں اب وہ تسلسل نہیں رہا جوآج سے دوسال قبل تھا جس سے متاثر ہوکر نسیم اشرف نے انہیں کپتان مقرر کیا تھا۔

پہلے توشعیب ملک کو ٹیم میں رکھنا مجبوری تھی کیونکہ ان کے متبادل کے طور پر کوئی آل راؤنڈر نہیں تھا مگر اب رزاق کے ٹیم میں آنے سے شعیب ملک کیلئے مشکل پیدا ہوئی ہے کیونکہ رزاق کے مقابلے میں شعیب ملک ایک اوسط درجے کاآل راؤنڈر ہے ،زراق ایک ورلڈکلاس آل راؤنڈر ہے جسے پاکستان میں عمران خان کے بعد دوسرا بڑا اور کامیاب ترین آل راؤنڈ کہا جاتا ہے لہذا رزاق کی واپسی کے بعد شعیب ملک کی چھٹی یقینی ہے اور اگر شعیب ملک کو ٹیم میں رہنا ہے اُسے اب کارکردگی پیش کرنا ہوگی اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا کیونکہ اب نہ تو وہ خود کپتان رہے ہیں اور نہ ہی بورڈ کا چیئرمین نسیم اشرف ہے۔

عبدالرزاق کو اگر آج ٹیسٹ میچ کھلایا جاتا ہے تو پاکستان کو ایک اضافی باؤلر مل جائے گا یہی وجہ ہے ٹیم مینجمنٹ نے میڈیم پیسر راؤف کو ڈراپ کرکے دانش کنیریا کو لانے کافیصلہ کیا ہے اور دانش کی شمولیت سے پاکستان کے پاس دوسپنر ہوجائیں گے اس سے سعید اجمل پر بوجھ کم ہوگا۔دانش کنیریا پاکستان کا کامیاب ترین لیگ سپنر ہے لیکن گزشتہ کئی میچز میں اُس نے زیادہ متاثر کن کھیل پیش نہیں کیا اور رنزوں کے انبار دے ڈالے یہی وجہ ہے کہ ناقدین دانش کنیریا کے بارے میں کہتے ہیں کہ وہ پہلی وکٹ لینے سے قبل کم از کم 100رنز دینا ضروری سمجھتا ہے ،دانش کو اپنا کیرئیر بچانے کیلئے اپنی بولنگ میں کوالٹی لانا ہوگی اورزیادہ رنز دینے سے گریز کرنا ہوگا ،اگر آج اُسے موقع ملتا ہے تو اُس کیلئے یہ ٹیسٹ میچ انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا اور اس میچ میں دانش کی کارکردگی اُس کے مستقبل کا فیصلہ کریگی کیونکہ اب سعید اجمل بھی قومی ٹیم کا مستقل حصہ بن گئے ہیں اور ون ڈے کرکٹ میں تو ویسے ہی دانش کو شامل کرنا ضروری نہیں سمجھا جاتا۔

آج سے شروع ہونیوالے میچ میں کپتان یونس خان کو بھی اپنی بیٹنگ کارکردگی کو بہتربنانا ہوگا اورانہیں بولنگ پر توجہ دینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ قومی ٹیم میں بطور بیٹسمین کھیل رہے ہیں باؤلرکے طور پر نہیں ۔ٹیسٹ میچ میں جیت کیلئے بیٹسمینوں کو لمبی اننگز کھیلنا ہوتی ہے اور یونس خان میں یہ کوالٹی موجود ہے کہ وہ طویل عرصہ تک وکٹ پر قیام کرسکتا ہے لیکن گزشتہ ٹیسٹ میں وہ بیٹنگ کی بجائے بولنگ سے زیادہ توجہ دیتے ہوئے نظر آئے جس کی وجہ سے وہ لمبی اننگز نہ کھیل سکے اور پاکستان ایک جیتا ہوا میچ ہار گیا لہذا امید ہے کہ کپتان یونس خان سمیت پوری ٹیم نے پہلے میچ میں کی جانیوالی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا ہوگا اور اس بار اُن کا ازالہ کیا جائیگا۔

مزید مضامین :