
روشنیوں کا شہر اندھیرے اور پانی کی لپیٹ میں
منگل 28 جولائی 2020

افضال چوہدری ملیرا
جب زیادہ بارش آتا ہے تو زیادہ پانی آتا ہے کی تھیوری پیش کرنے والے آئن سٹائن ثانی کی بہن نے حیران کن طور پر پانی کی نکاسی پر سندھ حکومت کا شکریہ ادا کیا آئن سٹائن ثانی کی بہن کا اپنی ٹویٹ میں کہنا تھا کہ "جب بارش آتی ہے تو پانی آتا ہے ساری رات سڑکوں کی نگرانی کرنے پر سندھ حکومت کا شکریہ ادا کرتی ہوں ان کا مزید کہنا تھا کہ آج سب صاف ہو گیا بد قسمتی سے ہم برساتی مینڈکوں کے مسائل حل نہیں کر سکتے جو بارش ہوتے ہی نکل آتے ہیں" لیکن اب اس خاندان کو کون یہ بات باور کروائے کہ جب زیادہ پانی آتا ہے تو اربن فلڈنگ ہوتی ہے اور جب اربن فلڈنگ ہوتی ہے تو بجلی کی فراہمی معطل ہو جاتی ہے اور بدبودار پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو جاتا ہے اور جن لوگوں کے ٹیکسوں پر تم لوگ پلتے ہو ان کی زندگی اجیرن ہو جاتی ہے
لیکن پانی کے لئے ترستے کراچی کے باسیوں کے لیے آئن سٹائن ثانی نےجو انوکھا منصوبہ تیار کر رکھا تھا وہ یہ تھا کہ لوگوں کو گھروں گاڑیوں اور سڑکوں پر کئی کئی فٹ تک پانی مہیا کیا گیا اب جب سب لوگوں کو گھروں سے نکلتے ہی گردنوں تک پانی دستیاب ہے تو پانی کے بحران کے شکوے کا تو کوئی جواز ہی نہیں بنتا نالوں کے پانی کی نکاسی کے لئے بھی انوکھی منصوبہ بندی کی گئی ہے سندھ حکومت نے نالوں کے پانی کی نکاسی کے لئے لوگوں کے گھروں کا انتخاب کیا ہے اور شاہراہوں پر ٹریفک جام کے مسئلہ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پانی کی ایک بڑی مقدار کو گاڑیوں اور رکشوں کی راہ دکھائی گئی ہے تاکہ پانی گاڑیوں اور رکشوں کو بہا لے جائے اور مستقبل قریب میں ٹریفک جام کا مسئلہ نہ ہو
وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ نالوں میں طغیانی کی وجہ کرونا وائرس ہے لیکن محترم سے کوئی یہ پوچھے کہ کرونا وائرس سے پہلے بھی تو کراچی میں پانی کی نکاسی کا مسئلہ رہا ہے جب کرونا وائرس کا نام و نشان تک نہیں تھا آخر کب تک سندھ کی عوام کو لوریاں دیتے رہو گے آپ لوگ؟ اور وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ صاحب اگر جان کی امان پاؤں تو کچھ عرض کروں کہ اگر فرقہ واریت کو فروغ دینے کے لیے کرونا وائرس کے دوران آپ جلوس کی نمائندگی کر سکتے ہو تو پھر کرونا وائرس میں نالوں کی صفائی کیوں نہیں کروا سکتے؟
بہر حال بختاور بھٹو کا سندھ کی عوام کو برساتی مینڈک کہنا اخلاقیات کے منافی ہے کیونکہ یہی برساتی مینڈک الیکشن کے دوران آپ کے پیر و مرشد اور فرشتہ صفت انسان ہوتے ہیں انہی مینڈکوں کے ٹیکسوں پر آپ لوگ عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہو اور بلاول ہاؤس اور سرِ محل کا خرچہ بھی یہی برساتی مینڈک اٹھا رہے ہیں
اب ضرورت اس اٙمر کی ہے کہ مستقبل قریب میں ہونے والے الیکشنز میں سندھ کی عوام ان کو باور کروا دے کہ وہ برساتی مینڈک ہیں یا پھر اشرف المخلوقات...!
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
افضال چوہدری ملیرا کے کالمز
-
مودی، یوگی اور معاشرتی تقسیم
ہفتہ 13 نومبر 2021
-
فاتح طالبان اور ورطہ حیرت میں ڈوبی دنیا
ہفتہ 21 اگست 2021
-
بھٹو اور خان میں مماثلت - قسط نمبر 2
ہفتہ 3 اپریل 2021
-
بھٹو اور خان میں مماثلت - قسط نمبر 1
منگل 30 مارچ 2021
-
مستقبل قریب میں سُکڑتا بھارت
پیر 1 مارچ 2021
-
پی ڈی ایم میں سیاسی فائدہ و بدلہ اور میاں الطاف
اتوار 8 نومبر 2020
-
"ناگورنو کاراباخ کی موجودہ صورتحال اور مقبوضہ کشمیر"
ہفتہ 10 اکتوبر 2020
-
ہم نے آئی جی بدلنے ہیں پر بزدار نہیں بدلنا
بدھ 9 ستمبر 2020
افضال چوہدری ملیرا کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.