
محترمہ بے نظیر بھٹو کے قاتل کون ؟
پیر 28 دسمبر 2020

احمد خان لغاری
(جاری ہے)
معروف صحافی کی کتاب ”نواز شریف اور بینظیر بھٹو جتنا میں اُنہیں جانتا ہوں “ کے مطابق سابق صدر فاروق لغاری نے محترمہ بے نظیر بھٹو کے ساتھ اپنے اختلاف کی ابتدا کے حوالے سے بتایا محترمہ بے نظیر بھٹو بطور وزیر اعظم میراج طیاروں کی خریداری اور قادر پور گس کا آغاز کا اونے پونے داموں بیچنے کے لیے جو سودے کر رہی تھیں اس سے پاکستان کو چار پانچ ارب کا نقصان ہو رہا تھا ۔ حکومتی پوزیشن سے اتنی بڑی ایمپائر بنائی اور سرے محل اور سوئس اکاونٹس کے الزامات بھی عائد کیے ۔ فاروق لغاری بتاتے ہیں کہ نواز شریف اور بے نظیر بھٹو ایک سکے کے دورُخ ہیں ۔
نواز شریف اس حوالے سے بڑے ماہر ہیں وہ عوامی ترجیحات پر عمل کے بھی قائل نہیں تھے ۔ نواز شریف اُن پرو گراموں کو اوّلیت دیتے جن میں انہیں کمشن اور کک بیکس زیادہ ملتی تھیں ۔ سیاسی عقل سے عاری ان لوگوں نے ہمیشہ پاکستان کے مفاد کے خلاف کام کیا ۔ فاروق لغاری کہتے ہیں نواز شریف دور میں لاہور ائیر پورٹ 100ملین ڈالر کا پراجیکٹ تھا ۔ جبکہ اُس میں 30ملین ڈالر کمشن تھی بقول فاروق لغاری نوازشریف مارشل لاء کی پیداوار اور رشوت کا قبضہ گروپ تھے ۔ ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر فاروق نے مرتضی قتل کیس کے حوالے سے بتایا کہ ایک دِن میرے ملٹری سیکرٹری نے مجھے بتایا کہ وزیر اعظم بے نظیر بھٹو آپ سے ملنے آرہی ہیں ۔ حالانکہ کوئی میٹنگ شیڈول نہیں تھی اُن کے ستو ر آصف زرداری بھی ساتھ تھے ۔ انہوں نے مجھے کہا میر مرتضی بھٹو ہمیں بہت تنگ کر رہا ہے ۔ جیسا کہ آپ کو پتہ ہے وہ شراب بہت پیتا ہے اور نشے میں دُھت ہو کر تھانے چلا جاتا ہے اور پویس سے اپنے بندے چھڑا لیتا ہے ۔ محترمہ بے نظیر بھٹو بھی شکاتیں کرتی رہیں ۔ آصف زرداری نے بیچ میں بے نظیر بھٹو کی طرف اشارہ کر کے مجھے انگریز ی میں کہا انہیں ہمارے کلچر کا پتہ نہیں ہے لیکن آپ جانتے ہیں اب میں رہوں گا یا میر مرتضی بھٹو رہے گا ۔ سابق صدر فاروق لغاری بتاتے ہیں کہ انہوں نے دونوں کو سمجھایا کہ آپ اُسکا خیال رکھیں اور پھر انہوں نے کہا کہ ایک رات اُنہیں فون آیا جس میں میر مرتضی کی تشویشناک حالت کا بتایا گیا اور یہ بھی بتایا گیا ۔ کہ بے نظیر ایئر پورٹ جاری ہیں وہ بھی چلے گئے تو بے نظیر بھٹو غم سے نڈھال تھیں اُنہیں سہارا دیکر لا یا جا رہا تھا ۔ آصف زرداری نے مجھے پرے لے جا کر بتایا کہ وہ مر گیا ہے اسے نہ بتانا اور وہ پھر مر گیا ۔ صدر فاروق لغاری نے بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ نو ڈیرو گئے تو بے نظیر بھٹو دل گرفتہ تھیں اور با ر بار کہی رہی تھیں انہوں نے میرے بھائی کا قتل کر دیا ہے پتہ نہیں چل رہا تھا ۔ کہ وہ کس کا کہہ رہی ہیں ۔ میر مرتضی کی تفتیش میں ایک تھانیدار کو قتل کر دیا گیا اُس کے بعد پولیس افسران ک ترقیاں دی گئیں ۔ جو میر مرتضی کے قتل کے وقت سندھ میں تعینات تھے ۔ “ ( منیر احمد منیر کی کتاب اور سابق صدر کے انٹرو یو
ملک کے سابق وزیر اعظم کے بیٹے ، حاضر سروس وزیر اعظم کے بھائی اور ایک پارٹی کے سر براہ کے بہمیانہ قتل کا سراغ ملتا تھا اور نہ ملا ۔ اِس بڑھ کے المیہ یہ ہوا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کو بھی لیاقت باغ راولپنڈی میں قتل کر دیا گیا اور عام انتخابات میں پی پی پی کامیاب لڑی اور پانچ سال تک محترمہ کے ستو ہر نا مدار ملک کے صدر رہے ۔ قاتلوں کا سراغ نہ ملنا تھا اور تا حال نہ مل سکا ۔ محترمہ کی برسی انتہائی عقیدت سے منائی گئی جس میں تمام جماعتوں کے نمائندگان شامل تھے جنہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی حکومتوں کے خاتمہ پر مٹھایاں تقسیم کیں ۔ وُہ سب لو گ سٹیج پر نمایاں تھے ۔ جو اُنہیں ملک کے لیے سیکورٹی رسک قرار دیتے رہے ۔ محترمہ کی اِس برسی پر اُس کی روح سے اور کیا مذاق کیا جا سکتا ہے ۔ ایک ہی سٹیج پر قاتل بھی اور مقتول بھی برا جمان رہے ۔ اُسی اسٹیج پر اگر نظر نہیں آئے تو وہ فارو ق لغاری کے صاحبزادے تھے ۔ جو مریم نواز کی جماعت کا حصہ ہیں ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احمد خان لغاری کے کالمز
-
سیاسی بساط کے مہرے
منگل 15 فروری 2022
-
وزیراعلی کا دورہ اور ناراض اراکین اسمبلی
ہفتہ 5 فروری 2022
-
سا نحہ مری ۔ فضا سوگوار
ہفتہ 15 جنوری 2022
-
سال 2022مبارک
جمعرات 6 جنوری 2022
-
سیاسی تبدیلی اور سیاسی پنچھی
ہفتہ 18 دسمبر 2021
-
سیاست میں ویڈیوز کا دخل
منگل 7 دسمبر 2021
-
" تھی خبر گرم کہ غالب کے اڑیں گے پرزے"
ہفتہ 20 نومبر 2021
-
ڈیرہ غازیخان کا جلسہ اور تحریک لبیک کی سیاست
پیر 8 نومبر 2021
احمد خان لغاری کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.