
ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو
میں کب تک ان کرپشن کی داستانوں سے اپنی جیب بھروں گا۔میں چار ماہ سے تمام عملہ کو تنخواہ اس ہی بچت سے دے رہاہوں جو سابقہ کرپٹ منیجر نے مجھے دی تھی
ابوعبدالقدوس محمد یحییٰ منگل 14 مئی 2019

موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے سے قبل بہت بلند وبالا دعوے کئے تھے ۔سابقہ چوروں،غداروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا،لوٹی ہوئی دولت بلکہ ایک ایک پائی واپس لائی جائے گی،ایک کروڑ گھر،نوکریاں۔۔۔ صرف 100 دن !۔ہمارا خیال تھا کہ 100 نہیں 200 دنوں میں تو ملک کی تقدیر بدل ہی جائے گی۔
(جاری ہے)
وہ حکومت کو بھی لوہے کی دکاں سمجھا تھا
یہ آج سے کم وبیش 30 سال پہلے کی بات ہے ۔ ایک شخص نے ایک پیٹرول پمپ خریدا اور اس پمپ پر اپنے دوست کو منیجر بنادیا۔ منیجر نے کامیابی سے اس پمپ کو تین چار سال چلایا۔ پھر ایک تیسرا شخص جو ان دونوں کا دوست تھا پمپ کے مالک کے پاس آیا اوربہت راز داری سے منیجر کی شکایات کرنے لگا کہ آپ نے کس شخص کو منیجر بنادیا ہے۔ وہ تو بہت کرپشن کرتا ہے۔ اس نے بڑے مگرمچھوں سے ساز باز کی ہوئی ہے۔ جس کی بدولت پمپ کو ہزاروں کا نقصان ہورہا ہے(اس زمانے میں ہزاروں بہت بڑی رقم تھی)۔ یہی حالت باقی رہی تو کچھ ہی عرصہ میں پمپ گروی رکھنا پڑے گا۔ مالک اس شخص کی باتوں سے بہت متاثر ہوا۔ اس نے منیجر تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ اور اسی شکایت لے کر آنے والے شخص کو منیجر بنادیا۔ یہ شخص بہت دیانت دار تھا۔ اس نے آتے ہی پمپ کا سارا عملہ تبدیل کردیا۔ سابقہ تمام ریکارڈ کی چھان بین کرنے لگا۔ اس کی تمام تر توجہ سابقہ منیجر کی کرپشن پکڑنے پر تھی۔ آئے روز وہ مالک کو رپورٹ دیتا کہ فلاں بڑے تاجر سے اس کا ناجائزلین دین تھا۔ ان لوگوں نے پمپ کو مکمل لوٹ کھسوٹ لیا۔ مہینہ پورا گزرنے کے بعد مالک نے جب پمپ کی آمدنی چیک کی تو وہ عملہ کی تنخواہیں بھی نہ نکال پایا۔ اس نے منیجر سے بات کی ۔
منیجر نے جواب دیا :دوست ابھی میری توجہ سابقہ ریکارڈ کی چھان بین کی جانب تھی۔سابقہ کرپشن پکڑنے پر تھی جس میں الحمدللہ! مجھے بہت کامیابی ملی ہے۔ اب کاروبار کو بھی بہتر بنالیں گے۔لیکن ہنوز دلی دوراست۔ اگلے مہینے کی آمدنی بلکہ خسارہ اور وہ بھی جاریہ وہیں کا وہیں ۔جیسے صدقہ جاریہ ہوتا ہے کچھ امور میں خسارہ جاریہ ہوتا ہے(موجودہ حکومت کو ہی دیکھ لیجئے)۔ جب تین چار ماہ میں آمدنی کے بجائے پمپ مستقل خسارہ جاریہ میں چلنے لگا تو مالک نے اس دیانت دار صاحب فراست منیجر کو اپنے دفتر میں بلوایا اورسابقہ منیجر کی کرپشن کی داستان سناتے سناتے گویا ہوا:
جناب !میں کب تک ان کرپشن کی داستانوں سے اپنی جیب اورخزانے کو بھروں گا۔میں چار ماہ سے تمام عملہ کو تنخواہ اپنی جیب سے دے رہا ہوں بلکہ اس ہی بچت سے دے رہاہوں جو سابقہ کرپٹ منیجر نے مجھے کر کے دی تھی۔تم نے کہا تھا اگر اس منیجر کو اس کے عہدے پر برقرار رکھا تو پمپ گروی رکھنا پڑے گا جب کہ اب واقعی اگر تم ایک دو مہینے اور اس عہد پر رہ گئے تو پمپ گروی رکھنے کی نوبت بھی نہیں آئے گی بلکہ اسے اونے پونے بیچنا پڑے گا۔ پھر اس نے مرزا غالب کا یہ شعر پڑھا:
ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Hue Tum Dost Jis K is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 14 May 2019 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.