ابھی نہیں تو کبھی نہیں

بدھ 21 اکتوبر 2020

Aftab Shah

آفتاب شاہ

ریاست پاکستان کے اندرونی اور بیرونی دشمن اس وقت اپنے پورے زور کے ساتھ اپنے اپنے وار کر رہے ہیں ،اس کے بےشمار روپ ہیں جو اپنے چہروں پر اسلامی اور سیاسی نقاب سجائے ہوئے ہیں۔ایجنڈصرف ایک اپنی کرپشن بچاؤاس کے لیے چاہےجس حد تک بھی جانا پڑے کر جاؤ کیونکہ احتساب کا عمل اب تیزی کے سا تھ ہو رہا ہے ۔گرفتاریوں کاموسم قریب ہے اور ہو بھی رہی ہیں ۔

جس سے اپوزیشن خوب آشنا ہے۔اس لئے اب اداروں کو نشانہ بنا یا جا رہا ہے اور چیخ و پکار سنائی دے رہی ہے۔
پاکستان میں فوج ایک طاقت ور ادارہ ہے۔اس کی بدولت میں اور آپ چین کی نیند سوتے ہیں ۔ورنہ ہمارا حال بھی افغانستان سے کم نہ ہوتا !
معمولی تنخواہ کی خاطر ملک پر جان قربان کر دینے والا ایک فوجی وقت آنے پر دفاع وطن کی خاطر اپنی جان وطن پر قر بان کر دیتا ہے۔

(جاری ہے)

پورا کرپٹ ٹولہ نواز شریف سمیت  آج آرمی چیف پر الزام تراشیاں کر رہا ہے۔نواز شریف آج اپنے ملکی اداروں پر کیچڑ اچھال رہا ہے ۔آئی ایس آئی کے سربرہ کو بدنام کیا جا رہا ہے۔صرف  اس لئے کہ آپ کو کرپٹ نہ کہا جائے۔ آپ سزا یافتہ مجرم ہیں۔اور ملک سے بھاگے ہوئے ہیں ۔آپ انٹرنیشنل اسٹبلشمنٹ کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں ۔ریاست پاکستان جس کا آپ نے خون چوسا اور اس حال تک پہنچایا ۔

۔۔ اس کے زمہ دار آپ اور آپ کا کرپٹ ٹولہ ہے۔گیارہ جماعتوں کا اتحاد ان میں کوئی بھی دود ھ کا دھولہ نہیں ہے۔ ساری اپوزیشن  ایک شور مچا کراور اداروں کو بدنام کر کے ،یہ چاہتی ہے کہ ان کو گرفتار کیا جائے اور دنیا کے سامنے سچے ہو سکیں۔ کہ ہمیں تقاریروں  کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔  گرفتار تو آپ ضرور  ہونگے لیکن کرپشن اور ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کے جرم میں ہونگے۔

اب 1980 کافلمی ڈرامہ نہیں چلے گا۔پاکستان کی عوام بشعور ہو چکے ہیں ۔وہ آپ کی اس طرح کے فلمی سینز کو خوب پہچانتے ہیں ۔
معمولی تنخواہ لے کر اپنی جان وطن  پر قربان کردینے والا پاکستان کا فوجی ، آج تین مرتبہ کے وزیر اعظم  نواز شریف  کے واروں کاشکار ہے۔ نواز شریف  بار بار اپنی لندن سے کی گی تقریوں میں فوج کو نشانہ بنا  رہےہیں۔انکی بیٹی  مریم بھی اس میں اپنے باپ کا خوب ساتھ دے رہی ہے،ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے،ان میں بھارت سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی شامل ہیں ۔

آج جن کیسز میں آپ سزا یافتہ ہیں ، وہ آرمی چیف نےنہیں بلکہ  آپ کے اتحادی آصف علی زرداری نے بنائے ہیں اور نہ ہی ان میں سے کوئی بھی کیس تحریک انصاف نے  نہیں بنایا ہے۔
گوجرانوالہ سات ایم این اے ، چودہ ایم پی اے  اور گیارہ جماعتوں کا اتحاد ایک جلسہ نہ کر سکے۔آپ چھوڑیں پاکستان کی جان اور اپنا اپنا بزنس کریں۔پاکستان کی عوام کو جینے دیں۔
وزیر اعظم عمران خان کو بھی اب ہوش سے کام لینا ہو گا ۔اپنے اردگرد موجود کرپٹ  ٹولے کو ہٹاہیں ۔۔۔۔ اور ایک صاف ستھری ہنگامی کیبنٹ بناہیں اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کو کنڑول کرنے کے لیے مفید اقدامات اٹھایں۔
ریاست اور مارخور کو اب اپنا کام کرنا ہو گا۔تاکہ بار بار الطاف حسین جیسے لوگ  پیدا نہ ہوں ،ورنہ ابھی نہیں تو کبھی نہیں!!!

ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تازہ ترین کالمز :