
مقبرہ جنرل الارڈ/ کُڑی باغ
تاریخ بتاتی ہے کہ جنرل الارڈ نے مہاراجہ کی بھتیجی ''بانو'' سے شادی کی (مقبرے کے باہر لگی تختی کے مطابق الارڈ کی بیوی چمبہ کے شاہی خاندان کی شہزادی تھی)
ڈاکٹر سید محمد عظیم شاہ بُخاری
ہفتہ 13 فروری 2021


(جاری ہے)
یہاں فارسی سیکھنے کے ساتھ ساتھ دونوں جنرل شاہی دربار سے منسلک ہو گئے۔
لیکن برطانیہ نے شاہ فارس کو بھاری امداد کے بدلے فرانسیسی سپاہیوں کو گرفتار کرنے کا کہا تو یہ وہاں سے بھاگ نکلے۔ 1822 کے لگ بھگ یہ کابل پہنچے اور وہاں سے درہ خیبر پار کر کہ پشاور کے راستے پنجاب بھاگ نکلے اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کے دربار میں پیش ہوئے۔مہاراجہ پہلے پہل تو انہیں دیکھ کہ برطانوی جاسوس سمجھا اور اس نے انہیں دو تین ماہ سخت نگرانی میں رکھا۔ چونکہ رنجیت سنگھ کو برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی سے شدید خطرات لاحق تھے وہ اپنی افواج کو ان کے ہم پلہ کرنا چاہتا تھا، اسی ضمن میں ان جنرلوں کی طرف سے تسل کر لینے کے بعد رنجیت سنگھ نے انہیں اپنی افواجِ خاص کی یورپی طرز پر بہترین ٹریننگ کا کام سونپا۔

الارڈ نے ہر طریقے سے مہاراجہ کا وفادار رہ کر پنجاب کی سرحدوں کی نگرانی کی پھر چاہے وہ 1825 میں پشاور اور ڈٰیرہ جات میں مسلم قبائل کو ہرانا ہو یا 1827 اور 30 میں سید احمد شہید بریلوی کے جہاد کو دبانا۔ یہ سب کچھ انہیں مہاراجہ کے اور قریب لے آیا۔

تاریخ بتاتی ہے کہ جنرل الارڈ نے مہاراجہ کی بھتیجی ''بانو'' سے شادی کی (مقبرے کے باہر لگی تختی کے مطابق الارڈ کی بیوی چمبہ کے شاہی خاندان کی شہزادی تھی) اور سیکرٹریٹ بلڈنگ کے باہر منتقل ہو گئے۔ یہی علاقہ آگے چل کرکنٹونمنٹ بنا اور پھر نیا کینٹ بننے کے بعد انارکلی کہلایا۔

1834 میں جنرل الارڈ لمبی چھٹی پر فرانس واپس گیا جہاں اسے ہاتھوں ہاتھ لیا گیا۔ فرانسیسی حکومت نے جنرل کی اہلیت کو دیکھتے ہوئے اسے پنجاب کی سکھ حکومت میں اپنا نمائندہ بنا کہ بھیجنے کا فیصلہ کیا اور 1836 میں جنرل اپنے خاندان کو فرانس چھوڑ کہ مہاراجہ کی خدمت میں پیش ہوا۔ مہاراجہ نے اسے جنرل ونتورا کی مدد کرنے قبائلی علاقوں میں بھیجا تاہم وہ وہاں جاتے ہی بیمار ہو گیا اور 1839 میں پشاور میں اس کا آخری وقت آن پہنچا۔ اس کے تابوت کو پشاور سے لاہور مکمل فوجی اعزاز سے لایا گیا اور راستے میں ہر بڑے شہر میں سلامی دی گئی۔
یہ باغ پرانی انارکلی میں ایف بی آر کے دفتر کے پاس واقع ہے جہاں ایک زمانے میں کپورتھلہ ہاؤس ہوا کرتا تھا۔ ماضی میں کڑی باغ کے نام سے مشہور یہ جگہ اب صرف جنرل الارڈ اور اس کی بیٹی کا مقبرہ ہے۔
آج کڑی باغ انارکلی کی بلند و بالا عمارتوں کے ہجوم میں سہما اور سمٹا ہوا ایک چھوٹا سا گھاس کا قطعہ ہے جس کے وسط میں سرخ اینٹ کا ایک بڑا سا چبوترہ موجود ہے۔ اس چبوترے پر شرخ ایںٹ کا ہی ایک اور ایک ہشت پہلو چبوترہ ہے جس پر خوبصورت سفید گنبد والا مقبرہ بنا ہے۔ اس پر آٹھ چوکور درمیانے سائز کے مینار بھی ہیں۔

اس پر فرانسیسی کے یہ الفاظ درج ہیں ؛
"Cette tombe a ete construite en 1827 sur l'ordre du chevalier general Allard sahib bahadur pour sa fille Marie Charlotte que dieu lui aporte sa benediction an paradis."
''یہ قبر 1827 میں جنرل الارڈ صاحب بہادر کے حکم پر اپنی بیٹی میری چارلوٹ کے لیئے بنائی گئی۔ خدا اسے جنت میں میں جگہ دے''۔
ہماری ازلی بے حسی کی بدولت یہ جگہ بھی ابتری کا شکار تھی لیکن فرانسیسی حکومت کی مہربانی اور فرانسیسی قونصل خانے کے فنڈز سے اس کی بحالی پائی تکمیل کو پہنچی اور یہ تاریخی جگہ آج ہمارے سامنے بہترین حالت میں موجود ہے۔
تحریر کے اختتام پہ میں محکمہ آثارِ قدیمہ پنجاب کے ڈائریکٹر مقصود احمد صاحب کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جن کی بدولت یہ مقبرہ دیکھنا نصیب ہوا۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
متعلقہ مضامین :
مضامین و انٹرویوز کی اصناف
مزید مضامین
-
ٹکٹوں کے امیدواروں کی مجلس اورمیاں نواز شریف کا انداز سخن
-
ایک ہے بلا
-
عمران خان کی مقبولیت اور حکومت کو درپیش 2 چیلنج
-
”ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان“ کسان دوست پالیسیوں کا عکاس
-
بلدیاتی نظام پر سندھ حکومت اور اپوزیشن کی راہیں جدا
-
کرپشن کے خاتمے کی جدوجہد کو دھچکا
-
پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کا عزم
-
کسان سندھ حکومت کی احتجاجی تحریک میں شمولیت سے گریزاں
-
”اومیکرون“ خوف کے سائے پھر منڈلانے لگے
-
صوبوں کو اختیارات اور وسائل کی منصفانہ تقسیم وقت کا تقاضا
-
بلدیاتی نظام پر تحفظات اور سندھ حکومت کی ترجیحات
-
سپریم کورٹ میں پہلی خاتون جج کی تعیناتی سے نئی تاریخ رقم
مزید عنوان
Kurri Bagh is a Special Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 13 February 2021 and is famous in Special Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.