Episode 46 - Abroye Maa By Shahid Jameel Minhas
قسط نمبر 46 - آبروئے ما - شاہد جمیل منہاس
(جاری ہے)
گائے کابچہ پیداہوتے ہی دودھ پیناشروع کردیتاہے لیکن جس نے پوری کائنات کومسخرکرناہوتاہے وہ ترتیب وارزندگی کے مصائب کاسامناکرتے کرتے تجربات سے گزرتے ہوئے ایک خاص حدرفتارسے ٹریننگ لیتاہواسب سے آخرمیں اپنی تربیت کاسرٹیفیکیٹ لیتاہے لیکن پہلے سے موجوداپنی ہم جنس مخلوق میں تجربہ کارسمجھے جانے والے جانور،چرندپرندحتّٰی کہ خونخواردرندوں کوبھی مسخرکرکے یہ ثابت کردیتاہے کہ وہ واقعی اشرف المخلوقات ہے۔
اس سے ظاہرہوتاہے کہ"Slow and steady wins the race." زندگی کے مشکل طرین مراحل طے کرنے والی مخلوق کانام انسان ہے۔تربیت کی معراج کوچھونے والی مخلوق کانام انسان ہے۔آدمی کوانسان بنانے والی مخلوق کانام انسان ہے۔درسِ محبت دینے والی مخلوق کوبھی انسان کہاجاتاہے۔اللہ جل جلالہ کی نعمتوں کاشکربجالانے والی مخلوق کوانسان کے نام سے جاناپہچاناجاتاہے۔لیکن یادرہے کہ ان سب کارناموں کی بناء پرانسان پراللہ جل شانہ کاخاص احسان ہے ورنہ ہم آپ آج جوانسان نظرآتے ہیں وہ رب ہمیں انسانوں سے ہٹ کربھی پیداکرسکتاتھالیکن ہم انسان ہیں۔خوبصورت کارکردگی والے دل ودماغ کے ساتھ قوت گویائی اوربے مثال بصیرت اوربصارت کے ساتھ جلوہ گرہونے والی مخلوق انسان ہی توہے۔لیکن یہ سب اللہ جل شانہ کاہم پراحسان عظیم ہے۔یہاں پرآج کے انسانوں کاذکرکرنابہت ضروری ہوگیاہے۔انسان آج انٹرنیٹ ایجادکرکے پوری دنیامیں اپناسرفخرسے بلندکئے ہوئے ہے۔یہ انسانی دماغ وہ دماغ ہے کہ تمام مخلوق میں اس کاکوئی ثانی نہیں بلکہ دورتک کوئی مخلوق انسان کے مقابل نہیں۔انسانیت کی اس لڑی میں سے کچھ انسان مرکرامرہوجاتے ہیں اوران کے اعمال زندہ رہتے ہیں،بالکل ان لفظوں کی طرح جوکاغذپرمنتقل ہوکرامرہوجاتے ہیں۔ورنہ انسان سارادن اپنی زبان سے کوئی نہ کوئی بات کرتارہتاہے۔ایک بات طے ہے کہ انسان کے اعمال تھم جاتے ہیں اوران کے نتائج زمانے بھرکووقت گزرنے کے ساتھ ساتھ عیاں ہوتے چلے جاتے ہیں جبکہ انسان یہ دنیاچھوڑچکاہوتاہے۔عصرحاضرکے انسان کی توقعات آسمان سے باتیں کررہی ہیں لیکن اپنے فرائض سے کوتاہی کومعمولی جرم سمجھاجاتاہے۔یایوں کہہ لیں کہ آج کے انسان کااپنے فرائض منصبی سے روگردانی کرناکوئی جرم نہیں بلکہ معمول کی بات ہے۔لیکن ہے آج کاانسان بھی اشرف المخلوقات،فرق صرف یہ ہے کہ گزرے ہوئے کل کاانسان قول وفعل کاپختہ اوراقرارکاپکاانسان ہواکرتاتھالیکن آج کے انسان نے جہاں فن کی بلندیوں کوچھولیاہے وہاں گناہوں کی زیادتی نے انسانیت کومجروح کرنے کاکام شروع کردیاہے۔بے شمارفتوحات کاسہرااپنے سرلینے والے انسانوں ہی کی لڑی میں سے بے شمارجرائم کاارتکاب کرنے والے ان گنت نام نہادافرادنے انسانیت کی تکمیل شدہ عمارت کوگرانے میں کوئی کسرنہیں رکھ چھوڑی ہے۔آج اقوام عالم میں ظلم وبربریت کابازارگرم ہے جبکہ یہ انسان تواشرف المخلوقات ہے۔لیکن یادرہے کہ ہاتھ کی پانچ انگلیاں کبھی برابرنہیں ہواکرتیں،کوئی چھوٹی کوئی بری،کوئی کم خوبصورت اورکوئی زیادہ پیاری۔بالکل ایسے ہی آج کے اس فساد کے دورمیں بھی چندایک مردقلندرافرادکی محنت کی وجہ سے آج کاہرانسان بے شماربرائیوں اورقباحتوں کے ساتھ اشرف المخلوقات کے حوالے سے جانااورپہچاناجاتاہے۔Chapters / Baab of Abroye Maa By Shahid Jameel Minhas
قسط نمبر 1
قسط نمبر 2
قسط نمبر 3
قسط نمبر 4
قسط نمبر 5
قسط نمبر 6
قسط نمبر 7
قسط نمبر 8
قسط نمبر 9
قسط نمبر 10
قسط نمبر 11
قسط نمبر 12
قسط نمبر 13
قسط نمبر 14
قسط نمبر 15
قسط نمبر 16
قسط نمبر 17
قسط نمبر 18
قسط نمبر 19
قسط نمبر 20
قسط نمبر 21
قسط نمبر 22
قسط نمبر 23
قسط نمبر 24
قسط نمبر 25
قسط نمبر 26
قسط نمبر 27
قسط نمبر 28
قسط نمبر 29
قسط نمبر 30
قسط نمبر 31
قسط نمبر 32
قسط نمبر 33
قسط نمبر 34
قسط نمبر 35
قسط نمبر 36
قسط نمبر 37
قسط نمبر 38
قسط نمبر 39
قسط نمبر 40
قسط نمبر 41
قسط نمبر 42
قسط نمبر 43
قسط نمبر 44
قسط نمبر 45
قسط نمبر 46
قسط نمبر 47
قسط نمبر 48
قسط نمبر 49
قسط نمبر 50
قسط نمبر 51
قسط نمبر 52
قسط نمبر 53
قسط نمبر 54
قسط نمبر 55
قسط نمبر 56
قسط نمبر 57
قسط نمبر 58
قسط نمبر 59
قسط نمبر 60
قسط نمبر 61
قسط نمبر 62
آخری قسط
مسرت کی تلاش
Musarrat Ki Talash
شنو
Shanno
بیلہ
Baila
ایمان کا سفر
Iman Ka Safar
سودا
Soda
امرت کور
Amrit Kaur
بلال صاحب
Bilal Shaib
طاقتور شکاری کا المیہ (افسانے)
Taqatwar Shikari Ka Almiya - Afsane