
بھارتی سازش کا کثیر المقاصد چورن
جمعرات 3 ستمبر 2020

احتشام الحق شامی
’’بھارتی سازش‘‘ کی ڈگڈگی ماضی میں بھی مسلسل بجتی رہی ہے ۔
(جاری ہے)
عوام کو بھارت دشمنی کی چوسنی منہ میں دے کر اسٹبلشمنٹ کو جب بھی ضرورت محسوس ہوئی، اس کے نمائندے بھارت سے اچھے تعلقات کے سفیر بن گئے ۔
جیسے، جبسابق ڈیکٹیٹر جنرل ضیاء الحق نے مارشل لاء نافذ کیا تو سب سے پہلے زلفقار علی بھٹو پر بھارت دوستی کے الزامات عائد کئے لیکن جیسے ہی ضرورت محسوس ہوئی کرکٹ ڈپلومیسی کے نام پر امن کے سفیر بنتے ہوئے اس وقت کے بھارتی وزیرِا عظم راجیو گاندھی کے بغل میں جا بیٹھے ۔ ان سے پہلے فیلڈ مارشل جنرل ایوب خان نے بھی اقتدار پر قبضہ کرتے ہی عوام کی توجہ اور ہمدردیاں حاصل کرنے کے لیئے دہلی کا لعل قلعہ فتح کرنے کا نعرہ بلند کیا لیکن صرف دو ماہ بعد ہی موصوف کا جذبہ جہاد سرد ہوگیا اور سوویت یونین کے زریعے سے معاہدہ تاشقند کرنے پر راضی ہوگئے ۔ ابھی کچھ برس قبل ہی سابق آمر جنرل پرویز مشرف بھی اپنی ضرورت کے تحت’’ بھارتی سازش‘‘ کو پسِ پشت ڈال کر پہلے بھارتی شہر اجمیر شریف جا پہنچے جہاں ان کی دستار بندی کی گئی اور انہیں تبرکات پیش کیئے گئے اور پھر دہلی کے تاج محل، جہاں موصوف کی اعزاز میں میڈونا کے ایک گانے ’’میڈ اِن انڈیا‘‘ کی دھن بجائی گئی تھی ۔
گویا جن فوجی حکمرانوں نے پہلے بھارت دشمنی کا چورن بیچا انھوں نے ہی بھارت سے کئی سمجھوتے اور معاہدے کئے ،لیکن مذکورہ سہولت کبھی بھی سیاستدانوں کی میسر نہیں رہی بلکہ عوامی نمائندوں کی جانب سے بھارت سے کسی بھی قسم کے معاہدے اور سمجھوتے کرنے کی کوششوں کو بھی ملک سے غداری کرنے سے تعبیر کیا گیا ۔ گویا یہ بھارتی سازشیں ملٹی پرپز یا کثیر المقاصد ثابت ہوئیں ۔
’’بھارت دشمنی‘‘ کا چورن قیام پاکستان کے ساتھ ہی ملکِ خداداد کے گلی کوچوں میں دھڑلے سے فروخت ہونا شروع ہو گیا تھا ۔ جس کا ایک ہی مقصد تھا کہ بھارت دشمنی کے جذبات ابھار کر غریب عوام کوبے وقوف بنایا جائے تاکہ وہ اپنے معاشی اور سیاسی حقوق کے لئے جدوجہد نہ کرسکیں اور کوہلو کے بیل کی ماند چلتے رہیں ۔ بھارت دشمنی کے اس نسخہ کیمیا کی پڑیاں کمپنی سرکار اپنی دکان سے آج بھی بیچنے میں مصروف عمل ہے اور بظاہر اب تک اس سے معقول منافع بھی کما چکی ہے ۔
لیکن اب حقیقتِ حال یہ ہے کہ زاتی نوعیت کے مفادات کے حصول اور پھر ان کی حفاظت کے لیئے بھارتی سازش کا چورن خریدنے کو پبلک کسی بھی طور تیار نہیں ۔ احمد نورانی کی حالیہ تحقیقاتی اسٹوری کے منظرِ عام پر آنے کے بعد جس احتساب کی بات اب پبلک کر رہی ہے ،یہ وہی احتساب ہے جس کا ڈھنڈورا، چرچا اور نعرہ لگا کر تبدیلی سرکار کو عوام پر مسلط کیا گیا ۔ دن رات کرپشن کرپشن کا راگ الاپنے اور حقیقی عوامی نمائندوں کو چور چور کہنے والے صادق اور امین اب کہاں مر گئے ہیں لیکن قصور ان کٹھ پتلیوں کا نہیں ، جب کٹھ پتلیوں کو نچانے والے خود کرپشن اور چوریوں میں پکڑے جائیں تو کون مائی کا لعل ان سے بھارتی سازش کے چورن کی باز پرس کر سکتا ہے ؟
حب الوطنی کے نعروں کے شور میں ملکِ خداداد میں کرپشن اور بھارتی سازشوں کا سلسلہ نہ جانے کب تلک جاری رہے گا ؟لیکن خوش آئند امر یہ ہے کہ سرکاری اداروں کی آڑ میں ملک کے غریب عوام کے حقوق پر ڈاکے ڈالنے والے عناصر کے خلاف اب عام پبلک میں اور دبے الفاظ میں قومی میڈیا میں بھی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں جو پہلے نہیں اٹھتی تھیں ۔ سوشل میڈیا نے تو بھارتی سازش کے چورن کو بے نقاب کرنے میں مذید آسانی پیدا کر دی ہے ۔ عوامی شعور اور بیداری کی اس لہر کو اُس عوامی انقلاب کا پہلا مرحلہ سمجھا جائے جس کے برپا ہونے پر ملکی اشرافیہ اور قومی پرچم اٹھا کر ڈاکے مارنے والے عناصر کو سڑکوں پر گھسیٹا جاتا ہے ۔
ہم جیسے زیادہ عمر کے لوگ شائد وہ منظر نہ دیکھ سکیں لیکن آج کی نوجوان نسل کچھ ہی برسوں بعد وہ نظارہ ضرور دیکھے گی ۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
تازہ ترین کالمز :
احتشام الحق شامی کے کالمز
-
حقائق اور لمحہِ فکریہ
ہفتہ 19 فروری 2022
-
تبدیلی، انکل سام اورحقائق
بدھ 26 جنوری 2022
-
’’سیکولر بنگلہ دیش اور حقائق‘‘
جمعہ 29 اکتوبر 2021
-
”صادق امینوں کی رام لیلا“
ہفتہ 2 اکتوبر 2021
-
”اسٹبلشمنٹ کی طاقت“
جمعہ 1 اکتوبر 2021
-
ملکی تباہی کا ذمہ دار کون؟
بدھ 29 ستمبر 2021
-
کامیاب مزاحمت آخری حل
بدھ 1 ستمبر 2021
-
"سامراج اور مذہب کا استعمال"
جمعہ 27 اگست 2021
احتشام الحق شامی کے مزید کالمز
کالم نگار
مزید عنوان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.