بھارت کی جانب سے کلسٹر بموں کا استعمال

پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو مذاکرات سے حل کرنے پر زور دیا ہے لیکن بھارت ہمیشہ مذاکرات سے دور بھاگتا رہا ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ عالمی طاقتیں اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں اور خطے میں امن کو موقع دیں

Naeem Ur Rehman Siddiqui نعیم الرحمن صدیقی پیر 5 اگست 2019

Bharat ki janib se cluster bmon ka istemaal
بھارت ویسے تو ہمیشہ ہی انسانی حقوق کے حوالے سے بدنام رہا ہے جس کی واضح مثالیں خود بھارت کے اندر موجود ہیں، کہیں بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کو گائے سے بدتر سمجھ کر مار دیا جاتا ہے، کہیں سکھوں کا انکے مقدس ترین مقام گولڈن ٹیمپل میں قتل عام کیا جاتا ہے، عیسائیوں کے گرجا گھروں کو نظر آتش کیا جاتا ہے اور قتل کردیا جاتا یے، کہیں نچلی زات کے ہندوؤں سے زندہ رہنے کا حق محض اس لیے چھین لیا جاتا ہے کہ انکا تعلق چھوٹی ذات سے اور یہ سب کچھ حکومت کی سرپرستی میں کیا جارہا ہے اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی الاقوامی تنظیموں نے بہت بار اس پر آواز بھی اُٹھائی ہے لیکن بھارتی سرکار کے کان پر جو تک نہیں رینگتی۔

یہ تو بھارت کے اندر کے حالات ہیں اسکے علاوہ مقبوضہ کشمیر جو کہ بھارت کے غیرقانونی قبضے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اب سب کے سامنے ہیں اور اس حوالے سے اقوام متحدہ کی رپورٹ بھی آچکی ہے۔

(جاری ہے)

بھارت نے وہی اپنا غیر ذمہ دارانہ رویہ اپنائے رکھا اور سول آبادی پر کلسٹر بموں کا استعمال کر کے جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے۔ان کلسٹر بموں سے دو شہری شہید ہوئے اور متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

بھارت نے 30 اور 31 جولائی کو لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے دوران وادی لیپہ اور وادی نیلم میں معصوم شہریوں کو کلسٹر بموں سے نشانہ بنایا۔کلسٹر بم فضا یا زمین سے پھینکے جانے والے گولوں کی ایک ایسی قسم ہے جس کے اندر چھوٹے چھوٹے مزید گولے موجود ہوتے ہیں۔ یہ گولہ جب پھینکا جاتا ہے تو اس سے نکلنے والے مزید چھوٹے گولے وسیع علاقے میں جانی نقصان یا گاڑیوں کو تباہ کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

ا
یک بنیادی کلسٹر بم خالی شیل ہوتا ہے جس کے اندر 2 سے لے کر 2000 تک چھوٹے بم موجود ہوتے ہیں۔پہلے کلسٹر بم کا استعمال دوسری جنگ عظیم کے دوران سویلین اور ملٹری اہداف کے خلاف کیا گیا۔یہ گولے حملے کے وقت بھی اور بعد ازاں بھی سول آبادیوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں کیونکہ نہ پھٹنے والے گولوں کو اگر ہٹایا یا ناکارہ نہ بنایا جائے تو طویل عرصے بعد بھی یہ نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں جب کہ انہیں تلاش کرنے اور ہٹانے کی لاگت بھی زیادہ ہوتی ہے۔

یہی وجہ ہے مئی 2008 میں آئرلینڈ میں کلسٹر بموں پر ہونے والے کنویشن کی توثیق کرنے والے ممالک پر اس بم کے استعمال کی پابندی عائد ہے جب کہ 2010 سے اس پر پابندی انٹرنیشنل قوانین کا حصہ ہے اور اب تک 120 ممالک اس کنونشن میں شامل ہیں۔
پاکستان نے اس حوالے سے سلامتی کونسل کے مستقل ممبران کو ایک بریفنگ بھی دی جس میں انکو موجودہ صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا گیا، وزیراعظم پاکستان نے قومی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے جس میں سیاسی اور فوجی قیادت مل بیٹھے گی۔

اقوام متحدہ کو اس سلسلے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے اور پاک بھارت کشیدگی کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر کو اپنی ہی قراردادوں کے مطابق حل کروانا چاہیے ورنہ دنیا میں قیام امن کا خواب کبھی پورا نہیں ہوسکتا۔پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو مذاکرات سے حل کرنے پر زور دیا ہے لیکن بھارت ہمیشہ مذاکرات سے دور بھاگتا رہا ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ عالمی طاقتیں اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں اور خطے میں امن کو موقع دیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Bharat ki janib se cluster bmon ka istemaal is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 05 August 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.